نئی دہلی۔ جون۔ مرکزی وزیر داخلہ جناب راجناتھ سنگھ نے میڈیا کے سامنے گذشتہ تین سالوں کے دوران وزارت داخلہ کی کامیابیوں اور اہم اقدامات کی تفصیلات پر روشنی ڈالی ۔
اس موقع پر جناب راجناتھ سنگھ وزارت داخلہ کی کامیابیوں اور اقدامات سے متعلق ایک کتابچہ کا بھی اجراء کیا ۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب راجناتھ سنگھ نے کہا کہ بائیں بازو کی انتہاپسندی کی لعنت ، شمال مشرقی خطوں، جموں و کشمیر اور دیگر علاقوں کی مشکلات سے نمٹنے کے لیے حکومت نے مختلف اقدامات کئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سلامتی اور ترقی حکومت کی اہم ترین ترجیح رہی ہے ۔
وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت نے ملک کے شمال مشرقی خطے میں امن و استحکام کی بحالی کے لیے متعدد مؤثر اقدامات کئے ہیں ۔ گذشتہ تین سالوں میں پائیدار سلامتی کے اقدامات سے شمال مشرقی خطے میں کئی دہائیوں کی شورش کے بعد امن و استحکام قائم ہوا ہے ۔گذشتہ بیس سالوں کے مقابلے 2016 میں شورش کے سب سے کم واقعات رونما ہوئے ہیں ۔ 2015 میں شورش کے کل 574 واقعات پیش آئے ، جو کہ 1997 سے سب سے کم ہے اور 2016 میں ایسے واقعات میں مزید کمی آئی ۔ گذشتہ تین سالوں کے دوران شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد میں بھی زبردست کمی واقع ہوئی ہے۔
بائیں بازو کی انتہا پسندی (ایل ڈبلیو ای) کی لعنت سے نمٹنے کے لیے جناب راجناتھ سنگھ نے کہا کہ جنوری 2015 میں حکومت نے سیکوریٹی ، ترقی اور مقامی برادریوں کے حقوق اور استحقاق پر مشتمل قومی پالیسی اور ایکشن پلان کا اجراء کیا تھا ۔ اس کے نتیجے میں بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متعلق تشدد کے واقعات اور سیکوریٹی فورسز کی ہلاکتوں میں 25 فیصد کی کمی ہوئی ہے ۔
پریس کانفرنس کے دوران داخلہ امور کے وزراء مملکت جناب ہنس راج گنگارام اہیر اور کرن ریجیجو، مرکزی داخلہ سکریٹری جناب راجیو مہرشی اور وزارت داخلہ کے دیگر سینئر حکام ، سی اے پی ایف کے سربراہان اور دہلی پولیس کمشنر بھی موجود تھے ۔
14 comments