23 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

دیہی صنعت کاروں کے ترقی کرنے کے لئے ایک ماحولیاتی نظام قائم کیجئے: نائب صدر جمہوریہ

Urdu News

نئی دہلی، نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے ایک ایسا ماحولیاتی نظام قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے جس کے ذریعہ صنعت کار ترقی کریں اور ان کی اس بات کے لئے ہمت افزائی ہو کہ وہ روزگار تلاش کرنے والوں کے بجائے روزگار فراہم کرنے والے بنیں۔

آج اڈیشہ کے شہر بھوبنیشور میں بھارتیہ یووا شکتی ٹرسٹ (بی وائی ایس ٹی) کی طرف سے ‘‘ملازمتوں کی تشکیل کے لئے نوجوان دیہی صنعت کاروں کو بااختیار بنانے’’ کے موضوع پر  ایک چوٹی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بے روزگاری نہ صرف ہندوستان کے لئے بلکہ تمام قوموں کے لئے ایک بڑے مسئلے کی حیثیت رکھتی ہے۔ بے روزگاری سے نمٹنے کا ایک امکانی طریقہ ‘نوجوانوں کے لئے ایک ایسا صحیح ماحولیاتی نظام قائم کرنا ہے جس میں وہ صنعت کار بن سکیں اور خود اپنا کاروبار قائم کرسکیں’۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان کی زبردست آبادی کی وجہ سے اسے نوجوانوں کے امکانات سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ صحیح  بنیادی ڈھانچہ تشکیل دیا جائے اور نوجوانوں کے اندر صحیح صلاحیت پیدا کی جائے تاکہ وہ ٹکنالوجی پر انحصار کرنے والی دنیا کی طرف سے پیش کردہ چیلنجوں پر کامیابی سے قابو پاسکیں۔

جناب نائیڈو نے کہا کہ ‘‘ہم اپنی آبادی سے کس طرح باصلاحیت انداز سے اور موثر طور پر فائدہ اٹھا سکتے ہیں، اس کا انحصار بہت حد تک اس بات پر ہے کہ ہم کس طرح روزگار تشکیل دے سکتے ہیں اور  کام کرنے والے لوگوں کو یہ ملازمتیں کرنے کی تربیت فراہم کرسکتے ہیں’’۔

شہروں اور دیہات کے بڑھتے ہوئے فرق پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے زراعت کو دیرپا اور منافع بخش بنانے  اور دیہی دستکاروں کے لئے منڈیاں تشکیل دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے خواتین صنعت کاروں کو بااختیار بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ وہ آن لائن پلیٹ فارموں کے لئے اپنی دستی مصنوعات فروخت کرسکیں اور  سستی تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال تک ان کی رسائی کو یقینی بنایا ناسکے۔

نائب صدر جمہوریہ نے نوجوان صنعت کاروں کو یہ مشورہ بھی دیا کہ وہ ایسے کاروبار شروع کریں جن کے ذریعہ ہندوستان کے منفرد، روایتی فنون لطیفہ اور دستکاریوں کو  فروغ دیا جاسکے۔ انہوں نے قوم پر زور دیا کہ وہ ان منفرد صلاحیتوں سے فائدہ اٹھائے اور تجارتی میلوں نیز بین الاقوامی نمائشوں کے ذریعہ  ان خصوصی مصنوعات کے لئے نئی منڈیا تلاش کرے۔

یہ رائے ظاہر کرتے ہوئے کہ اچھی صنعت کاری ہندوستان کے درخشاں ورثے کا ایک عام پہلو ہے، جناب نائیڈو نے کہا کہ  ‘برانڈ انڈیا’ میں نئی روح پھونکنے  اور   مردہ صنعتوں کے احیائے نو کی ضرورت ہے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتیں اقتصادی ترقی میں ایک اہم رول ادا کرتی ہیں، نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ایک ایسا ماحولیاتی نظام قائم کرنا بے حد اہمیت کا حامل ہے جس میں چھوٹی اور  درمیانہ درجے کی صنعتیں نیز گھریلو صنعتیں اچھی طرح کام کرسکیں، اس  طرح صنعت کاری پر توجہ دینے سے بڑے پیمانے کی صنعتوں کی حوصلہ افزائی ہوگی۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا ‘‘ بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں کا حصہ مال تیار کرنے والی جی ڈی پی میں 6.11 فیصد ہوتا ہے اور خدمات کی جی ڈی پی میں ان کا حصہ 24.6 فیصد ہوتا ہے۔ یہ صنعتیں جو اکثر دیہی علاقوں میں واقع ہوتی ہیں، ہندوستان کی روایتی ہنرمندی کے تحفظ میں اہم رول ادا کرتی ہیں اور ان کے ذریعہ دستی مصنوعات اور ہینڈلوم وغیرہ کو فروغ حاصل ہوتا ہے’’۔

یہ بات کہتے ہوئے کہ صنعت کاری اسی وقت کامیاب ہوسکتی ہے جب اس کا ہماری مقامی برادریوں کی خوشحالی پر  ہمہ جہت اثر پڑے، خاص طور پر دیہی علاقوں میں نائب صدر جمہوریہ نے نوجوان کاروباریوں پر زور دیا کہ وہ دیہی ہندوستان میں چھپی ہوئی طاقت اور سہولتوں کو پہنچانیں اور انہیں  ان لوگوں کو روزی روٹی  فراہم کرنے اور ان کا معیار زندگی بلند کرنے میں استعمال کریں جو دوز دراز علاقوں میں رہتے ہیں۔

یہ کہتے ہوئے کہ خواتین کو بااختیار بنانا شمولیت والی، یکساں اور دیرپا ترقی کے مقاصد کے حصول کے لئے اہمیت کا حامل ہے، نائب صدر جمہوریہ نہ کہا کہ ‘خواتین کو بااختیار بنانا نہ صرف قومی مقصد بلکہ عالمی ایجنڈا بھی ہونا چاہیے’۔

یہ اشارہ کرتے ہوئے کہ خواتین کل صنعت کاروں کا صرف 14 فیصد ہیں، یعنی کہ 58.5 ملین صنعت کاروں میں سے صرف 8.05 ملین ، نائب  صدر جمہوریہ نے کہا کہ خواتین کی اس بات کے لئے ہمت افزائی کی فوری ضرورت ہے کہ وہ صنعت کاری راستہ اختیار کریں۔

نائب صدر جمہوریہ نے  دیہی صنعت کاری میں ترقی کے  لئے ایوارڈ پیش کئے اور اڑیہ زبان  میں آن لائن  بی وائی ایچ ٹی انٹرپرینیور کا آغاز کیا ۔

اس موقع پر موجود اہم شخصیات میں اڈیشہ کے گورنر  جناب گنیشی لال بھارتیہ یووا شکتی ٹرسٹ (بی وائی ایس ٹی) کے ممبران ، بی وائی ایس ٹی کی فاؤنڈنگ اور منیجنگ ٹرسٹی محترمہ لکشمی ،  جناب بی وینکٹیشن صنعت کے دیگر ساجھیدار بشمول جے کے پیپر لیمٹیڈ کے ڈائرکٹر جناب اے کے مہتہ ، سی ایس آر کے چیف، ٹاٹا اسٹیل لمیٹیڈ کے صدر جناب سوربھ رائے اور اڈیشہ کے مختلف حصوں  سے  600 سے زیادہ  صنعت کار  شامل تھے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More