نئی دہلی: رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ نے 22 فروری 2021 کو ورچوئل موڈ کے ذریعے اترپردیش میں پلکھوا کے مقام پر آگ سے حفاظت کی تربیت سے متعلق دفاعی تحقیق وترقی کی تنظیم (ڈی آر ڈی او) کے اسکل ڈیولپمنٹ سیٹر (ایس ڈی سی) کا افتتاح کیا۔ یہ سہولت دہلی میں واقع ڈی آر ڈی او لیباریٹری کے آگ، دھماکہ خیز مادے اور ماحولیاتی تحفظ (سی ایف ای ای ایس) کے مرکز کی طرف سے فراہم کی گئی ہے جس کا مقصد آگ لگنے کی صورت میں قیمتی انسانی جانوں اور قیمتی اثاثوں کے تحفظ کے لیے انسانوں کو تربیت دینا، آگ سے حفاظت کی ٹیکنالوجی اور مصنوعات تیار کرنا ہے۔
رکشا منتری نے اپنے افتتاحی خطاب میں آگ سے تحفظ کے شعبے میں اس اہم قدم کے لیے ڈی آر ڈی او کو مبارکباد دی۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ آگ کے سانحے میں قوم قیمتی جانوں اور قیمتی اثاثوں سے محروم ہوجاتی ہے۔ اس طرح کے نقصانات سے بچنے کے لیے یہ تربیتی مرکز افراد کو معیاری تربیت فراہم کرنے اور اس طرح حادثے کی روک تھام کو یقینی بنانے میں مدد گار ثابت ہوگا۔
ایس ڈی سی، جو بھارت میں اپنی نوعیت کا پہلا مرکز ہے، جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تیار کیا گیا ہے اور اس میں آگے کے حالات کو سمجھنے کا ایک نظام دستیاب کرایا گیا ہے تاکہ اس طرح کے چیلنجوں کا مقابلہ کیا جاسکے اور ڈیفنس فائر سروس کے عملے اور مسلح افواج کے آگ بجھانے والے عملے کی صلاحیت کو بڑھاوا دیا جاسکے۔ پلکھوا میں 24 ایکڑ پر پھیلا ہوا یہ ڈی آر ڈی او مرکز بھارتی مسلح افواج کے آگ بجھانے والے عملے، ڈی آر ڈی او، آرڈنینس فیکٹریز، ساحلی گارڈ اور محکمہ دفاع کے اداروں سے وابستہ آگ بجھانے وا لے عملے کو آگ بجھانے کی اور آگے کے روک تھام کی تربیت فراہم کرے گا۔ اس کے علاوہ بھوٹان، سری لنکا اور دیگر پڑوسی ملکوں سے زیر تربیت افراد کو بھی اس مرکزمیں تربیت دی جائے گی۔ امید ہے کہ اس سہولت سے ا ن کی آگ بجھانے والے صلاحیت مستحکم ہوگی اور انھیں ا بھرتے ہوئے اعلیٰ تکنیکی ماحول میں آگ کے خطرات سے نمٹنے کے لیے تیار کیا جاسکے گا۔ اس طرح کے معیاری مرکز میں آگ بجھانے والوں کی تربیت سے آگ کے سلسلے میں اعلیٰ سطح کی آگاہی پیدا ہوگی اور دفاعی اداروں میں تحفظاتی ضابطوں پر عملدرآمدمیں مدد ملے گی اور اس طرح سے آگ کے حادثات کی وجہ سے املاک کو ہونے وا لے املاک نقصانات کو کم سے کم کیا جاسکے گا۔
بین الاقوامی معیارات کے مطابق تعمیر شدہ اس ایس ڈی سی میں چار بیز ہوں گی جہاں آگ بجھانے والے اور بچاؤ والے آلات لگے ہوں جن میں ہائیڈرولک پلیٹ فارم، ایئر کریش فائر ٹینڈر اور ایمرجنسی ریسکیو ٹینڈر موجود ہوں گے جو عملی اور فوری تربیت فراہم کرنے کے لیے استعمال کئے جائیں گے۔ ان کے علاوہ اس تربیت سے آگ بجھانے والوں کے لیے ذاتی تحفظاتی سامان کی بھی تربیت دی جائے گی۔ اس مرکز میں ایک فائر ڈرل ٹاور ہوگا جہاں ہنگامی بچاؤ کا شوٹ ہوگا جسے اونچی عمارتوں میں آگ بجھانے کے لیے استعمال کیا جائے گا، سانس لینے والے بریڈنگ اپریٹس ٹریننگ فیسلیٹی ہوگی، موڈل فائر اسٹیشن ہوگا جس میں آگ بجھانے والے اور بچاؤ والے آلات ہوں گے، ایل پی جی پیٹرولیم ٹینک فارم سیمولیٹر ہوگا اور اسی طرح کی بہت سی سہولتیں دستیاب ہوں گی۔ اس کی دیکھ ریکھ کی ذمے داری سی ایف ایس ای ایس پر ہوگی جو آگ، دھماکہ خیز مادے اور ماحولیاتی تحفظ کے شعبے میں سیفٹی آڈٹ، ٹریننگ سرگرمیوں اور تحقیق وترقی کی سرگرمیاں انجام دیتی ہے۔ہرسال سی ایف ای ای ایس کی طرف سے چار سو پانچ افراد کو تربیت فراہم کی جاتی ہے۔
سکریٹری ڈپارٹمنٹ آف ڈیفنس آر اینڈ ڈی اور چیئرمین ڈی آر ڈی او ڈاکٹر جی ستیش ریڈی نے اپنی تقریر میں تحفظ کا سامان اندرون ملک تیار کئے جانے اور آگ سے تحفظ کے متعلق مصنوعات کی جانچ کے لیے سہولتیں پیدا کرنے کے لیے سی ایف ای ای ایس کی کوششوں کی تعریف کی۔ انھوں نے کہا کہ ایس ڈی سی دراصل ڈی آر ڈی او کا ایک اور اقدام ہے جو آتم نربھر بھارت کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی اپیل کی توثیق کرتا ہے۔
انسانی وسائل کے ڈائرکٹر جنرل جناب کے ایس وراپرساد، ڈائرکٹر جنرل سسٹم انالیسس اینڈ مولنگ محترمہ نبانیتا رادھا کرشنن، ڈائرکٹر سی ایف ای ای ایس جناب راجیو نارنگ اور وزارت دفاع کی دیگر اہم شخصیات بھی اس موقع پر موجود تھیں۔