نئیدہلی، ریلوے کی وزارت کی پچھلے چار سال کی کامیابیاں اور اقدامات حسب ذیل رہے :
18-2017 میں اب تک کا سب سے بہتر سلامتی ریکارڈ ۔ریل حادثات کی تعداد گھٹ کر 62فیصد ہوگئی اور سال 14-2013 کے 118سے گھٹ کر 18-2017 میں 73رہ گئی ۔
14-2009 کے دوران ہوئے اوسط اخراجات کے مقابلے میں اوسط سالانہ پونجی اخراجات پچھلے چار برسوں میں دو گنے سے بھی زائد رہے ۔
نئی لائنوں پر ریلوں کی آمدورفت شروع کرنے کی اوسط رفتار میں 59فیصد اضافہ در ج ہوگا۔ یہ 2014 کے 4.1 کلومیٹر یومیہ سے بڑھ کر
6.53 کلومیٹر یومیہ کی سطح تک پہنچ گئی ۔
19-2018 کے بجٹ میں بنگلورو اور ممبئی کے مضافاتی نظام کا زبردست فروغ ۔
ممبئی – احمدآباد ہائی اسپیڈ ریل رفتار ،سلامتی اورخدمات کے اعلیٰ ترین معیارات کے ساتھ ہندوستان کے ٹرانسپورٹ کے میدان میں انقلابی تبدیلیاں لائیں گی۔
آئندہ میک ان انڈیا منصوبوں سے روز گار کے مواقع میں اضافہ ہوگا اور معاشی ترقی میں تیز رفتاری پیدا ہوگی۔
ڈیڈی کیٹیڈ ریل کوریڈورز کے ساتھ ریلوے ، بھیڑ بھاڑ کو کم کرنے اور مسافر اور مال برداری کی خدمات کو بہترین کرنے کے نشانے کی طرف گامزن ہے ۔
جدید سہولیات قائم کرکے اسٹیشن کے باز ترقی کے منصوبے کے ذریعہ ، ریلوے اسٹیشنوں کا روپ رنگ پوری طرح بدلنے کی سمت میں کام کررہا ہے ۔ شفافیت اور جوابدہی کو فروغ دینے کی لئے ای – ریورس اآکشن پالیسی سمیت مختلف اقدامات کئے گئے ۔
13 لاکھ سے زائد افراد والے ریلوے ملازمین کے کنبے کو بااختیار بنائے جانے کے ساتھ ساتھ ان کی ہنر مندی میں بھی اضافہ کیا جارہا ہے۔ وڈودرہ میں ہندوستان کی پہلی نیشنل ریل ٹرانسپورٹ یونیورسٹی اگست 2018 میں کھلنے کے لئے تیار ہے ۔
ریل وکوئلے کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج میڈیا سے اپنی وزارتوں کی پچھلے چار سال کی کامیابیوں تفصیل پیش کی ۔ اس موقع پر جناب گوئل کے ساتھ مرکزی وزیر مملکت برائے مواصلات (آزادانہ چارج ) و وزیر مملکت برائےریلوے جناب منوج سنہا اور وزیر مملکت برائے ریل جناب راجن گوہین ( گواہاٹی وی سی لنک کے وسیلے سے ) اور ریلوے بورڈ کے چیئر مین جناب اشونی لوہانی بھی موجود تھے۔ جناب پیوش گوئل نے احمد آباد ،بھوپا ل ،چنئی ،گواہاٹی ،امپھال ، جے پور ،کولکتہ ، لکھنؤ ، پُنے ،پٹنہ ،رائے پور اور رانچی کے میڈیا نمائندوں سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ خطاب کیا ،وزیر موصوف نے اس خصوصی موقع پر اپنی وزارتوں کی چار سالہ کامیابیوں کے مجلے کا بھی اجرا کیا –اس موقع پر ’’ریل مدد ‘‘ اور ’’ مینیو آن ریل سروسز ‘‘ نامی دو موبائل ایپ بھی شروع کئے گئے ۔
جناب پیوش گوئل نے بابائے قوم مہاتما گاندھی سے ازحد متاثر وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دوراندیش قیادت میں ملک و قوم کی خدمت کے عزم کا اعادہ بھی کیا ۔ مہاتما گاندھی کی 150 ویں جینتی 2019 میں منائی جائے گی۔
