نئی دہلی، مرکزی وزیر داخلہ جناب راج ناتھ سنگھ نے آج یہاں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں ’’پائیداری میں ایسا اضافہ جو کم سے کم متاثر ہو اور موبلٹی کو بڑھاوا دینے والا ہو‘‘ کے موضوع پر سن رسیدگی کے ساتھ ہڈیوں کے کمزور ہونے سے متعلق چھٹویں بین الاقوامی کانفرنس کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے دیہی اور غریب لوگوں کے فائدے کے لئے وزیراعظم جناب نریندر مودی کے اعلان کردہ آیوشمان بھارت ہیلتھ پروٹیکشن اسکیم کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کے تحت حکومت غریب اور ضرورت مند لوگوں اور ان کے کنبوں بالخصوص معمر لوگوں کو یونیورسل ہیلتھ انشورنس کے ساتھ سستا حفظان صحت فراہم کرے گی۔
ملک میں مشترکہ فیملی کلچر ختم ہونے کی وجہ سے معمر لوگوں کو درپیش صحت کے بڑھتے مسائل پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ اس اسکیم کے تحت معمر لوگوں کے صحت مسائل کا خیال رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تاہم ہمیں مشترکہ فیملی کلچر کا تحفظ کرنا چاہیے کیونکہ معمر افراد کو جسمانی نگہداشت کے علاوہ جذباتی نگہداشت اور تقویت کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔
معمر آبادی کی صحت ضروریات کے بارے میں بیداری پھیلانے کے لئے اس طرح کی تقریب کا انعقاد کرنے میں گریٹرک آرتھوپیڈک سوسائٹی آف انڈیا کی کوششوں کو سراہتے ہوئے وزیرداخلہ نے امید ظاہر کی کہ اس کانفرنس میں ہوئے مباحثوں سے کانفرنس میں شرکت کرنے والوں اور عوام الناس کو فائدہ پہنچے گا۔
اس موقع پر بولتے ہوئے صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے کہا کہ ملک میں معاشی ترقی کی وجہ سے معمر آبادی میں بڑی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور 2050 تک یہ آبادی 30 کروڑ تک پہنچ جائے گی لہذا ہمیں ان کے لئے صحت سہولیات میں اضافہ کرنے کی بھی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کے لئے حکومت ملک بھر میں تقریباً ایک لاکھ 50 ہزار صحت مراکز اور ذیلی مراکز قائم کرے گی۔
انٹرنیشنل گریٹرک آرتھوپیڈک سوسائٹی آف انڈیا کے صدر ڈاکٹر جان ابنیزر، ایمس کے ڈین اور کارگزار ڈائرکٹر ڈاکٹر وی کے بہل نے بھی کانفرنس سے خطاب کیا۔