نئی دہلی، ۔زراعت اور کسانوں کی فلا ح و بہبود کے وزیر جناب را دھا مو ہن سنگھ نے کہا ہے کہ زرا عت ہما رے عوام کی زندگی اور ملک کی معیشت میں ، جہاں 50 فیصد سے زائد افراد اپنے ذریعہ معاش کے لئے زرا عت پر انحصار کر تے ہیں ، اہم کر دار ادا کر تی ہے ۔ ملک کی ترقی کے لئے زراعت اور کسا نوں کی ترقی کافی اہم ہو تی ہے ۔ وزارت اپنے مختلف پروگراموں کے ذریعہ نہ صرف زراعت کی ترقی کے لئے کا م کر تی ہے بلکہ کسا نوں کی فلا ح و بہبود کے لئے بھی کا م کر تی ہے ۔ جناب سنگھ نے یہ تمام با تیں آج یہاں کرشی بھون میں منعقدہ اسٹارٹ –اپ کمپنیزکے سی ای او کی میٹنگ میں نما ئندوں سے خطاب کر تے ہو ئے کہی ہیں ۔
جانب را دھا موہن سنگھ نے کہا کہ زراعت کی ترقی کا مقصد 2022 تک کسا نوں کی آمدنی دوگنی کر نی ہے ۔انہوں نے کہا کہ محدود وسائل اور دستیاب زمین کی مخصوص خطوں سےیہ نشا نہ بغیر ٹیکنا لو جی کی مدد سےجو سستی، کسان دوست اور موثر ہو، حاصل نہیں کیا جا سکتا ۔انہوں نے کہا کہ ان کی وزارت پردھا ن منتری فصل بیمہ یو جنا (پی ایم ایف بی وایٔ)، سوائل ہیلتھ کارڈ (ایس ایچ سی)،پردھا ن منتری کرشی سینچائی یو جنا(پی ایم کے ایس وایٔ)، پرمپرا گت کرشی وکا س یو جنا (پی کے وی وایٔ)، راشٹریہ کرشی وکا س یو جنا (آر کے وی وایٔ)وغیرہ جیسے متعدد اہم پرو گراموں پرعمل درآمد کر رہی ہے ۔کسانوں کی مدد کر نے والی اسکیمیں جیسے سوائل ہیلتھ کارڈ(ایس ایچ سی)سے مٹی کی حالت بہتر بنا نے میں مدد ملے گی ۔ نیتجے کے طور پر کھاد کی لا گت میں کمی آ ئے گی ۔ پھر بھی اس کے لئے کثیر تعداد میں مٹی کے نمونوں کا تجزیہ کرنا ہو گا جو کہ ایک پیچیدہ اور وقت طلب کا م ہے ۔ لہٰذا ہمیں ہا تھ سے مٹی کی جا نچ کرنے والے سینسروں یا مٹی کی پیداواریت کا جائزہ لینے کے لئے غیر تخریبی طریقہ کا ر کی شکل میں اس مسئلے کا تکنیکی حل نکا لنے کی ضرورت ہے تا کہ اس ٹیکنا لو جی کو بروئے کا ر لا کر مٹی کی حالت کا آسانی سے پتہ لگا یا جا سکے ۔
دوسرا، فصلوں کے نقصان کا بروقت اور درست جا ئزہ لینے کے لئے پی ایم ایف پی وایٔ پروگرام چلا گیا ہے تاکہ کسانوں کو تیزی سے اور اپنے دعوے کے صحیح صحیح نپٹا رے کا فائدہ حاصل ہو سکے ۔اس مقصد کے حصول کے لئے پی ایم ایف بی وایٔ درج ذیل ٹیکنالوجیوں کو فروغ دیتی ہے :
۱۔ فصلوں کی کٹائی اور اعداد و شمار یکجا کر نے کے لئے انڈروئڈ اپلی کیشن پر مبنی اسما رٹ فون ۔
۲۔ فصلوں کے نقصانات کا جا ئزہ لینے، فصل کے دوران نا موا فق حالات کا جا ئزہ لینے ، نا برا بری والے علا قوں اور فصل کی کٹائی کے بعد ہونے والے نقصانات کا جا ئزہ لینے کے لئے سٹیلا ئٹ اور ڈرون کی مدد ۔
۳۔بیمہ یا فتہ کسانوں کی تعداد میں اضافے کے لئے ان کے مسا ئل کا آئی ٹی پر مبنی حل تلا ش کرنا ۔
جناب را دھا مو ہن سنگھ نے کہا کہ اس کے لئے تکنیکی ترقی لا زمی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مختلف قسم کے کسا نوں سے متعلق پروگراموں کے لئے مطلوب ٹیکنا لو جیوں میں سینسر ٹیکنا لو جی ، اعداد و شمار کا بڑے پیما نے پر تجزیہ ، کلا ؤڈ کمپیوٹنگ ، اپلی کیشن کی تیا ری ، جی آئی ایس پر مبنی پورٹلوں کی تیاری ، مختلف زمینی جا ئزے کے لئے سستے آلات وغیرہ شا مل ہیں ۔
مرکزی وزیر زراعت نے کہا کہ وزارت، ان ٹیکنا لو جیوں کی تیا ری کو فروغ دے گی جنہیں کسانوں کی فلا ح وبہبود کے لئے استعمال کیا جا سکے ۔ جنا ب سنگھ نے اپنے دفتروں کو اسٹار ٹ –اپ پروگرام کے ساتھ کا م جا ری رکھنے کے لئے چھوٹے کور ٹیم کے ساتھ مل کر کا م کرنے کی ہدا یت دی ہے ۔