پچھلے چار برسوں کے دوران سرکار نے ’’ صاف نیت صحیح وکاس ‘‘ کے فلسفے کو پیش نظر رکھتے ہوئے سلامتی کو ہندوستانی ریلوے کی اعلیٰ ترین ترجیح بنادیا ہے ۔سلامتی اور اعلیٰ ترین ترجیح ہوگئی ہے اور اس کے نتیجے میں ریل حادثات کی تعداد 14-2013 کے 118سے گھٹ کر 18-2017 میں 73فیصدرہ گئی ہے ۔اس طرح ریل حادثات کم ہوکر 62 فیصد کی سطح پر آگے ہیں ۔ ایک لاکھ کروڑروپے کے نیشنل ریل سیفٹی فنڈ (آر آر ایس ) کو پانچ برسوں میں سلامتی حفاظتی اخراجات کےلئے مختص کیا گیا ہے ۔ غیر محفوظ ریلوے کراسنگ کے مسئلےسے جنگی سطح پر نمٹنے کے لئے پچھلے چار برسوں کے دوران 5479 انسانی عملے سے عاری ریلوے کراسنگ کو ختم کردیا گیا ۔ حفاظت میں بہتری کو یقینی بنانے کی غرض سے دیگر اقدامات کے تحت ریلوے میں بھرتی کے وسیلے سے 1.1 لاکھ حفاظتی اسامیوں پر بھرتی بھی کی جارہی ہے ۔
نئے ہندوستان کے لئے بنیادی ڈھانچے کی بنیاد رکھ کر پونجی اخراجات میں زبردست اضافہ کیاگیا ہے ۔پچھلے چار برسوں کے دوران اوسط سالانہ پونجی اخرجات 14-2009 کے دوران ہونے والے اوسط پونجی اخراجات کے مقابلے میں دوگنے سے بھی زائد ہوگئے ۔ریلوے انتہائی تیز رفتاری سے ہندوستان کے تمام گوشوں کو جوڑرہا ہے ۔ نئی ریلوے لائن شروع کرنے کی اوسط رفتار میں 59 فیصد کا اضافہ درج ہوا ہے ، جو
14-2009 کے 4.1 کلومیٹر یومیہ سے بڑھ کر 18-2014 کے دوران 6.53 کلومیٹر یومیہ کی سطح پر پہنچ گئی ہے ۔ اصلاح شدہ بہتر بنیادی ڈھانچے کے لئے بنگلورو مضافاتی نظام میں 19-2018 کے بجٹ میں 17 ہزارکروڑ روپے اور ممبئی مضافاتی ریل نظام کے بجٹ میں 19-2018 کے دوران 54777 کروڑروپے کی زبردست سرمایہ کاری کا تعین کرنے سے ملک کے شہری علاقوں میں باقاعدہ یومیہ مسافروں کی آمدورفت میں زبردست اضافہ ہوا ہے ۔ممبئی – احمد آباد ہائی اسپیڈ ریل (ایچ ایس آر ) اسپیڈ ،حفاظت اور خدمات کے وسیلے سے ہندوستان کے ٹرانسپورٹ کے شعبے میں انقلابی تبدیلی پیدا ہوگی ۔ ایچ ایس آر منصوبے سے ،’’ میک ان انڈیا ‘ ‘ سے متعلق فوائد کے علاوہ ریلوے لاتور (مراٹھواڑہ ) مہاراشٹر : نیو بونگائی گاؤں آسام : لمڈنگ، آسام : جھانسی ، بندیل کھنڈ ،اترپردیش اور سونی پت ، ہریانہ میں متعدد آئندہ منصوبوں کے تحت بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع اورمعاشی ترقی کی جارہی ہے ۔ ریلوے نے برق کاری (الیکٹریفکیشن )میں 6 گنا اضافے کے ساتھ پائیدار ریل ٹرانسپورٹ کی جانب سفر شروع کردیا ہے ۔اس کے تحت 14-2013 کے دوران برق کاری کی رفتار 610 آر کے ایم سے بڑھاکر 18-2017 میں 4087 آر کے ایم کردی گئی ہے ۔
ریلوے نے سال 18-2017 میں 1162 ایم ٹی اور سال 17-2016 میں 1107 ایم ٹی ٹی سب سے زیادہ مال برداری کے ساتھ ملک کی معیشت کو بہتر طریقے سے اہم ترین سنگ میل حاصل کیا ہے ۔ مال برداری سے ہونےو الی آمدنی بھی پچھلے سال کے مقابلے میں اندازاََ 12 فیصد سے بڑھ کر سال 8-2017 میں تقریباََ 1.17 لاکھ کروڑروپے کی سطح تک پہنچ گئی ہے ۔سال 20-2019 تک مختلف مرحلوں میں ڈیڈیکیٹڈ فلائٹ گلیاروں کے شروع ہوجانے سے بھی ہندوستانی معیشت کو زبردست فروغ حاصل ہوگا۔
