نئی دہلی، جی ایس ٹی کونسل نے 19 مارچ 2019 کو نئی دہلی میں منعقدہ اپنی 34 ویں میٹنگ میں سستے مکانات کی صورت میں جی ایس ٹی کی نہایت کم شرح ایک فیصد کرنے اور سستے مکانات کے علاوہ دیگر گھروں کی تعمیر پر جی ایس ٹی کی شرح 5 فیصد کرنے سے متعلق کونسل کی سابقہ 33 ویں میٹنگ میں کی گئی سفارشات کو نافذ کرنے کے لئے آپریشنل تفصیلات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔جی ایس ٹی کونسل نے تبدیلی کےطریقہ کار کےبارے میں درج ذیل فیصلہ کیا ہے۔
جاری پروجیکٹس کے بارے میں اختیار:
.2 پرموٹرس کو جاری پروجیکٹس(ایسی عمارتیں جہاں تعمیر اور بکنگ کاعمل دونوں ہی یکم اپریل 2019 سے پہلے شروع ہوگیا)،جو کہ 31 مارچ 2019 تک مکمل نہیں ہوئے ہیں، کے سلسلے میں پرانی شرحوں (آئی ٹی سی کے ساتھ 8فیصد کی موثر شرح یا 12 فیصد کی شرح) کے حساب سے ٹیکس ادائیگی کو جاری رکھنے کے لئے ایک ہی وقت کی ادائیگی کا آپشن دیا جائے گا۔
.3 پرموٹرس کو یہ اختیار ایک مقررہ وقت میں ایک مرتبہ کیاجائے گا اور جہاں مقررہ وقت کی حد کے اندر اختیار کو عمل میں نہیں لایا جاتا ہے وہاں ٹیکس کی نئی شرحیں لاگو ہوں گی۔
ٹیکس کی نئ شرح:
.4 ٹیکس کی نئی شرحوں کا اطلاق ان نئے پروجیکٹوں یا جاری پروجیکٹوں پر ہوگا، جس نے نئے نظام میں ٹیکس ادا کرنے کے مذکورہ آپشن کو استعمال کیا ہو۔اس کی تفصیلات درج ذیل ہے۔
(I سستے مکانات کی تعمیر پر ان پٹ ٹیکس کریڈٹ( آئی ٹی سی) کے بغیر جی ایس ٹی نئی شرح ایک فیصد درج ذیل صورتوں میں دستیاب ہوگی۔
(a) ایسے تمام مکانات جو کہ جی ایس ٹی سی کے ذریعہ واضح کردہ سستے مکانات کی تعریف پر پورا اترتے ہوں(غیر میٹرو شہروں میں 60 مربع میٹر کے رقبے والا/ میٹرو شہروں میں 90 مربع میٹر کے رقبے والا اور جس کی قیمت 45 لاکھ روئے تک ہو)۔
اور
(b) موجودہ مرکزی اور رہائشی ہاؤسنگ اسکیموں کے تحت جاری پروجیکٹس میں تعمیر کئے جانے والے سستے مکانات فی الحال جی ایس ٹی کی رعایتی شرح 8 فیصد کے لئے اہل ہیں( ایک ثلث زمین کی کٹوتی کے بعد)
(ii) ان پٹ ٹیکس ٹیکس کریڈٹ کے بعیر جی ایس ٹی کی نئی شرح کا اطلاق درج ذیل تعمیرات پر ہوگا۔
- جاری پروجیکٹس کے تحت سستے مکانات کے علاوہ دیگر تمام گھروں خواہ یکم اپریل 2019 سے قبل یا بعد میاں بک کئےگئے ہوں۔ ایسے گھروں کی صورت میں جو کہ یکم اپریل 2019 سے قبل بک کئے گئے ہوں ۔ان میں ٹیکس کی نئی شرح یکم اپریل 2019 کو یا اس کے بعد قابل ادائیگی قسطوں پر دستیاب ہوگی۔
- نئے پروجیکٹوں میں سستے مکانات کے علاوہ دیگر تمام گھر
- رہائشی ریئل اسٹیٹ پروجیکٹ( آر آر ای پی) میں کمرشیل اپارٹمنٹس، مثلا دکان، دفاتر وغیرہ۔ اس میں کمرشیل اپارٹمنٹس کا کارپیٹ علاقہ تمام اپارٹمنٹ کے کل کارپیٹ علاقے کے 15 فیصد سے زیادہ نہ ہو۔
ٹیکس کی نئی شرحوں سے کے لئے شرائط وضوابط:
-5 ٹیکس کی نئی شرح 1 فیصد(سستے مکانات کی تعمیر پر) اور 5 فیصد(سستے مکانات کے علاوہ دیگر مکانات پر) درج ذیل شرائط کے ساتھ دستیاب ہوگی۔
