نئی دہلی،؍جون،ریلوے کی وزارت شمال مشرقی خطے میں ریلوے کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے پر زبردست زور دے رہی ہے۔ شمال مشرقی خطے میں، شمال مشرقی سرحدی ریلوے کے ذریعے خدمات فراہم کی جاتی ہیں جن میں 8 ریاستیں یعنی آسام ، اروناچل پردیش ، ناگالینڈ اور منی پور، میزورم، تریپورہ، میگھالیہ اور سکم شامل ہیں۔
شمال مشرقی خطے کی ان8 ریاستوں میں اب 7 ریاستوں میں ریل نیٹ ورک موجود ہے جبکہ سکم کیلئے نئی ریل لائن پروجیکٹ سیواک- رنگ پو (44 کلو میٹر )کی منظوری دی گئی ہے۔سب سے پہلے شمال مشرقی خطے میں میٹر گیج کی تمام لائن کو بڑے گیج والی لائن میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ پچھلے تین برسوں میں شمال مشرقی خطے میں مندرجہ ذیل بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔
- نہارلاگن کو، جواروناچل پردیش کے دارالحکومت ایٹانگر سے صرف 10 کلو میٹر پہلے ہے، قومی دارالحکومت سے براہ راست ٹرین کے ذریعہ جوڑ دیا گیا ہے۔
- چھوٹے گیج سے بڑے گیج میں تبدیلی کے بعد بالی پاڑہ –بھالک پانگ لائن کے شروع ہونے سے اروناچل پردیش کو دوسری بڑی لائن سے کنکٹی ویٹی فراہم کی گئی ہے۔
- آسام- اروناچل سرحد سے متصل برہمپتر کے شمالی کنارے کی پوری لائن کو رنگیا-مرتونگ سلیک بڑی لائن شروع ہونے کے ساتھ مربوط کردیا گیا ہے۔
- دودھ نوئی-میندی پاتھر ریلوے لائن شروع ہونے کے ساتھ ہی میگھالیہ بھی ملک کے ریلوے کے نقشے پر آگیا ہے۔
- لمڈنگ-سلچر بڑی لائن کے آغاز کے ساتھ ہی براک وادی ملک میں بڑی لائن کے نیٹ ورک میں شامل ہوگئی ہے۔
- تریپورہ کے دارالحکومت اگرتلہ کو بھی بڑی لائن کے نیٹ ورک میں شامل کرلیا گیا ہے۔
- اروناچل-جریبام سیکشن میں گیج کی تبدیلی کے ساتھ ہی منی پور کی ریاست کو بھی بڑی لائن کے نیٹ ورک کے ساتھ جوڑ دیا گیا ہے۔
- کتھاکل-بھیرابی گیج میں تبدیلی کی تکمیل کے ساتھ میزورم کی ریاست بھی بڑی لائن کے نیٹ ورک میں شامل ہوگئی ہے۔
- تقریبا900 کلو میٹر کی چھوٹی لائن کو بڑی لائن میں تبدیل کردیا گیا ہے اور اب شمال مشرقی خطے میں میٹر گیج کی لائن یا چھوٹی لائن پوری طرح ختم ہوگئی۔
- شمال مشرقی خطے کیلئے 29 نئی ٹرینیں شروع کی گئی ہیں۔
شمال مشرقی خطے میں ریلوے کی 20 بڑے پروجیکٹوں پر کام چل رہا ہے جن میں 43771 کروڑ روپے کی لاگت سے اوسطا 1664 کلو میٹر لمبی 12 نئی لائنیں اور 4 لائنوں کو دہرا کرنے کا کام شامل ہے۔ 2016-17 کے دوران 7143 کروڑ روپے خرچ کئے گئے تھے جبکہ 2017-18 کے بجٹ میں شمال مشرقی خطے میں کام کیلئے 5586 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ 9279 کروڑ روپے کی لاگت سے 186 کلو میٹر طویل تین نئی لائنیں اور 3944.32 کروڑ روپے کی لاگت سے 17.3 فی اوسط لمبائی کی دو لائنوں کو دہرا کرنا شامل ہے۔ 2017-18 کے بجٹ میں نئی لائنوں کیلئے 18 سروے کرنے کا کام بھی شامل کیا گیا ہے۔