نئی دہلی: راجیہ سبھا کے چیئر مین جناب ایم وینکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ 1952 میں جب سے راجیہ سبھا وجود میں آئی ہے ، اس نے ملک کی سماجی اور اقتصادی کایا پلٹ میں تعاون کی راہ میں کافی زیادہ پیش رفت کی ہے لیکن ابھی اسے موزوں کا م کاج کی طرف کا فی زیادہ آگے بڑھنا ہے۔ انہوں نے نائب صدر جمہوریہ کی سرکاری رہائش گا ہ پر مختلف جماعتوں اور گروپوں کے رہنماؤں کی ایک میٹنگ میں ایوان کی تکمیل کی تفصیلات بتائیں اور اس کے کام کاج کے بارے میں تشویش کا اظہارکیا۔
پچھلے 67 سال کے دوران راجیہ سبھا کے سفر کے بارے میں بتاتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا :’’ راجیہ سبھا 1952 میں جب سے وجود میں آئی ہے ، وہ ہمارے ملک کی سماجی اور اقتصادی یکسر تبدیلی کا ایک اٹوٹ حصہ رہی ہے ۔ 1952 میں ہندو شادی اور طلاق بل پاس کرنے سے لے کر 2019 میں مسلم خواتین کے شادی سے متعلق حقوق کے دفاع کا بل ( طلاق ثلاثہ کا بل ) منظور ہونے تک ،1953 میں دھوتیوں پر اضافی ایکسائز ڈیوٹی لگانے سے لے کر 2017 میں جی ایس ٹی لاگو کئے جانے تک ، 1954 میں صنعتی تنازعات کے ترمیمی بل کو منظور کئے جانے سے لے کر 2019 میں نئی دلی بین الاقوامی ثالثی مرکز بل تک ، 1953 میں آندھرا ریاست بل کی منظوری سے لے کر 2019 میں جموں وکشمیر تنظیم نو بل تک 1955 میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسیز کے بل کی منظوری سے لے کر 2019 میں نیشنل میڈیکل کونسل تک ، 9154 میں یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے قیام سے لے کر 2009 میں بچوں کو مفت اور لازمی تعلیم کی فراہمی کے حق سے بااختیار بنانے تک اور 1952 میں ممنوعہ حراست کے دوسرے ترمیمی بل کی منظوری سے لے کر 2019 میں غیر قانونی سرگرمیوں ممانعت کے ترمیمی بل تک راجیہ سبھا نے قوم کو وقتاََ فوقتا درپیش چنوتیوں او ر اس کی ضرورتوں کو پورا کرنے کی راہ میں کافی پیش رفت کی ہے۔ لیکن ہمارا ملک کھوئے ہوئے وقت اور موقعو ں کی بھرپائی اور خود ایوان کی کارکردگی کے سلسلے میں اپنی صلاحیتو ں کو پوری طرح استعمال کر سکے اس کے لئے ہمیں ابھی اور بہت آگے جانا ہے ۔‘‘
پچھلے اور 249 ویں اجلاس کے انتہائی نتیجہ خیز رہنے کا ذکر کرتے ہوئے ، جو بہت سے برسوں میں ایک بہترین اجلاس ثابت ہوا، جناب نائیڈو نے رہنماؤں سے کہا کہ وہ یقین دہانی کرائیں کہ اس اجلاس کے دوران بھی ایسی ہی مثبت رفتار برقرار رہے گی تاکہ مزید کچھ آگے بڑھ کر کیا جاسکے ۔
قائمہ کمیٹی سے متعلق محکمے کی میٹنگوں میں ارکان کی غیر حاضری کی اطلاعات کا حوالہ دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ ممبر پارلیمنٹ کی حیثیت سے اپنی مناسب حاضری کو یقینی بنائیں تاکہ کمیٹیاں پارلیمنٹ کی طرف سے منتخب کئے ہوئے مختلف موضوعات اور تفصیلی طریقے سے مذکورہ بلوں کی موثر طور پر جانچ کرسکیں اور رپورٹ دے سکیں ، جس کے لئے یہ کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں ۔
جناب نائیڈو نے کل سے شروع ہونے والے راجیہ سبھا کے سنگ میل کی حیثیت رکھنے والے 250 ویں ا جلاس کی تقریبات منانے کے لئے مختلف پروگراموں کے لیڈروں کو معلومات فراہم کی جس میں مندرجہ نکات شامل ہیں :
1 کتاب کا اجرا ۔جس کا عنوان ہے :’’ راجیہ سبھا ، 1992سے سفر ‘‘ جس میں ایوان کی کارکردگی کے مختلف پہلوؤں کی جھلکیاں فراہم کی گئی ہیں اور اس کتاب کے ہندی ترجمے کا اجرا ۔
2 ایوان میں کام کاج کے پہلے دن مذاکرہ : ’بھارتی سیاست میں راجیہ سبھا کا رول ، اصلاح کی ضروت ‘
3 راجیہ سبھا کے ارتقا اور اس کی کارکردگی پر ایک یادگار کتاب کا اجرا، جو موجودہ اور سابقہ ارکان نیز ان لوگوں کے ہندی اور انگریزی کے 44 مضامین پر مشتمل ہے ، جو ایوان کے کام کاج سے وابستہ رہے ہیں ۔
4 250 روپے کے چاندی کے ایک سکے کا اجرا۔
5 پانچ روپے کے ڈاک ٹکٹ کا اجرا۔
چیئر مین جناب وینکیا نائیڈو نے رہنماؤں کو یہ بھی بتایا کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے ارکان کا ایک مشترکہ اجلاس اس مہینے کی 26تاریخ کو مرکزی ہال میں منعقد کیا جائے گا۔ یہ اجلاس 26 نومبر 1949 کو آئینی اسمبلی کی طرف سے بھارت کا آئین نافذ کئے جانے کی 70 برسی کے موقع پر منعقد کیا جائے گا۔
جناب نائیڈو نے ایک کتاب کا بھی اجرا کیا ،جس کا عنوان ہے :’’ راجیہ سبھا: 1952 سے سفر ‘‘ جس میں ایوان کی کارکردگی کے مختلف پہلوؤں کی جھلک پیش کی گئی ہے اور اس کا ہندی ترجمہ کیا گیا ہے ۔