نئی دہلی، ریلوے کے سفر کو مزید آرام دہ اورغیر معمولی بنانے کےلئےہندوستانی ریلوے متعدد خدمات اور پروجیکٹوں کی شروعات کر رہی ہے۔اس سمت میں ریلوے کے وزیر جناب سریش پربھاکر پربھو نے آج ریل بھون میں منعقدہ ایک پروگرام میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ملک اور قوم کو وقف درج ذیل خدمات کی شروعات کی:
- گیا بائی پاس (گیا ،بہار)کے لئے سنگ بنیاد رکھا ۔
- بختیار پور-راجگیر سیکشن (بختیارپور، بہار)کی بجلی کاری کے عمل کو قوم کے نام وقف کیا۔
- میرل گرام اور رینو کوٹ سیکشن (رینو کوٹ ، جھارکھنڈ) کی بجلی کاری کے عمل کو قوم کے نام وقف کیا۔
- بیہٹا اسٹیشن(بہار)میں درج ذیل سہولتوں کا افتتاح کیا۔
- 24 ریل ڈبوں کو جگہ دینے کے لئے پلیٹ فارم 1 اور 2 کی توسیع،نیز پلیٹ فارم نمبر 4 کے شیڈ کی توسیع۔
- پلیٹ فارم نمبر 12 میں مسافروں کے بیٹھنے کے لئے بینچ ۔
- پلیٹ فارم نمبر 1 پر پینے کے پانی کا بوتھ۔
- اسٹیشن کے جنوب کے آس پاس کے علاقوں کو بہتر بنایاگیا۔
- چھپرا(بہار) میں درج ذیل سہولتوں کو قوم کے نام وقف؍ افتتاح کیا۔
- چھپرا اسٹیشن پر آئی ایس ایس کو قوم کے نام وقف کیا۔
- چھپرا اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 2 پر خود کار سیڑھی(ایسکلیٹر)،نیز تمام پلیٹ فارموں کو بہتر بنانے کے لیے کاموں کا افتتاح۔
- چھپرا اسٹیشن کے دوسرے داخلہ دروازے کے لئے سنگ بنیاد ۔
- چھپرا اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 2 پر پانی فراہم کرنے والے مشین کا افتتاح۔
- چھپرا اسٹیشن پر وائی فائی کی سہولت کو قوم کے نام وقف کیا۔
- چھپرا گرامین اسٹیشن پر اسٹیشن کی چھ لائنوں اور نئے تعمیر شدہ سامانوں کے شیڈز کو قوم کے نام وقف کیا۔
- مالدہ ڈویژن کے بھاگلپور ؍بانکا سیکشن(بہار) کے گرین کوریڈور کو قوم کے نام وقف کیا۔
ریلوے کے وزیر مملکت جناب راجندر گوہن نے اس موقع پر موجود تھے۔ علاوہ ازیں ریلوے بورڈ کے چیئرمین جناب اے کے متل ، ریلوے بورڈ کے دیگر اراکین کے علاوہ دیگر معزز شخصیات اور اعلیٰ عہدیداران بھی اس موقع موجود تھے۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ریلوے کے وزیر سریش پربھو نے کہا کہ بہار اور آسام میں آئے حالیہ سیلاب سے کافی مشکل پیدا ہوئی ہے۔ہندوستانی ریلوے سیلاب سے متاثرہ افراد کو ہر ممکن مدد فراہم کررہی ہے۔بہارکے مختلف حصوں میں مسافروں کے لئے متعدد سہولتوں کے افتتاح سے بہار کے لوگوں کو کافی مدد ملے گی اورانہیں آرام دہ سفر کا تجربہ ہوگا۔
شروع کی گئی خدمات :
(1 گیا بائی پاس کے لئے سنگ بنیاد رکھا گیا۔
فوائد:
- اس سے گیا اور مان پور (کیول کی طرف جانے کے لئے) کی تیسری لائن سے گیا-پٹنہ لائن جانے کے لئے براہ راست کنکٹیوٹی ملےگی۔
- گیا اسٹیشن پر الٹی سمت جانے سے نجات ملے گی۔اس کے علاوہ پٹنہ تک کوئلہ، اسٹیل، سیمنٹ اور غذائی اجناس کے نقل و حمل میں بہتری آئے گی۔
(2 بختیار پور –راجگیر سیکشن کی بجلی کاری۔
فوائد:
- مغل سرائے –پٹنہ-سیتا رام پور-ہاؤڑہ(دہلی –ہاؤڑہ مین لائن) اور مغل سرائے-گیا-دھنباد-سیتارام پور-ہاؤڑہ(گرینڈ کورڈ) کے دوبجلی والے راستوں کے درمیان مان پور-تلیا-بختیار پور ریل سیکشن سے بجلی سے محروم ہے۔
- مجوزہ سیکشن باڑھ میں واقع تھرمل پاور پلانٹ نیشنل تھرمل پاور کارپوریشن میں کوئلہ پہنچانے کے لئے چھوٹا روٹ ہے۔
