نئی دہلی، بایو ٹیکنالوجی کے محکمے نے زرعی بایوٹیکنالوجی کے شعبے میں بایوٹیکنالوجی کی تحقیق و ترقی کو فروغ دینے کیلئے بہت سی سرگرمیوں اور پروگراموں کا انعقاد کیا ہے۔ انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) پورے ملک میں باغبانی، ماہی پروری اور مویشیوں سے متعلق سائنسز سمیت زراعت میں تحقیق اور تعلیم کا بندوبست، رہنمائی اور تال میل کر رہا ہے۔ ان کوششوں کو آگے بڑھانے کے لئے بایو ٹیکنالوجی کےمحکمہ اور آئی سی اے آر نے کثیر ڈسپلنری ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ سرگرمیوں پر زور دینے کے لئے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے ہیں۔ ان دونوں اداروں نے زرعی، بایو ٹیکنالوجی کی تحقیق اور تعلیم میں اختراعات کی پرورش کےلئے بھی مفاہمت نامے پر دستخط کئے ہیں۔
مفاہمت نامے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے بایو ٹیکنالوجی کے محکمے کی سکریٹری محترمہ رینو سوروپ نے کہا کہ 5سے10 توجہ والے پروگرام نافذ کئے جائیں گے اور انہیں روک دیا جائے گا۔ یہ پروگرام مختصر، اوسط اور طویل مدتی ہوں گے۔ سکریٹری نے مطلع کیا کہ ان دونوں ایجنسیوں کی جانب سے اہم سہولتیں اور ٹیکنالوجی پلیٹ فارمس تیار کئے گئے ہیں، جو قومی نظام کے لئے قابل رسائی ہوں گے او ر شراکت داری کو آگے لے جانے کے لئے ایک مشترکہ ورکنگ گروپ بھی تشکیل دیا جائے گا۔
اشتراک میں زرعی اختراعات اور اسٹارٹ اَپ کو فروغ دینے پر زور دیا گیا ہے۔ یہ اشتراک بی آئی آراے سی میکانزم کے ذریعے کیاجائے گا۔ یہ اہم پروگرام ملک میں مخصوص اداروں کے نیٹ ورکنگ کے ذریعے مشن موڈ کے تحت کیاجائے گا۔
آئی سی اے آر اور بایو ٹیکنالوجی کے محکمے کے درمیان مفاہمت نامہ آپسی اشتراک کے لئے ہے تاکہ تعاون، کنورجنس (کلی میل) اورباہمی تعاون کے امکانات کا پتہ لگایا جا سکے، جس سے آئی سی اے آر اور بایو ٹیکنالوجی کے محکمے کے ذریعے زرعی بایو ٹیکنالوجی کے مختلف ڈسپلنس (شعبوں)میں تحقیق اور تربیت کی پیش رفت کو تیز ی اور فروغ دیا جا سکے۔مفاہمت نامہ اس مقصد کےساتھ نافذ کیا جائے گا کہ زرعی بایو ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تحقیقی پروگراموں میں ایک دوسرے کے ساتھ اشتراک کیا جائے اور پروجیکٹس کی فنڈنگ پالیسی معاملات انضباطی پہلوؤں اور قومی مفاد کے دیگر مخصوص شعبوں میں بھی ایک دوسرے کے ساتھ ریسرچ کے پروگراموں میں اشتراک کیا جائے۔