ڈیزائن یعنی نمونہ سازی میں مقامی فن اور ثقافت کو فروغ دیتے ہوئے ریلوے اسکیلیٹر،لفٹ ، مفت وائی فائی سمیت جدید سہولیات کی فراہمی کرکے اسٹیشنوں کا روپ رنگ پوری طرح سے بدلا جارہا ہے اور مسافر سہولیات کو بہتر سے بہترین کیا جارہا ہے ۔ مارچ 2019 تک 68 ریلوے اسٹیشنوں میں سدھار کئے جانے کا نشانہ معین کیا گیا ہے ۔ سرکار نے تیجس ،انتیودیہ اور ہم سفر ریل گاڑیا ں شروع کرنے کےساتھ ،ریل گاڑیوں اور ریلوے کوچوں میں کافی سدھار کیا ہے ۔مسافروں کے سفر اور آرام سے متعلق ضرورتوںکی تکمیل کرتے ہوئے تہواروں کے مواقع پر ریل گاڑیوں کی تعداد میں اضافے کی مانگ پوری کرنے کے لئے 1.37 لاکھ ریل خدمات کے ساتھ پچھلے چار برسوں کے دوران 407 نئی ریل سروسز شروع کی گئی ہیں ۔ خورونوش (کیٹرنگ ) کے شعبے پر بھی ریلوے کی خصوصی توجہ مرکوز رہی ہے جس میں 300سے بھی زائد ریل گاڑیوں میں کھانے پینےکی سبھی اشیا پر ایم آر پی کی پرنٹنگ لازمی کردی گئی ہے ۔ اس کے ساتھ ہی معیار اور صفائی ستھرائی میں بہتری کو یقینی کرنے کی غرض سے بیس (بنیادی ) کچنوں میں کھانا پکانے کے کام پر نزدیک سے نظر رکھنے کے لئے مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلی جنس ) کا استعمال کیا جارہا ہے۔
بنیادی ڈھانچے اور سرکاری کاموں کو اولیت دینے کی غرض سے بہت ہی کم مدت میں پابندی وقت پر اثرات مرتب ہوئے ہیں لیکن طویل مدت میں اس سے ٹرینوں کی مسلسل آمدورفت کو یقینی بنایا جاسکے گا۔ گاڑیوں کے سفر کی مدت کو کم کرکے منصوبہ بند رکھ رکھاؤ بلاکوں کی منظوری دے کر ٹرینوں کے ٹائم ٹیبل کو بہتر بنایا گیا ہے ۔ مسافروں کو ٹرینوں میں ہونےوالی تاخیر کی اطلاع دینے کے لئے 1373 ٹرینوں پر ایس این ایم ایم ایس سروسز شروع کی گئی ہیں ۔
بابائے قوم مہاتما گاندھی کی 150ویں جینتی کی تقریبات منانے کے لئے ہندوستانی ریلوے بھی اپنی جانب سے اہم تعاون کررہا ہے ۔ صفائی ستھرائی تیسرے یاکسی دیگر فریق کے ذریعہ آزاد جائزوں سمیت صفائی ستھرائی ، مجموعی مشینی صفائی ستھرائی شروع کی گئی ہے ۔ بایو ٹوائیلیٹ ، غلاظت صاف کرنے کے لئے آٹومیٹک ریل ماؤنٹیڈ مشین وغیر ہ پر خصوصیت سے توجہ مرکوز کی جارہی ہے ۔
ہندوستانی ریلوے نے ڈجیٹل اقدامات ،شفافیت اور جوابدہی پر بھی خاص طور سے اپنی توجہ مرکوز کی ہے ۔ ای –ریورس آکشن پالیسی شروع کی جارہی ہے ،جس سے تقریباََ 20 ہزارکروڑ روپے کی بچت کرنے میں مدد مل سکتی ہے ۔ ریسرچ ، ڈیزائن اینڈ اسٹینڈرڈ آرگنائزیشن میں منظوری کے آسان عمل کی بدولت اس عمل میں صرف ہونے والے وقت کی مدت 30 ماہ سے گھٹاکر 6 ماہ کردی گئی ہے ۔
13 لاکھ سے بھی زائد نفوس پر مشتمل ریلوے کنبے کو بااختیار بنانے اور ان کی ہنر مندی میں اضافے کی اہمیت کو پیش نظر رکھتے ہوئے نچلی سطح پر اختیارات کی تفویض یا منتقلی کرنے سمیت متعدد اقدامات کئے گئے ہیں ۔ وڈودرہ میں پہلی نیشنل ریل ٹرانسپورٹیشن یونیورسٹی اگست 2018 میں کام شروع کردے گی۔ ملازمین کو بااختیار بنائے جانے سے لے کر ہنرمندی کے فروغ کے نئے مواقع پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ریلوے اپنی افرادی طاقت میں نئی توانائی سے ہمکنار کررہا ہے تاکہ اس امر کو یقینی بنایا جاسکے کہ ریلوے خط حیات بن جائے اور ہندوستانی معیشت کو نئی طاقت دے سکے اور 1.3 ارب ہندوستانی شہریوں کے عزائم کی تکمیل کرسکے ۔