رکشا راجیہ منتری شری شری پدنائک نے کہا ہے کہ ‘میک ان انڈیا’ اور ‘آتم نربھربھارت’ ابھیان کو فروغ دینے کے لیے حکومت ہند کے متعدد اقدامات کے تحت انڈین ڈیفنس اور ایرواسپیس انڈسٹری آج تبدیلی کی راہ پر گامزن ہے۔ رکشا راجیہ منتری آج ایرواسپیس اور ڈیفنس مینوفیکچرنگ ٹیکنالوجیز پر منعقدہ کانفرنس کی پانچویں ایڈیشن سے افتتاحی خطاب کررہے تھے۔ کانفرنس کا موضوع ‘آتم نربھر بھارت مشن’ کے ساتھ بھارت کو بااختیار بنانا تھا۔
شری شری پدنائک نے اس بات پر ابھاراکہ انڈین ایرو اینڈڈیفنس صنعت کو ڈیفنس پروڈکشن میں ملک کو خودکفیل بنانے اور 2025 تک 26بلین امریکی ڈالر گھریلو پیداوار کے سلسلے میں بڑی ذمہ داری ادا کرنی ہے جو کہ ڈیفنس پروڈکشن پالیسی کا مقصد ہے۔
کووڈ-19 سے درپیش چیلنجوں کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے رکشا راجیہ منتر ی نے کہا کہ کووڈ کی وجہ سے دنیا بھر میں متعدد معاشی اور سماجی چیلنجز پیدا ہوئے ہیں۔ پچھلے 4 مہینوں میں ہماری قومی کوششوں کے تحت ہم اپنی بڑی آبادی میں بیداری پیدا کرنے، جانچ کے لیے مناسب صلاحیت تیار کرنے اور حفظان صحت فراہم کرنے اور وائرس کے پھیلاؤ سے نمٹنے میں کامیاب رہے ہیں۔ اپنے لوگوں کی زندگیوں کو بچانے کے لیے کئی اقدامات کرنے کے بعد اب ہم اپنی قومی کوشش کے اگلے مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں اور وہ ہے ذریعہ معاش کا تحفظ کرنا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ صنعت اور معیشت کووڈ سے پہلے کے دور میں اپنی ترقی کی راہ پر لوٹ آئیں گے۔
حالیہ برسوں میں دفاعی شعبے نے بہت زیادہ ترقی کی ہے۔ اس میں 2008 سے 2016 تک 9.7 فیصد کے سی اے جی آر کی شرح سے اضافہ ہوا ہے۔ اس کی موجودہ سطح سال 2017-18 میں 42.83 امریکی ڈالر کو پہنچ گئی ہے۔ اندازہ لگایا جاتا ہے کہ بھارت میں ایرو اسپیس اور ڈیفنس انڈسٹری 2030 تک تقریبا 70 بلین ڈالر تک پہنچ جائے گی۔ شری شری پدنائک نے کہا کہ بھارت کے ایرو اسپیس اور ڈیفنس مارکیٹ میں ترقی کے بے پناہ امکانات ہیں اور عالمی سطح پر مسابقتی بننے اور ایک سرکردہ ہب میں ترقی کرنے اور ڈیزائن، مینوفیکچرنگ، انجینئرنگ، ٹیکنالوجی، ڈیولپمنٹ اور سروسیز میں ایکسپورٹر بننے میں اس کی بنیادیں مضبوط ہیں۔
بھارتی شہری ہوابازی کی مارکیٹ دنیا میں سب سے تیز ابھرتی ہوئی مارکیٹ میں سے ایک ہے۔ سیاحوں کی تعداد میں ہر سال 20فیصد کا اضافہ ہورہا ہے اور 2026 تک ایئرپورٹ انفراسٹراکچر کی ترقی میں تقریبا 1.83 بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری منصوبے کے ساتھ یہ اضافہ آگے بھی جاری رہنے کی امید ہے۔ عالمی ایئرکرافٹ رکھ رکھاؤ، مرمت، اوورہال (ایم آر او) کے بارے میں بتاتے ہوئے رکشا راجیہ منتری نے کہا کہ ایک تخمینہ کے مطابق بھارتی ایم آر او مارکیٹ 800 ملین امریکی ڈالر ہے اور عالمی اوسط کے 4فیصد کے مقابلے ہر سال تقریبا 8 فیصد کی شرح سے ترقی کررہی ہے۔ بھارتی شہری ہوابازی ایم آراو مارکیٹ فی الحال تقریبا 900 ملین امریکی ڈالر ہے اور امید کی جاتی ہے کہ 2025 تک یہ بڑھ کر 4.33 بلین امریکی ڈالر ہوجائے گی۔ یعنی سی اے جی آر کی شرح سے تقریبا چودہ -پندرہ فیصد کا اضافہ ہوگا۔
پچھلے سالوں میں وزارت دفاع کے ذریعے کی گئی کوششوں کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے شری شری پدنائک نے کہا کہ آرڈیننس فیکٹریز، ڈیفنس پبلک سیکٹر انڈر ٹیکنگس( ڈی پی ایس یو) اور نجی دفاعی صنعت کی حوصلہ افزائی کے ذریعے مختلف دفاعی آلات کے لیے ڈیفنس پروڈکشن کے محکمہ نے پروڈکشن سہولتیں قائم کی ہیں۔
ویبینار کا مشترکہ طور پر انعقاد تمل ناڈو ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ اور پروموشن سینٹر (ٹی این ٹی ڈی پی سی)، سوسائٹی آف انڈین ڈیفنس مینوفیکچررس (ایس آئی ڈی ایم) اور کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی) کے ذریعہ کیا گیا تھا۔
دفاع اورتحقیق وترقی کے محکمہ کے سکریٹری اور چیئرمین دفاعی تحقیق اورترقی تنظیم (ڈی آر ڈی او) ڈاکٹر جی ستیش ریڈی، پرنسپل سکریٹری / چیئرپرسن اور منیجنگ ڈائریکٹر آف تمل ناڈو انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ٹی آئی ڈی سی او)، حکومت تمل ناڈو محترمہ ککرالا اوشا اور سوسائی آف انڈین ڈیفنس مینوفیکچررس (ایس آئی ڈی ایم) کے صدر جناب جینت پاٹل بھی اس موقع پر موجود تھے۔