20 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

زراعت کو لچک دار، ٹھوس اور منافع بخش بنانے کے لئے ڈھانچہ جاتی تبدیلیاں لائی جائیں، نائب صدرجمہوریہ :ایم وینکیا نائیڈو

Urdu News

نئی دہلی، نائب صدرجمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے پالیسی وسیلوں کے ذریعہ ڈھانچہ جاتی تبدیلیاں شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔تاکہ زراعت کے تئیں ایک مثبت میلان اور رجحان لایا جاسکے اور زراعت کو لچک دار ٹھوس اور منافع بخش بنایاجاسکے۔

 حیدرآباد میں  اسمارٹ اور پائیدار زراعت کے لئے اینوویژنگ   ایگرو سلوشنز پر ایک دو روزہ کانفرنس۔  ایگری ویژن 2019 کا افتتاح کرتے ہوئے انہوں نے زراعت کے سیکٹر کو درپیش بہت سے چیلنجوں کے طویل مدتی اور جامع حل تلاش کرنے کے لئے سبھی فریقوں سے ایک ٹھوس کارروائی کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ قرض معاف کرنے جیسے قلیل المدتی اقدامات عبوری راحت فراہم کریں گے۔ لیکن طویل مدت کے لئے کسانوں کو فائدہ نہیں ہوگا۔

 کسانوں کی جانب سےکھیتی باڑی چھوڑنے کے رحجان پر اپنی تشویش کااظہار کرتے ہوئے نائب صدرجمہوریہ نے کہا تجارت کے لئے ساز گار  ماحول کی کمی ، مانسون کا کم آنا ،ٹیکنالوجی کا بروقت کسانوں تک نہ پہنچنا اور مناسب مارکیٹنگ نظام کی کمی،ایسی کچھ وجوہات ہیں جو زرعی مسائل پیدا کررہے ہیں۔

 اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ پیداوار میں کمی، قدرتی وسائل کا کم ہونا،خوراک کی تیزی سے بڑھتی  ہوئی مانگ،زرعی آمدنی کا  رک جانا،ٹکڑے ٹکڑے میں بٹی زمین اور غیر معمولی آب وہوا میں تبدیلی ایسے کچھ بڑے چیلنجز ہیں۔ جس سے ہندوستانی زراعت جوجھ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ روایتی زراعت سود مند نہیں ہوگی اور کسانوں کو متعلقہ سرگرمیوں کی طرف توجہ دینی ہوگی تاکہ ٹھوس آمدنی کو یقینی بنایا جاسکے۔

جناب نائیڈو نے کہا کہ زرعی سیکٹر کی ترقی جامع ترقی کے لئے نہایت اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سیکٹر کو بااختیار بنانے سے نہ صرف غربت کم ہوگی بلکہ اس سیکٹر سے جڑے لاکھوں لوگوں کی روزی روٹی کو بہتر بنانے میں بھی مدد ملے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ زرعی سیکٹر  کا ہندوستان کی مجموعی شرح ترقی (جی ڈی پی)  میں 18 فیصد کا یوگدان ہے اور یہ ملک کی افرادی قوت کو 50 فیصد روزگار فراہم کرتا ہے۔

نائب صدرجمہوریہ نے کسان سے جڑی مارکیٹ کو اولین ترجیح دینے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے مناسب کولڈ اسٹوریج کی سہولیات، ریفریجریٹرس وین ، ویلیو ایڈیشن کے ذریعہ ڈبہ بند خوراک پر توجہ دینے، کسانوں کو بروقت اور کم شرحوں پر قرض دینے کو بھی اولین ترجیح دینے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ اس بات کو بھی یقینی بنایاجائے کہ اختراعات اور ٹیکنالوجیاں کسانوں تک پہنچنی چاہئیں۔

جناب نائیڈو نے محققین اور زرعی ماہرین سے کہا کہ وہ زرعی سیکٹر کو درپیش کثیر رخی مسائل کاحل تلاش کریں۔  انہوں نے 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنے کی آرزؤ مند خواہش کو پورا کرنے کے لئے حکومتوں، سائنسی برادری، کرشی وگیان کیندروں اور کسانوں کی جانب سےمتحدہ کوششوں کے لئے بھی زور دیا۔

نائب صدرجمہوریہ نے تجویز پیش کی کہ زرعی کورسیز پڑھنے والے طلباء کم از کم چھ مہینے کسانوں کے ساتھ گزاریں  تاکہ کسانوں کو درپیش مسائل کو سمجھنے میں طلباء کو مدد مل سکے۔

انہوں نے کہا کہ آب وہواکی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا استعمال لازمی ہے اور زراعت کو ماحول دوست اور ٹھوس بنایا جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجیاں کھیتی باڑی  میں آنے والی پریشانیوں سے نمٹنے میں مدد دے سکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بیجوں سے جدید ٹیکنالوجیاں حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔تاکہ دیگر سرکردہ ملکوں کی طرز پر پیداوار کو بہتر بنایا جاسکے۔انہوں نے ہندوستان کے لئے  فوڈ سیکوریٹی( غذائی تحفظ) میں خود کفیل ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔کیونکہ ملک درآمداتی  غذائی تحفظ پر انحصار نہیں کرسکتا۔

نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان کی غذائی صنعت عالمی غذائی تجارت خصوصاً خوراک کی ڈبہ بند صنعت میں اپنے تعاون میں اضافہ کرکے ایک زبردست چھلانگ لگانے والا ہے۔ ہندوستان کی خوراک اورکرانہ کی مارکیٹ دنیا کی چھٹی سب سے بڑی مارکیٹ ہے۔جبکہ  فروخت کا 70 فیصد خوردہ مارکیٹ سے حاصل  ہوتا ہے۔

نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ وزیراعظم نے 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنے کے لئے ملک کے سامنے ایک ہدف رکھا ہے اور اس ہدف کوحاصل کرنے کے لئے حکومت‘پر ڈراپ مور کراپ’، معیاری بیجوں کی فراہمی اور زرخیز مٹی کی ضرورت کے مطابق کھاد،گوداموں کا قیام اورفصل کی کٹائی کے بعد فصلوں کو ہونے والے نقصان سے روکنے کے لئے کولڈ چین ایک قومی زرعی مارکیٹ کا قیام  اور585 اسٹیشنوں پر ای۔ پلیٹ فارم کا قیام جیسی بہت سی اسکیموں کے ساتھ آبپاشی پر توجہ دے رہی ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More