(a) ان پٹ ٹیکس کریڈٹ دستیاب نہیں ہوگی۔
(b) ان پٹ اور ان پٹ سروسیز کی 80 فیصد کی خریداری(اہم سازو سامان، ٹی ڈی آر/ جے ڈی اے، ایف ایس ٹی، طویل مدتی لیز(پریمیئم) رجسٹرڈ افراد سے کی جائے گی۔80 فیصد سے کم کی خریداری ہونے پر بلڈر کے ذریعہ ٹیکس کی ادائیگی 18 فیصد کی شرح سے آر سی ایم کی بنیاد پر کی جائے گی۔ تاہم غیر رجسٹرڈ افراد سے خریدی گئی سیمنٹ پر آر سی ایم کے تحت 28 فیصد کی شرح سے ٹیکس ادا کی جائے گی اور اہم سازو سامان پر آر سی ایم کے تحت قابل اطلاق ٹیکس شرحوں پر ٹیکس لگائی جائے گی۔
ٹیکس کی نئی شرح کو منتحب کرنے کے لئے جاری پروجیکٹوں کے لئے تبدیلی:
6.1 جاری پروجیکٹس(ایسی عمارتیں جہاں تعمیرات اور بکنگ دونوں ہی یکم اپریل 2019 سے قبل ہی شروع ہوگئے) اور جو 31 مارچ 2019 تک مکمل نہیں ہوئے ہیں اور وہ ٹیکس کی نئی شرح کو منتخب کررہے ہیں۔ مقررہ طریقہ کار کے تحت آئی ٹی سی کی تبدیلی ہوگی۔
6.2 رہائشی پروجیکٹوں کے لئے جی ایس ٹی کونسل کے ذریعہ منظور شدہ تبدیلی فاروملہ( مکمل پروجیکٹ کے لئے آئی ٹی سی تک پہنچنے کے لئے یکم اپریل 2019 کی تاریخ تعمیرات کی تکمیل کی فیصد کے لئے آئی ٹی سی کے پیرا 4(ii) کو دیکھئے)۔ فلیٹ کی بکنگ کی فیصد اور ان وائسنگ کی فیصد کی بنیاد پر آئی ٹی سی اہلیت کا تعین کیاجاتا ہے۔
6.3 مخلوط پروجیکٹ تبدیلی جاری پروجیکٹوں میں تجارتی حصے کے کارپیٹ علاقے کے تناسب کے لحاظ سے پروراٹا کی بنیاد پر آئی ٹی سی کی اجازت ہوگی۔( ان جاری پروجیکٹوں پر یکم اپریل 2019 کے بعد میں آئی ٹی سی کے ساتھ 12فیصد کی شرح سے ٹیکس لاگو ہوگی۔
یکم اپریل 2019 کے بعد شروع ہونے والے پروجیکٹوں کے لئے ٹی ڈی آر/ ایف ایس آئی اور طویل المدتی لیز
.7 یکم اپریل 2019 کے بعد شروع ہونے والے پروجیکٹوں کے لئے ٹی ڈی آر/ ایف ایس آئی اور طویل المدتی لیز سے متعلق طریقہ کار لاگو ہوگا۔
7.1 ٹی ڈی آئی/ ایف ایس آئی پر ٹیکس کی ادائیگی کی ذمہ داری طویل المدتی پٹے پر زمین کے مالکان سے بلڈر کی طرف منتقل ہوجائے گی جو کہ ریورس چارج میکنزم( آر سی ایم )کے تحت ہوگی۔
7.2 جس تاریخ سے بلڈر ٹی ڈی آر، ایف ایس آئی اور طویل المدتی زمین کے پٹے پر آر سی ایم کے تحت ٹیکس ادا کرنے کا ذمہ دار ہوگا ۔ وہ فلیٹس کی تکمیل کی سرٹیفکیٹس کے بعد فروخت کی تاریخ تک جوابدہ ہوگا۔
آئی ٹی سی میں ضوابط میں ترمیم:
.8 آئی ٹی سی ضوابط میں ترمیم کی جائے گی تاکہ ریئل اسٹیٹ پروجیکٹس میں آئی ٹی سی کی ماہانہ اور حتمی فیصلے پر وسیع پیمانے پر شفافیت لائی جاسکے۔ یہ تبدیلی ان پٹ ٹیکس کریڈٹ سے فائدہ اٹھانے کے لئے واضح طور پر طریقہ کار فراہم کرے گی۔
.9 جی ایس ٹی کونسل کے فیصلوں کو آسانی کے ساتھ سمجھنے کے لئے آسان زبان میں اس نوٹ کے اندر پیش کیا گیا ہے۔ جس ایس ٹی کونسل کے ان فیصلوں کو گزٹ نوٹیفکیشن/ سرکلر کے ذریعہ بھی مشتہیر کیاجائے گا، جو کہ نافذ العمل ہوں گے۔