21 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے وزیر جناب رادھا موہن سنگھ نے سبز انقلاب کے معمار پروفیسر ایم ایس سوامی ناتھن کو چنئی میں مبارکباد دی

Urdu News

نئی دہلی، زراعتاورکسانوںکیفلاحوبہبودکےوزیرجنابرادھاموہنسنگھ نےہندوستان میں سبز انقلاب کے معمار پروفیسر ایم ایس سوامی ناتھن کی کوششوں کی تعریف کی۔ جناب سنگھ نے کہا کہ ہندوستان  آج ان کی کوششوں کی وجہ سے نہ صرف اناج کےمعاملے میں خود کفیل ہے بلکہ  وہ اناج کا ایک برآمد کار ملک ہے۔ جناب سنگھ نے چنئی میں منعقدہ ایک تقریب میں عالمی زرعی انعام کے فاتح پروفیسر ایم ایس سوامی ناتھن کی تعریف کی اور انہیں مبارکباد دی۔

جناب رادھا موہن سنگھ نےکہا کہ 1960 اور 1980 کی دہائی میں پروفیسر سوامی ناتھن کی قیادت میں سبز انقلاب پروگرام کے تحت کاشت کاروں کی کھیتوں میں  زیادہ فصلوں کی پیداوار کرنے والی گیہوں اور دھان کے بیجوں کی کاشت کی گئی۔ اس انقلاب کی وجہ سے ہندوستان 25 سال سے بھی کم کے عرصے میں اناج کے معاملے میں خود کفیل ہو گیا۔ اس کی وجہ سے ہندوستان کے سبز انقلاب   تحریک  کے سائنٹفک لیڈر کی حیثیت سے پروفیسر ایم ایس سوامی ناتھن   کی حیثیت سے شہرت ہوئی ۔جناب سنگھ نے مزید کہا کہ پروفیسر سوامی ناتھن  متعدد ایوارڈز حاصل کر چکے ہیں۔ حال ہی میں انہیں جینیٹکس ، سائیٹو جینیٹکس، ارتعاش، خوراک اور حیاتیاتی تنوع کےشعبے میں  ان کی تحقیق کے لئے انڈین کونسل آف فوڈ اینڈ ایگریکلچر (آئی سی ایف اے ) کے ذریعے عالی زرعی انعام سے نوازا گیا ہے۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ2014 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد  وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں  مرکزی حکومت نے زراعت کے شعبے کی ہمہ جہت ترقی کے لئے کام کرنا شروع کیا ۔ جناب سنگھ نے کہا کہ  ان کی حکومت کا ہمیشہ سے یہ وژن ہے کہ نہ صرف غذائی اجناس  کا   گودام   بھرا رہے بلکہ کسانوں کی آمدنی میں بھی اضافہ ہو ۔ اس مقصد کے حصول کے لئے کسانوں کی آمدنی کو دوگنی کرنے کے لئے دلوائی کمیٹی کا قیام عمل میں آیا۔ حکومت ڈی ایف آئی کمیٹی کی سفارشات   کو ملحوظ نظر رکھتے ہوئے  مضبوط حکمت عملی کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ فصلوں کی پیداوار کی لاگت کو کم کرنے کے لئے  مٹی صحت کارڈ  اور نیم کی آمیزیش والی یوریا کے استعمال کے علاوہ  ’’فی بوند زیادہ فصل  ‘‘ سے متعلق اسکیموں کا نشانہ مقرر کیا جا رہا ہے ارو ان اسکیموں کو کامیابی کے ساتھ نافذ کیا جا رہا ہے۔

جناب رادھا موہن سنگھ نے مزید کہا کہ حکومت نے سال  15-2014 میں پہلی مرتبہ ملک میں نامیاتی زراعت کو فروغ دینے کی ایک جامع اسکیم کا آغاز کیا ۔ اس اسکیم کے تحت پرمپراگت  کرشی وکاس یوجنا (پی کے  وی وائی ) کو نافذ کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح  ملک کے شمال مشرقی خطے میں نامیاتی زراعت  کے امکانات کو دیکھتے ہوئے  مشن  آرگینک  ویلیو چین ڈیولپمنٹ  فار نارتھ ایسٹرن  ریجن (ایم او وی سی ڈی این ای آر) کو بھی  ایک مرکزی اسکیم کی حیثیت سے نافذ کیا جا رہا ہے۔

وزیر موصوف نے کسانوں کے لئے ان کی پیداوار کیلئے منافع بخش کی قیمت کو یقینی بنانے کے لئے حکومت کے عہد کا اعادہ کیا۔ مارچ 2018 تک 585 منڈیوں کو ای نام کے ساتھ جوڑنے کا ہدف پورا کر لیا گیا ہے۔20-2019 تک مزید 415 منڈیوں کو (19-2018 میں 200 منڈیوں کو اور 20-2019 میں 215 منڈیوں کو )ای نام کے ساتھ جوڑی دیا جائے گا۔ علاوہ ازیں حکومت نے خریف 2016  سے پردھان  منتری فصل بیمہ یوجنا  پی ایم ایف بی وائی کی شروعات  کی ہے  تاکہ زراعت سے متعلق خطرات کو دور کیا جا سکے ۔

جناب رادھا موہن سنگھ نے سال 2022 تک کسانوں کی آمدنی کو دوگنی کرنے کے ہدف کے حصول میں آئی سی اے آر کے رول کی  ستائش کی۔ گذشتہ تین برسوں کے دوران زیادہ  فصلوں  کی پیداوار کرنے والی  بیجوں  جو کہ موسم کی تبدیلی  کو برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔  بایو 45 فصلوں اور مویشی کی نئی نسلوں کو تیار کیا گیا ہے۔ دال کی پیداوار کے شعبے میں خود کفالت  لانے کیلئے ملک میں 150 بیج مراکز قائم کئے گئے ہیں جس کی وجہ سے 22 ملین ٹن دالوں کی  ریکارڈ پیداوار ہوئی ہے۔ ملک کے چھوٹے اور حاشیے پر رہنے والے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے کے لئے  ملک میں 45 مربوط زرعی نظام ماڈل قائم کئے گئے ہیں۔ اس کے تحت مویشی پالن ، مرغی پالن اور باغبانی پر خصوصی زور دیا جا رہا ہے۔

وزیر موصوف نے مزید اطلاع دی  کہ  مقامی نسل کے مویشیوں کی ترقی اور تحفظ کے لئے راشٹریہ گوکل مشن  کی شروعات کی گئی ہے۔  اس اسکیم کے تحت 31 مارچ 2018 تک ریاستوں کو  546.15 کروڑ روپے کی رقم  جاری کی گئی ہے ۔ وزیر موصوف نے 19-2018 کی خریف فصلوں  کے لئے کم از کم امدادی قیمت(ایم ایس پی )کو بڑھا کر کم از کم ڈیڑھ گنا کرنے کے حکومت کے فیصلے کا ذکر کیا اور کہا کہ یہ تاریخی  فیصلہ ہے ۔ اس طرح سے 19-2018 کے عام بجٹ میں کئے گئے وعدے کو بھی پورا کر دیا گیا ۔ جناب سنگھ نے امید ظاہر کی کہ آنے والے برسوں کے دوران ہندوستان میں  پروفیسر سوامی ناتھن کی قیادت میں زرعی اور غذائی تحفظ کا عمل جاری اور  پائیدار  رہے گا اور حکومت مقررہ وقت میں کسانوں کی آمدنی کو دوگنی کرنے میں کامیاب رہے گی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More