نئی دہلی، نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج خواتین کے خلاف ہر قسم کی تفریق کو ختم کرنے کے لیے کہا ہے اور ہر ایک سے زور دے کر کہا ہے کہ وہ ان کے لیے ایک محفوظ اور سازگار ماحول بنانے کی جانب کام کرے تاکہ وہ ترقی کر سکیں اور اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لا سکیں۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں آج مہا کوی سبرا منیا بھارتی کی سویں برسی کے موقعے پر خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے زور دے کر کہا کہ بھارتی ثقافت نے ہمیشہ خواتین کی دیوی کے طور پر احترام کیا ہے۔ برابری سے متعلق بھارتیار کے ویژن کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے ان سبھی رکاوٹوں اور تفریق کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا جن سے سماج، ذات ، مذہب ، خطے ، زبان اور صنف کے زمروں میں تقسیم ہوتا ہے۔
پڈو چیری میں اس مکان کے اپنے حالیہ دورے کا ذکر کرتے ہوئے جہاں اس انقلابی شاعر نے ملک کی جنگ آزادی کے دوران گیارہ سال سے زیادہ قیام کیا تھا، جناب نائیڈو نے نوجوان نسل سے زور دے کر کہا کہ وہ اس عظیم شاعر کی زندگی سے جذبہ حاصل کرے۔
مہاکوی بھارتی کے الفاظ ‘‘بہترین وقت، آگے ہے’’ کا ذکر کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے نوجوانوں سے کہا کہ وہ ملک کی تعمیر کے مقصد سے خود کو وقف کر دیں اور ایک ترقی یافتہ بھارت کی تشکیل کریں۔ ایک ایسا بھارت جو غریبی ، ناخواندگی ، بھوک مری اور تفریق سے پاک ہو۔ انہوں نے یہ بھی کہا ‘‘مجھے یقین ہے کہ ہمارے نوجوان اپنی زبردست توانائی اور جوش ولولے کے ساتھ بھارت کی ترقی اور تیز رفتار ترقی کو طاقت بخش سکتے ہیں۔’’
مہاکوی سبرا منیا کو بھارت کا ایک عظیم ترین ادبی دانشور قرار دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ وہ ایک ہمہ جہتی شخصیت کے مالک تھے ، ایک شاعر ، صحافی، مجاہد آزادی اور سماجی مصلح تھے جنہوں نے غریب اور پسماندہ لوگوں کی طرف گہرائی سے توجہ دی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی تحریک دینے والی شاعری اور تحریروں میں تمل ناڈو اور بھارت کے عوام میں قوم پرستی کا جذبہ پیدا کرنے میں ایک اہم رول ادا کیا ہے۔
وطن پرست شاعر کی بے ساختہ شاعری میں غیر معمولی مہارت پر اُس کی ستائش کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ یہ ایک نایاب حصولیابی تھی کہ انہیں اتیّا پورم دربار میں محض گیارہ سال کی عمر میں بھارتی کے خطاب سے نوازا گیا۔ اپنے نئے اثرات ، سادہ الفاظ ، مقامی محاورے اور موسیقیت، کے ذریعے مہاکوی بھارتی کی شاعری نے تمل ادب میں ایک نئے دور کا آغاز کیا۔
بھارتی کی بال گنگا دھر تلک ، بپن چندر پال، لالہ لاجپت رائے ، سری وی او چدمبرم پلّئی اور سری اوروبیندو جیسے قومی رہنماؤں کے ساتھ ان کے قریبی رابطے کا ذکر کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ نو آبادیاتی حکمرانی کے اندھیرے دنوں کے دوران مہا کوی ، اندھیرے کو ختم کرنے کے لیے جس نے ہمارے ملک کو گھیر لیا تھا وطن پرستی کے اپنے طاقت ور پیغام کے ساتھ ایک سورج کی طرح طلوع ہوئے ۔
سسٹر نویدیتا کے ساتھ عظیم شاعر کی ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ اس ملاقات نے انہیں خواتین کی آزادی اور انہیں بااختیار بنانے کا اور زیادہ حامی بنا دیا۔ انہوں نے یاد کیا ‘‘چکرورتنی جریدے کے مدیر کے طور پر بھارتی نے اعلان کیا تھا کہ چکر ورتنی کا مقصد خواتین کو بااختیار بنانا ہے۔ ’’
براہ راست اظہار کی بھارتی کی سادگی کی ستائش کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ان کے گیتوں نے عام لوگوں کے دل و دماغ میں گھر کر لیا اور ان میں قوم پرستی اور حب الوطنی کا جذبہ پیدا کر دیا۔
یہ بتاتے ہوئے کہ مہاکوی بھارتی تمل ، انگریزی ، فرناسیسی ، سنسکرت، ہندی ، ہندوستانی اور تیلگو سمیت کئی زبانوں کے انتہائی درجے کے ماہر تھے ۔ جناب نائیڈو نے کہا کہ انہوں نے ایک انتھک صحافی کی زندگی جی ۔ اپنی نثر اور شاعری کے ذریعے آزاد بھارت کے مقصد سے کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس شاعر کا ذہن اس بات کے لیے کھلا تھا کہ جو کچھ بھی انسانیت کے لیے اچھا ہے اسے اختیار کر لیا جائے۔
بھارتی جیسی عظیم شخصیتوں کی زندگی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ اہم بات یہ ہے کہ مستقبل کی نسلوں کو ان کے نظریات اور وراثت منتقل کی جائے۔ انہوں نے ہر سال بھارتیار کی یوم پیدائش کی تقریبات منانے کی ستائش کی۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا ‘‘ یہ اس عظیم شاعر کی وراثت کو یاد کرنے کا ایک بہترین طریقہ ہے ’’ اور مہاکوی سبرامنیا بھارتی کی زندگی اور کاموں کو عوام کی زندگی میں وطن پرستی ، ثقافت، روحانیت اور سماجی بیداری لانے کے لیے کہا۔
نائب صدر جمہوریہ نے ثقافت کی مرکزی وزارت کے تحت اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار آرٹس اور دلی تمل سنگم کی کوششوں کو سراہا کہ وہ مناسب طریقے سے بھارتیار کی سویں برسی منانے کے لیے یکجا ہوئے۔
ثقافت اور پارلیمانی امور کے وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال ، ونول ثقافتی مرکز کے بانی جناب کے روی ، تمل ناڈو ایم جی آر میڈیکل یونیورسٹی چنئی کی وائس چانسلر ڈاکٹر سدھا سیشیّن ، پڈو چیری یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر گرمت سنگھ ، مہا کوی سبرامنیا بھارتی کے پر پوتے ڈاکٹر راج کمار بھارتی ، دلی تمل سنگم کے صدر جناب وی رنگ ناتھن اور دیگر شخصیتیں بھی اس تقریب میں موجود تھیں۔