17.2 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

زرعی بجٹ رواں مالی سال کے دس کے مقابلے گیارہ گنا بڑھ کر 1.34 لاکھ کروڑ ہوا،نئی زرعی اصلاحات سے بے حد فائدہ ہوگا: جناب گنگوار

Urdu News

مرکزی وزیر بی ایم ایس اور پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس کے ذریعہ منعقد ایک قومی کانفرنس سے خطاب کررہے تھے

لیبر اور روزگار کے مرکزی وزیر جناب سنتوش گنگوار نے آج کہا کہ  نئے زرعی اور لیبر اصلاح قوانین سے   کسانوں اور محنت کشوں کو زبردست فائدہ ہوگا۔

این ڈی اے حکومت کی کسان حامی پہل کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ  زراعت کی وزارت کا بجٹ  11 گنا بڑھا کر 1.34 لاکھ کروڑ کردیا گیا ہے جو یوپی اے حکومت کے دوران سال  2009-10 میں محض 12,000 کروڑ روپے تھا۔انہوں نے کہا کہ اس سے ملک کے کسانوں کے مفاد کےلئے کیا گیا  وزیراعظم نریندر مودی  کا عزم ظاہرہ ہوتا ہے۔پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس کے  ویڈیوکانفرنسنگ کےذریعہ منعقد ایک نیشنل کانفرنس میں  بات کرتے ہوئے جناب گنگوار نے کہا کہ نئے زرعی قانون کا مقصد کسانوں کو ملک میں کہیں بھی اپنی پیداوار فروخت کرنے کی آزادی دینا ہے۔جناب گنگوار نے زور دیا کہ کسان اب ریاستوں میں بھی اپنی پیداوار بہتر قیمت پر فروخت کرسکیں گے۔ وزیر نے ایم ایس پی کو ختم کرنے کے سلسلے  میں پائے جانے والے خدشات کو بھی دور کرتے ہوئے کہا کہ یوپی اے حکومت کے مقابلہ میں فصلوں کی امدادی قیمت میں کافی اضافہ ہوا ہے۔

جناب  گنگوار نے پی ایچ ڈی چیمبرز آف کامرس کے اجلاس میں بڑے لیبر قوانین سے مزدوروں  کو  ہونے والے فوائد کے بارے میں اور بعد میں بھارتیہ مزدور  سنگھ نیشنل کانفرنس میں بھی بڑے پیمانے پر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ان اصلاحات سے کارکنان کو آنے والے دنوں میں بااختیار  بنانے میں مدد ملے گی۔ جناب  گنگوار نے یہ بھی بتایا کہ صدر نے ان تینوں لیبر قوانین کو  منظوری دے دی ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ بے مثال لیبر ویلفیئر اور صنفی مساوات کو فروغ دینے کے علاوہ ان لیبر قوانین  سے کاروبار میں آسانی کو بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ  صنعت اور کارکن ایک دوسرے کی تکمیل کرتے ہیں لہذا انہیں بدلتے وقت کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔

انہوں نے صنعتوں کے رہنماؤں سے کہا کہ وہ ہندوستان کو 5 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت بنانے کے حتمی مقصد کے حصول کے لئے معاشی پیش رفت کے لئے حکومت کو مدد فراہم کریں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کاروباری اداروں کی ترقی اور توسیع روزگار میں اضافہ کے ساتھ ساتھ  کام کرنے کے حالات کو بھی بہتر بناتی ہے۔ جناب  گنگوار نے عالمگیر سطح پر اور لازمی طور پر اجرت ، خواتین کارکنوں کے لئے مزدوری اور کام کرنے کے  برابر مواقع ، تقرری کےلئے لازمی طور لیٹر  جاری کرنے ، ملک کی وسیع افرادی قوت کے لئے ای پی ایف اور ای ایس آئی سی کا سوشل سکیورٹی  نیٹ کھولنے ، غیر منظم شعبہ کے مزدوروں کو جوڑنے کے علاوہ  جی آئی جی ، پلیٹ فارم اور شجر کاری کے کارکنوں سمیت  سماجی تحفظ کےلئے کام کرنے والے اہلکاروں وغیرہ  سے متعلق التزامات کا حوالہ دیا۔

وزیر نے اس قانون کے تحت دئے جارہے التزامات جیسے غیر منظم شعبے کے کارکنوں کے لئے سوشل سکیورٹی  فنڈ ، ملازمتوں سے محروم ہونے  والوں کے لئے ری اسکلنگ فنڈ ، مہاجر مزدوروں کے  وسیع تر مفہوم  اور ان کے ڈیٹا جمع  کرنے کے لئے بہتر ترجیحی منصوبوں کے  بہتر طریقوں وغیرہ  سے آنے والی زبردست تبدیلیوں کے ہونے والے   فائدوں کو تفصیل سے بیان کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اصلاحات راہ توڑنے اور کھیل بدلنے والے ہیں کیونکہ اصلاحات کے منتظر کچھ قدیم قوانین 73 سال سے زیادہ عرصے سے موجود ہیں۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ  ایک رجسٹریشن ، ایک لائسنس ، ایک ریٹرن  کے ایک نئے اصول کے ذریعہ کاروبار کرنے میں آسانی کو یقینی بنانے کی بھی کوشش کی جارہی ہے۔ جناب  گنگوار نے یہ بھی کہا کہ ان قوانین  کو حتمی شکل دینے سے پہلے تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان وسیع مشاورت کی گئی تھی۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ اپوزیشن نے ان بلوں پر پارلیمنٹ میں بحث نہ کرنے کا انتخاب کیا ،جس نے نہ صرف  ،جن کا اب تک  احاطہ نہیں کیا گیا ان کروڑوں لوگوں کو  تاریخی فوائد پہنچائے  ہیں بلکہ پہلے سے  شامل  لوگوں کے لئے متعدد اصلاحات پیش کی ہیں۔

جناب گنگوار  نے غیر منظم شعبہ کے مزدوروں کےلئے پنشن اسکیم اور پی ایم شرم یوگی مندھن  جیسے اقدامات کے ذریعہ  مزدووں کے فلاح و بہبود کے موجودہ  حکومت کے عزم کی نشاندہی کی۔جس میں میٹرنٹی لیو کو بارہ ہفتوں سے بڑھا کر 26 ہفتے کرنا ، پورٹیبلٹی اور ای پی ایف اور ای ایس آئی سی خدمات  کے علاوہ خواتین کو کانوں میں کام کرنے کے لئے با اختیار بنانا  بھی شامل ہے۔

گزشتہ سال  اجرت کے قانون کے علاوہ تین اور بڑے قانون حال ہی میں پارلیمنٹ میں منظور کئے گئے ہیں،جن میں سماجی تحفظ قانون،صنعتی رابطہ اور پیشہ ورانہ تحفظ ،صحت اور کام سے متعلق شرائط کے قانون شامل ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More