19.9 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

زراعت کے میدان میں ہندستان اور آسٹریلیا کا تعاون اور اشتراک

Urdu News

نئی دہلی،  جناب نریندر سنگھ تومر، زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر اور جناب ڈیوڈ لٹل پراوڈ ایم پی، آسٹریلیا ئی وزیر برائے زراعت ، خشک سالی اور ہنگامی انتظامیہ کے مابین یکم جون2021 کو ایک اجلاس ہوا، جس میں اس با ت کا اعتراف کیا گیا کہ دونوں ملکوں کے مابین  متواتر اچھے رابطے رہےہیں۔ پچھلے پانچ سالوں کے دوران اعلی سطح پر دونوں ملکوں کے درمیان  بہت سے شعبوں میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔

دونوں وزراء نے 4 جون 2020 کو اپنے سربراہ اجلاس میں ہندستان اور آسٹریلیا کے وزرائے اعظم کے ذریعہ  اعلان کردہ  زراعت کے شعبے میں باہمی تعاون پر جامع اسٹریٹیجک  شراکت داری پر روشنی ڈالی ۔ ہندستان –آسٹریلیائی اناج شراکت اہم ایک  شمولیت تھی جس کا مقصد  فصل کٹائی کے بعد انتظام،  دیہی اناج  ذخیرہ کرنے اور سپلائی  چین کو مضبوط بنانے میں آسٹریلیائی مہارت کو استعمال  کرنا ہے، تاکہ  نقصانات اور ضیاع کو کم کیا جاسکے۔ جناب تومر نے دونوں ملکوں کے مابین  تعاون  کے اس شعبے میں ہونے والی پیش رفت پر اطمینان  کا اظہار کیا اور بتایا کہ قومی  ادارہ برائے زرعی  مارکیٹنگ ہندستان کی جانب سے ایک نوڈل تنظیم ہوگی۔

دونوں وزرا نے متعلقہ زرعی مصنوعات کو  مارکیٹ تک رسائی دینے اور تکنیکی معلومات ایک دوسرے کے ساتھ مشترک کرنے کی پیش رفت  پر اطمینان کا اظہار کیا۔ آسٹریلیا نے حال ہی میں ہندستانی انار کی برآمد  کے لئے مارکیٹ تک رسائی دی ہے۔ کینبرا میں ہندستان ہائی کمیشن کی سربراہی میں آسٹریلیائی منڈیوں میں ہندستانی آم اور انار کی گہری رسائی  کےلئے مشترکہ حکمت عملی ہوگی۔ آسٹریلیائی  وزیر نے بھنڈی اور انار کی منڈی تک رسائی کے لئے بھارتی درخواستوں کو تیزی سے ماننے کی یقین دہانی کرائی۔

آسٹریلیا کے وزیر کے ذریعہ  ایف اے او اور جی 20 جیسے  کثیر الجہتی  شعبے میں ہندستان اور آسٹریلیا کے درمیان قریبی تعاون کے معاملے پر اٹھائے گئے سوال پر جناب تومر نے کہا کہ  وہ  یکساں سوچ والے ممالک  کے مابین  قریب سے بات چیت کےمنتظر ہیں۔ انہوں نے  تجویز پیش کی کہ تبدیلی آب و ہوا  ایک ایسا میدان ہے جہاں ہندستان اور آسٹریلیا  کے ساتھ ملکر کام کرنے کا بہت بڑا موقع  ہےکیونکہ  دونوں ممالک کے عزائم  ایک جیسے ہیں۔ انہوں نےموسمیاتی لکچدار  زراعت  کے لئے قومی  انوویشن کے فلیگ شپ پروگرام کا  ذکر کیا اور کہاکہ آسٹریلیا کی تحقیقی  تنظیموں کے ساتھ  باہمی تعاون قائم کیا جاسکتا ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More