نئی دہلی۔ وزارت خزانہ کے محکمہ اخراجات نے جی ایس ٹی معاوضے کی کمی کو پورا کرنے کے لئے بروز جمعہ کو ریاستوں کو 5،000 کروڑ روپئے کی 17 ویں ہفتہ وار قسط جاری کی ہے۔ اس میں سے ، رقم 23 ریاستوں کو 4،730.41 کروڑ جاری کردیئے گئے ہیں اور 269.59 کروڑ روپے قانون ساز اسمبلی والی مرکزکے زیر انتظام ان تین ریاستوں (دہلی ، جموں و کشمیر اور پڈوچیری) کو جاری کیے گئے ہیں جو جی ایس ٹی کونسل کی ممبر ہیں۔ بقیہ 5 ریاستوں ، اروناچل پردیش ، منی پور ، میزورم ، ناگالینڈ اور سکم میں جی ایس ٹی کے نفاذ کی وجہ سے محصول میں کوئی فرق نہیں ہے۔
اب تک ریاستوں اور قانون ساز اسمبلی والی مرکزی ریاستوں کو کل تخمینہ شدہ جی ایس ٹی معاوضے کی کمی کی 91 فیصد رقم جاری کی چکی ہیں۔ اس میں سے 91،460.34 کروڑ روپے کی رقم ریاستوں کو اور8,539.66 کروڑ روپے کی رقم قانون ساز اسمبلی والی تین مرکزی ریاستوں کو جاری کی گئی ہیں۔
حکومت ہند نے جی ایس ٹی کے نفاذ کے سبب پیدا ہونے والی آمدنی میں 1.10 لاکھ کروڑ روپے کی کمی کو پورا کرنے کے لیے اکتوبر ، 2020 میں ایک خاص قرض لینے والی ونڈو تشکیل دی تھی ۔ریاستوں اور مرکزکے زیر انتظام ریاستوں کی جانب سے حکومت ہند کے ذریعہ اس ونڈو کے ذریعہ قرض لیا جا رہا ہے۔ 23 اکتوبر 2020 سے شروع ہونے کے بعد اب تک اب تک قرض لینے کے 17 مرحلے مکمل ہوچکے ہیں۔
خصوصی ونڈو کے تحت ، حکومت ہند 3 سال اور 5 سال کی مدت کے لیے سرکاری اسٹاک میں قرض لے رہی ہے۔ ہر ٹینر کے تحت لیا جانے والا قرض جی ایس ٹی معاوضے میں کمی کے مطابق تمام ریاستوں میں یکساں طور پر تقسیم کیا گیا ہے۔ موجودہ جاری کی گئی رقم کے ساتھ 16 ریاستوں اور 2 مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے لیے 5 سال سےزیر التواء جی ایس ٹی کا تناسب ختم ہوگیا ہے۔ ان ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کو پہلی قسط سے جی ایس ٹی معاوضے جای کی جا رہی تھی۔
اس ہفتے جاری کی گئی رقم ریاستوں کو فراہم کی جانے والی رقم کی 17 ویں قسط تھی۔ اس ہفتہ یہ رقم 5.5924فیصد شرح سود پر قرض لیا گیا ہے۔ ابھی تک ، مرکزی حکومت کے ذریعہ اس خصوصی قرض ونڈو کے ذریعہ 4.8307 فیصد کی اوسط شرح سود پر 1,00,000 کروڑ روپے کی رقم قرض لی گئی ہے۔
جی ایس ٹی کے نفاذ کی وجہ سے محصولات میں ہونے والی کمی کو پورا کرنے کے لئے خصوصی قرض لینے والے ونڈو کے ذریعے فنڈ فراہم کرنے کے علاوہ ، حکومت ہند نے جی ایس ٹی معاوضے کی کمی کو پورا کرنے لیے آپشن- 1 کا انتخاب کرنے والی ریاستوں کو ان کی مجموعی گھریلو مصنوعات (جی ایس ڈی پی) کے 0.50 فیصد کے برابر اضافی قرض لینے کی اجازت بھی دے دی ہے تاکہ ان ریاستوں کی اضافی مالی وسائل کو متحرک کرنے میں ان کی مدد کی جا سکے ۔ سبھی ریاستوں نے آپشن – 1 کے لیے اپنی ترجیحات پیش کی ہے۔ اس گنجائش کے تحت 28 ریاستوں کو 1,06,830 کروڑ روپے (جی ایس ڈی پی کا 0.50فیصد) کی پوری اضافی رقم قرض لینے کی اجازت دی گئی ہے۔
28 ریاستوں کو دی گئی اضافی قرض لینے کی اجازت کی رقم اور خصوصی ونڈو کے ذریعہ جمع کیے گئے فنڈ کی رقم نیز ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کو ابھی تک جاری کی گئی رقم کی تفصیلات درج کی جارہی ہیں۔
ریاستی لحاظ سے جی ایس ڈی پی کے 0.50 فیصد کے اضافی قرض لینے کی اجازت اور 19 فروری 2021 تک خصوصی ونڈو کے ذریعہ جمع کی گئی نیز ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کو دی گئی رقم حسب ذیل ہے :
سلسلہ وار نمبر | ریاستوں/ مرکزکے زیر انتظام ریاستوں کے نام | ریاستوں کی اجازت دی گئی 0.50 فیصد کے اضافی قرض کی رقم | خصوصی ونڈو کے ذریعہ جمع کی گئی اور ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کو دی گئی رقم |
1 | آندھرا پردیش | 5051 | 2222.71 |
2 | اروناچل پردیش * | 143 | 0.00 |
3 | آسام | 1869 | 956.04 |
4 | بہار | 3231 | 3755.77 |
5 | چھتیس گڑھ | 1792 | 2143.75 |
6 | گوا | 446 | 807.89 |
7 | گجرات | 8704 | 8869.60 |
8 | ہریانہ | 4293 | 4185.66 |
9 | ہماچل پردیش | 877 | 1651.39 |
10 | جھار کھنڈ | 1765 | 1164.60 |
11 | کرناٹک | 9018 | 11932.82 |
12 | کیرالہ | 4,522 | 4304.12 |
13 | مدھیہ پردیش | 4746 | 4368.43 |
14 | مہاراشٹر | 15394 | 11519.31 |
15 | منی پور * | 151 | 0.00 |
16 | میگھالیہ | 194 | 107.73 |
17 | میزورم* | 132 | 0.00 |
18 | ناگالینڈ* | 157 | 0.00 |
19 | اوڈیشہ | 2858 | 3675.95 |
20 | پنجاب | 3033 | 6239.58 |
21 | راجستھان | 5462 | 4081.71 |
22 | سکّم* | 156 | 0.00 |
23 | تمل ناڈو | 9627 | 6002.53 |
24 | تلنگانہ | 5017 | 1940.95 |
25 | تریپورہ | 297 | 217.34 |
26 | اتر پردیش | 9703 | 5777.46 |
27 | اترا کھنڈ | 1405 | 2227.49 |
28 | مغربی بنگال | 6787 | 3307.51 |
کل (اے): |
106830 |
91460.34 |
|
1 | دلّی | لاگو نہیں | 5640.89 |
2 | جموں و کشمیر | لاگو نہیں | 2185.16 |
3 | پوڈوچیری | لاگو نہیں | 713.61 |
Total (B): | لاگو نہیں | 8539.66 | |
مجموعی رقم (اے +بی ) | 106830 | 100000.00 |