19 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

دیہی عوام کو ملیں گی سستی لائف انشورنس خدمات:منوج سنہا

Rural people to get affordable life insurance services Manoj Sinha
Urdu News

نئی دہلی، مواصلات کے وزیر جناب منوج سنہا نے آج سمپورن بیمہ گرام (ایس بی جی) یوجنا اور پوسٹل لائف انشورنس کے صارفین کے دائرہ کو وسیع کرنے کے لئے ایک مہم کا آغاز کیا۔ آج یہاں اس اسکیم کا آغاز کرنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ پوسٹل نیٹ ورک کے ذریعہ بینکنگ خدمات دستیاب کرانے کا وزیراعظم جناب نریندرمودی کا جو تصور ہے ،اسے آگے بڑھائے جانے کی ضرورت ہے تاکہ ملک کے دیہی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو سستی لائف انشورنس خدمات دستیاب کرائی جاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ سانسد آدرش گرام یوجنا کے تحت آنے والے سبھی گاؤوں کو اس کے دائرہ میں لایاجائے گا۔

وزیر موصوف نےکہا کہ سمپورن بیمہ گرام (ایس بی جی) یوجنا کے تحت ملک کے ہر ریونیو ضلع کے کم سے کم ایک گاؤں (کم سے کم 100 کنبوں پر مشتمل ) کی نشاندہی کی جائے گی اور جہاں یہ کوشش ہو گی کہ اس گاؤں کے سبھی کنبوں کو کم سے کم ایک آر پی ایل آئی (رورل پوسٹل لائف انشورنس) پالیسی کے دائرہ میں لایا جائے۔ نشان زد سمپورن بیمہ گرام گاؤں کے سبھی کنبوں کا احاطہ کرنا اس اسکیم کا بنیادی مقصد ہے۔

جناب سنہا نے کہا کہ پی ایل آئی صارفین کے دائرہ کو وسیع کرنے کی اسکیم کے تحت اب یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ پی ایل آئی کا دائرہ اب سرکاری اور نیم سرکاری ملازمین تک ہی محدود نہیں رہے گا بلکہ یہ سہولت دوسرے پیشہ ور افراد جیسے ڈاکٹر، انجینئر ، مینجمنٹ کنسلٹینٹ ، چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس ،آرکیٹیکٹ، وکلاء، بینکرس وغیرہ اور این ایس ای (نیشنل اسٹاک ایکسچنج) اور بی ایس ای (بامبے اسٹاکس ایکسچنج) میں لسٹیڈ کمپنیوں کے ملازمین کو بھی دستیاب ہوگی۔

یہ فیصلہ سماجی تحفظ کے دائرہ کو وسیع کرنے اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو پوسٹل لائف انشورنس (پی ایل آئی) کے تحفظ کے دائرہ میں لانے کے لئے کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجی کمپنیوں کی بیمہ پالیسیوں کے برعکس پوسٹل پالیسیوں کی قسط کی رقم کم اور بونس زیادہ ہوگی۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ حکومت ملک کے شہریوں کی مکمل فلاح و بہبود کے کاز کے تئیں پابند عہد ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوسٹل لائف انشورنس (پی ایل آئی) کے صارفین کے دائرہ میں توسیع اور ملک کے ہر ضلع کے سمپورن بیمہ گرام گاؤوں کے سبھی کنبوں کو رورل پوسٹل لائف انشورنس (آر پی ایل آئی) کے دائرہ میں لانے کو یقینی بنانا ، اس سمت میں ایک قدم ہے۔ محکمہ ڈاک کے ذریعہ کئے جانے والے یہ دو اہم ا قدامات نہ صرف لوگوں کی زندگی کو محفوظ کرنے کے ایک وسیلہ کا کام کریں گے بلکہ اس سے مالی شمولیت میں بھی اضافہ ہوگا۔

1884 میں متعارف کرایا گیا پوسٹل لائف انشورنس (پی ایل آئی) ، سرکاری اور نیم سرکاری ملازمین کے فائدہ کی سب سے پرانی لائف انشورنش اسکیموں میں سے ایک ہے۔ رورل پوسٹل لائف انشورنس (آر پی ایل آئی) کو ملہوترہ کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پر 24 مارچ 1995 کو متعارف کرایاگیا تھا۔ یہ بیمہ پالیسی دیہی علاقوں میں رہنے والوں بالخصوص دیہی علاقوں میں رہنے والے کمزور طبقات اور خواتین کو بیمہ کور دستیاب کراتی ہے۔ قسط کی کم رقم اور زیادہ بونس ، پی ایل آئی اور آر پی ایل آئی اسکیموں کی منفرد خصوصیت ہے۔ 31 مارچ 2017 تک پورے ملک میں 46.8 لاکھ پی ایل آئی اور 146.8 لاکھ آر پی ایل آئی بیمہ پالیسیاں تھیں ۔

انشورنس ریگولیٹر، انشورنس ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف انڈیا (آئی آر ڈی اے آئی) کے قیام کے بعد سال 2000 میں بیمہ شعبے کی نرم کاری سے ہندستان میں بیمہ صنعت میں زبردست تبدیلیاں آئی ہیں۔ اس سے مسابقتی منظر نامے میں یہ محسوس کیا گیا کہ پوسٹل لائف انشورنس (پی ایل آئی/رورل پوسٹل لائف انشورنس (آر پی ایل آئی) کو نیا رنگ روپ دیئے جانےکی فوری ضرورت ہے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More