نئی دہلی، اپریل 2017 کے بعد سے ملک بھر میں ہند-روس سفارتی تعلقات کے سال بھر تک جاری رہنے والی سالگرہ کے حصے کے طور پر زراعت اور کسانوں کی فلاح وبہبود کی وزارت نے دو بڑے پروگراموں کا اہتمام کیا ہے جن میں نئی دہلی میں آج منعقد ہوئے ہند- روس زرعی کارورباری سربراہ کانفرنس اور 14 فروری 2018 کو راجستھان کے سورت گڑھ میں ہونے والی زرعی تعلقات کے 70 کی سالگرہ تقریب شامل ہے۔
زراعت کے مرکزی وزیر مملکت جناب گجیندرسنگھ شیخاوت اور زراعت کے وزارت کے نائب وزیر جناب سرگئی بیلٹسکی نے نئی دہلی میں پوسا میں منعقد ہند-روس زرعی کاروباری سربراہ کانفرنس سے خطاب کیا۔ دونوں ملکوں کے بہت سے کاروباری گھرانے اور کاروباری انجمنوں کے سربراہوں نے جو زرعی شعبے میں کام کررہے ہیں، اس سربراہ میٹنگ میں شرکت کی۔ اس سے دونوں ملکوں کے درمیان کاروبار کو مزید فروغ دینے کے لئے مہارت کے تبادلے کو استحکام ملے گا۔
دونوں ملکوں کے جانب سے زرعی تجارتی مواقع کو اجاگر کیا گیا۔ اشتراک کے اہم شعبوں پر چار تھیم اجلاس میں زبردست تبادلہ خیال کیا گیا اور زرعی میشنری ، سینٹری اور پھیتو سینٹری کے اقدامات کے شعبوں میں تجارت کو بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ زرعی تعلیم بائیو ٹیکنالوجی، ماہی پروری، سمندری مصنوعات اور کنفیکشنرس بیکرس خشک میوے اور کوکو نٹ مصنوعات کو بڑھانے اور ان میں اشتراک کرنے پر غوروخوض ہوا۔ ان مذاکرات میں زراعت اور کسانوں کی فلاح وبہبود اور خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی صنعتوں کی وزارت کے افسروں نے شرکت کی۔
روس اور ہندوستانی وفود 14 فروری 2018 کو راجستھان کے سورت گڑھ میں سینٹرل اسٹیٹ فارم سی ایس ایف کا دورہ کریں گے، جو اس وقت کے یو ایس ایس آر کی مدد سے 1956 میں قائم کیا گیا تھا۔ زراعت اور کسانوں کی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر مملکت گجیندرسنگھ اور روس کے نائب وزیر رشین مشینری میوزیم کا افتتاح کریں گے اور کسانوں سے خطاب کریں گے جس میں زراعت کے سرکردہ لوگ حصہ لیں گے اور دونوں وزراء کیٹل بریڈنگ سینٹر کا بھی دورہ کریں گے۔ روس کے سائنسدانوں نے تھار کے صحراؤں میں زراعت کی بنیاد ڈالنے میں مدد کی تھی، جس سے پنجاب کے کم ترقی یافتہ علاقے سمیت آس پاس کے علاقوں میں زرعت میں تبدیلی آئی ہے۔