نئی دہلی: راجستھان کاروبار کو آسان بنانے میں کامیاب ہونے والی ملک کی چھٹی ریاست بن گئی ، کاروبار کو آسان بنانے کی یہ اصلاحات وزارت خزانہ کے اخراجات کے محکمے کی وضع کردہ ہیں۔ اس طرح یہ ریاست کھلے بازار سے قرض کے ذریعہ 2731 کروڑ روپے کے اضافی مالی وسائل کو متحرک کرنے کی مجاز ہوگئی۔ اس سلسلے کا اجازت نامہ محکمہ اخراجات نے 24 دسمبر 2020 کو جاری کیا تھا۔راجستھان اب ان پانچ ریاستوں کی صف میں شامل ہوگیا ہے جنہوں نے یہ کامیابی حاصل کی ہے۔ ان ریاستوں کے نام آندھراپردیش ، کرناٹک، مدھیہ پردیش،تمل ناڈو اور تلنگانہ ہیں۔ کاروبار کو آسان بنانے کی اصلاحات کی تکمیل پر ان چھ ریاستوں کو 19459 کروڑ روپے کے اضافی قرضے کی منظوری دے دی گئی ہے۔
کاروبار کو آسان بنانا اس بات کا اہم اشارہ ہے کہ ملک میں کاروبار کا ماحول سرمایہ کاری کے حق میں سازگار ہے۔ کاروبار کو آسان بنانے کے عمل میں بہتری سے ریاست کی معیشت مستقبل میں تیزی سے آگے بڑھ سکے گی۔ اسی سبب سے حکومت ہند نے مئی 2020 میں اضافی قرضوں کی منظوری کو ان ریاستوں سے مربوط کردیا تھا جو کاروبار کو آسان بنانے کی اصلاحات عمل میں لائیں گی۔ اس زمرے میں جو اصلاحات وضع کی گئیں وہ حسب ذیل ہیں۔
(i) مختلف ایکٹ کے تحت کاروبار کرنے والوں کو رجسٹریشن سرٹیفکیٹ/منظوریوں/ لائسنسوں کی تجدیدکاخاتمہ
(ii) ایکٹ کے تحت کسی ترتیب کے بغیر کمپیوٹر ائزڈ طریقے سے ایک مرکزی کمان کے ذریعہ جانچ کے نظم کو عمل میں لایا جاتا ہے جس میں انسپکٹروں کی تفویض مرکزی کمان کے تحت کی جاتی ہے۔ایک ہی انسپکٹر کو آنے والے لگاتار برسوں میں اسی یونٹ میں نہیں رکھا جاتا ۔ کاروبار کے مالک کو معائنے کا پیشگی نوٹس دیا جاتا ہے اور معائنے کی اطلاع معائنے کے 48 گھنٹوں کے اندر اپ لوڈ کردی جاتی ہے۔
وبائی بیماری کووڈ19 کے سبب درپیش آزمائشوں کا مقابلہ کرنے کے لئے وسائل کی ضرورت کے پیش نظر حکومت ہند نے 17 مئی 2020 کو ریاستوں کی قرض لینے کی حد میں ان کی GSDP کا دوفی حصہ کا اضافہ کیا۔ اس خصوصی ترسیل کا نصف حصہ ریاستوں کے ذریعہ شہریوں کے حق میں موافق اصلاحات کرنے سے منسلک تھا۔ ان اصلاحات کے لئے شہریوں کے موافق جن چار شعبوں کی شناخت کی گئی تھی وہ حسب ذیل ہیں: (الف) ایک ملک ایک راشن کارڈ سسٹم کا نفاذ (ب) کاروبار میں آسانی کے لئےاصلاحات (ج) بلدیاتی اداروں/ یوٹیلٹی میں اصلاحات (د) بجلی کے شعبے میں اصلاحات۔
اب تک دس ریاستوں نے ایک ملک ایک راشن کارڈ سسٹم کو نافذ کیا ہے ، چھ ریاستوں نے کاروبار کو آسان بنانے کی اصلاحات نافذ کیں اور دو ریاستوں نے بلدیاتی اداروں میں اصلاحات کیں۔ اصلاحات کرنے والی ریاستوں کو اب تک 50253 کروڑ روپے کے مجموعی اضافی قرضے کی اجازت دی گئی۔