17.9 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

دیہی علاقوں میں روزی روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور بنیادی ڈھانچے کے فروغ کے لیے 19-2018 میں 14.34 لاکھ کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے

Urdu News

نئی دہلی: خزانہ اور کارپوریٹ امور کے مرکزی وزیر جناب ارون جیٹلی نے آج پارلیمنٹ میں 19-2018 کا عام بجٹ پیش کرتے ہوئے ملک کے دیہی علاقوں میں روزی روزگار کے مواقع کو فروغ دینے کے لیے اہم اقدامات کا اعلان کیا۔   وزیر موصوف نے کہا کہ ‘‘جیسا کہ میری تجاویز سے اشارہ ملتا ہے، آئندہ سال حکومت کی توجہ، روزی روزگار کے مواقع ، زراعت نیز متعلقہ سرگرمیوں اور دیہی بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر اور زیادہ  رقم خرچ کر کے، دیہی علاقوں میں زیادہ سے زیادہ روزی روزگار کے مواقع فراہم کرنے پر مرکوز ہوگی۔

جناب جیٹلی نے بتایا کہ 19-2018 میں، دیہی علاقوں میں روزی روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر مختلف وزارتوں کے ذریعے مجموعی طور پر 14.34 لاکھ کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے جس میں11.98 لاکھ کروڑ روپے کے، بجٹ سے علیحدہ اور ماورائے بجٹ وسائل شامل ہیں۔  انہوں نے کہا کہ زرعی سرگرمیوں اور خود روزگاری کے ذریعے پیدا ہونے والے روزگار کے مواقع کے علاوہ اس خرچ سے 321 کروڑ افرادی دن کے برابر روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے ،  3.17 لاکھ کلومیٹر دیہی سڑکیں بنیں گی ،  51 لاکھ نئے دیہی مکانات کی تعمیر ہوگی، 1.88 کروڑ بیت الخلاء بنیں گے اور زرعی ترقی کے علاوہ 1.75 کروڑ نئے کنبوں میں بجلی کنکشن دستیاب  کرائے جائیں گے۔

مزید برآں ، حکومت نے قومی دیہی روزگار مشن کے لیے مختص کی جانے والی  رقم میں قابل ذکر اضافہ کرتے ہوئے 19-2018 کے لیے 5750 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔ جناب جیٹلی نے کہا کہ خواتین کے خود امدادی گروپوں (ایس ایچ جی) کو دستیاب کرائے جانے والے قرضوں میں 17-2016 میں تقریباً  42,500 کروڑ روپے تک کا اضافہ ہوا جو کہ گزشتہ برس کے مقابلے 37 فیصد زیادہ ہے۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ حکومت کو یقین ہے کہ خود امدادی گروپوں کو دستیاب کرائے جانے والے قرضوں کی رقم مارچ 2019 تک بڑھ کر 75,000 کروڑ روپے تک پہنچ جائے گی۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ زیر زمین پانی سے آبپاشی کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا – ہر کھیت کو پانی – کے تحت حکومت نے اس مقصد کے لیے 26,00 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔ اس سے آبپاشی کی سہولت سے محروم 96  اضلاع میں سینچائی کی یقینی سہولت دستیاب ہوگی۔ یہ 96  ایسے اضلاع ہیں جہاں فی الحال 30 فیصد سے بھی کم زمین میں  آبپاشی کی سہولت دستیاب ہے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More