نئی دہلی، یکم اگست 2017، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی اور قانون و انصاف کے مرکزی وزیر جناب روی شنکر پرساد نے آج یہاں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نوجوان ایس پیز کے علاوہ سی اے پی ایف کے کمانڈنٹس کی قومی کانفرنس کا افتتاح کیا۔ اس دو روزہ کانفرنس کا اہتمام بیورو آف پولیس ریسرچ آف ڈیولپمنٹ کا بیورو (وزارت داخلہ) کرر ہا ہے۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب روی شنکر پرساد نے کہا کہ نوجوان افسروں کو ہندوستان میں ہورہی تبدیلیوں سے باخبر رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی اسکیمیں اور اقدامات اس ڈھنگ سے تیار کئے گئے ہیں کہ شہریوں کو بااختیار بنایا جاسکے تاکہ وہ ایک بہتر زندگی کی طرف گامزن ہوسکیں۔ وزیر موصوف نے ڈیجیٹل انڈیا پروگرام کے بارے میں بھی بات کی اور کہا کہ اس پروگرام کا مقصد ڈیجیٹل آلات کے فرق کو کم کرنا ہے اور معاشرے کے غریب طبقات پر زیادہ توجہ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹلی بااختیار بنانا ہی کافی نہیں ہے بلکہ ڈیجیٹل شمولیت بھی ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹکنالوجی قابل استطاعت ، جامع اور ترقی پر مبنی ہونی چاہیے۔
جناب روی شنکر پرساد نے کہا کہ سوشل میڈیا ہندوستان میں رفتار پکڑرہا ہے اور پولیس نظام کو ڈیجیٹل ٹکنالوجی میں آگے بڑھانے کے ساتھ جدید کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے افسروں سے اپیل کی کہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارموں کا استعمال کریں تاکہ صحیح معلومات کمیونی کیٹ کی جاسکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سائبر سکیورٹی میں افسروں کی تربیت کو سب سے اہم ترجیح دی جانی چاہیے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ افسران اس دو روزہ کانفرنس سے معلومات حاصل کرسکیں گے اور اپنی پیشہ ورانہ زندگی میں کچھ سیکھ سکیں گے۔کانفرنس کے دوران وزیر موصوف نے ایک کتاب کا بھی اجرا کیا جس کا عنوان تھا ’’نیشنل پولیس ریسرچ ریپازیٹری ‘‘۔
انٹلی جنس بیورو کے ڈائرکٹر راجیو جین نے کہا کہ انہیں نوجوان افسروں سے کافی امیدیں ہیں اور وہ اس بات میں پوری طرح یقین رکھتے ہیں کہ یہ افسران اپنے مستقبل میں زیادہ بلندیوں کو چھوئیں گے۔
بیورو آف پولیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کی ڈی جی ڈاکٹر میرن سی بوروانکر نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ اس طرح کی کانفرنس منعقد ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موثر نگرانی کے لئے پولیس اور سی اے پی ایف دو ساجھیداروں، شہریوں اور ٹکنالوجی کا اچھا استعمال کرے۔