- اس روٹ کے ذریعے مرکزی کوئلہ کانوں کے توری-شیوپوری سے کوئلہ کانوں سے کوئلہ پہنچانا آسان ہوگا۔
- کوئلہ کے علاوہ اس سیکشن سے کھادوں، غذائی اجناس، سیمنٹ اور نمک کو لے جایاجاتا ہے۔
- پورے سیکشن کے بجلی کاری کے عمل کے مکمل ہوجانے کے بعد بجلی کے انجنوں سے چلنے والی ریل گاڑیوں کی آمدو رفت آسان ہو جائے گی۔مان پور اور بختیار میں انجن بدلنے کے عمل کا خاتمہ ہو جائے گا۔
(3 میرل گرام –رینو کوٹ سیکشن کی بجلی کاری۔
فوائد:
- ایسٹ سینٹرل ریلوے کے گڑھوا روڈ-چوپن-سنگرولی بشمول کریلا روڈ –شکتی نگر سنگل لائن سیکشن میں 257 روٹ کلو میٹر کا احاطہ کیاگیا جو جھارکھنڈ اور اترپردیش کی ریاستوں ہوکر گزرتا ہے۔
- گڑھوا روڈ –چوپن –سنگرولی سیکشن کی بجلی کاری سے ہندوستان کے مشرقی اور وسطی حصے کو جوڑنے میں مدد ملے گی۔
- گڑھوا رروڈ-چوپن-سنگرولی-کٹنی-بینا-کوٹہ کے راستے گاڑیوں کی آمد و رفت آسانی سے ہوگی۔
- مذکورہ روٹوں کی بجلی کاری ،گاڑیوں کی آمد و رفت میں اضافہ کرنے ، گاڑیوں کی آمدو رفت میں آسانی، نیز بجلی کاری والے سیکشن میں وسائل کے بہتر استعمال کی حکمت عملی کے اعتبار سے بے حد ضروری ہے۔
- اس روٹ کی بجلی کاری سے گڑھوا روڈ پر ٹریکشن کی تبدیلی سے نجات ملے گی۔
(4 بیہٹا اسٹیشن پر مسافروں کے لئے سہولتوں کا افتتاح۔
- پلیٹ فارم نمبر 4 کے شیڈز کی توسیع۔
- پلیٹ نمبر 12 پر مسافروں کے بیٹھنے کے لئے بینچوں کا انتظام، پلیٹ فارم نمبر 1 پر پینے کے پانی کا بوتھ۔
- اسٹیشن کے جنوب کے آس پاس کے علاقوں کو بہتر بنایاگیا۔
- 24 ریل ڈبوں کو جگہ دینے کے لئے پلیٹ فارم نمبر 1 اور 2 کی توسیع۔
(5 چھپرا اسٹیشن پر مسافروں کے لئےسہولتوں کا افتتاح۔
- چھپرا اسٹیشن پر دوسرے داخلہ دروازہ کے لئے سنگ بنیاد رکھا گیا۔دوسرے داخلہ دروازہ کی تعمیر میں مجوزہ لاگت 24.62 کروڑ روپے ہے۔
- چھپرا اسٹیشن پر وائی فائی کی سہولت کا افتتاح۔اس سہولت سے مسافروں اور چھپرا ریلوے اسٹیشن کے ریل یوزر وںکو فائدہ ہوگا۔یہ سہولت ریل ٹیل گوگل کے اشتراک سے دے رہی ہے۔مسافروں کو عالمی معیار کے تیز رفتار انٹرنیٹ کنیکشن مہیا کرانے کے دوران ریلوے پر کوئی لاگت نہیں آئے گی۔ریل وائر وائی فائی سروس فی الحال ملک کے 127 اسٹیشنوں پر دستیاب ہے۔
- انٹرنیٹ کی اس سہولت سے یوزروں کو ہائی اسپیڈ براڈ بینڈ جیسا تجربہ حاصل ہوگا۔ وائی فائی کی سہولت اے ون اے زمرے کے ریلوے اسٹیشنوں پر دی جارہی ہے۔
- چھپرا اسٹیشن کے پلیٹ فارموں کی جدید کاری اورپلیٹ فارموں پر ایکسلیٹرکی تنصیب بھی کی جائے گی۔
- چھپرا اسٹیشن ،گورکھپور کینٹ پر اے ون زمرے کا اسٹیشن ہے، جبکہ چھپرا کچہری سیکشن وارانسی ڈویژن، نورتھ ایسٹرن ریلوے کا اسٹیشن ہے۔
- چھپرا اسٹیشن پر ایکسلیٹر لگانے کے لئے کل مجوزہ لاگت 14554104 روپے ہے۔ایک ایکسلیٹرکی قیمت 7277052 ہے۔
(6 چھپرا گرامین اسٹیشن پر سامانوں کے لئے نئے شیڈ کا افتتاح۔
- چھپرا گرامین چھ لائنوں والا ایک کراسنگ اسٹیشن ہے۔ دو لائنوں کی بجلی کاری کی جاچکی ہے، جبکہ بقیہ لائنوں کی بجلی کاری کا عمل جاری ہے۔
- فروری 2016 سے سامانوں کے لئے نئے شیڈ کو کھولا گیا۔
- عام طورپرسیمنٹ ،کھاد اور غذائی اشیاء کو رکھاجاتا ہے۔فی ماہ اوسطاً23 ریک سامانوں کو رکھاجاتاہے۔
- سامانوں کے شیڈ کے ایک مکمل ریک میں تبدیل کرنے کی صلاحیت ہے۔ اس کے علاوہ شیڈ میں پکا پلیٹ فارم ،بجلی کا مناسب انتظام اور 24 گھنٹے کام کیا جاتا ہے۔