نئی دہلی، خزانہ اور کارپوریٹ امور کے وزیر جناب ارونجیٹلی نے کہا ہے کہ مالی سال 19-2018 کے لئے گیارہ لاکھ کروڑ روپے کے ذریعے قرض کا نشانہ بینکنگ سیکٹر کے لئے قابل حصول نشانہ ہے اس سے 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے میں مدد ملے گی۔ جناب جیٹلی آج یہاں زراعت اور دیہی ترقی کے قومی بینک کے بورڈ (این اے بی اے آر ڈی )سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے قبل کے مرکزی بجٹ کے اعلان کردہ فند کا اعادہ کیا اور کسانوں کی آمدنی کو بہتر بنانے کے لئے تمام شراکت داروں کے ساتھ اشتراک کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیر خزانہ جناب جیٹلی نے زور دے کر کہا کہ بینک کاری کے شعبہ کو زرعی شعبے میں سرمایہ کی تشکیل کو بہتر بنانے کےلئے طویل مدتی اثاثوں میں سرمایہ کاری کرنا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ چند برسوں کے دوران مالی ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری نے اہلیت پیدا کی ہے رفتار بڑھائی ہے اور دیہی مالی نظام میں شفافیت پیدا کی ہے۔
حکومت ہند کے محکمہ مالی خدمات کے سکریٹری جناب راجیو کمار نے ، اعلیٰ جی ڈی پی نمو سے پیدا ہونے والے مواقع خوب بروئے کار لانے کےلئے مالی شمولیت اور ٹیکنالوجی اپنانے کی ضرورت پر زورد یا۔ انہوں نے بینکنگ نظام سے شمال مشرق ، مشرق اور وسطی ہندوستان جیسے جغرافیائی علاقوں پر توجہ مرکوز کرنے کی اپیل کی جہاں ترقی کی صلاحیت کے حامل ان شعبوں کو رسمی قرض دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی وزارت معاشی ماحول کو بہتر بنانے کےلئے دوسری وزارتوں کے ساتھ گفت و شنید کر رہی ہے۔
نبارڈ (این اے بی آر ڈی ) کے چیئرمین، ڈاکٹر ہرش کمار بھانوالا ، پچھلی بجٹ میں اعلان کر دہ فنڈ کو عملی جامہ پہنانے کا اعلان کیا۔ خاص طور سے کہا کہ وزیراعظم کے گرامین آواس یوجنا کی جلد ہی 9 ہزار کروڑ روپے سے مدد کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ 5 ہزار کروڑ چھوٹے آبپاشی فنڈ سے پانی کی بچت اور پیداوار بڑھانے والی ٹیکنالوجیوں کافروغ ہوگا اسے جلد ہی شروع کر دیا جائے گا۔ انہوں نے ایک فعال فارمر پروڈیوسرز آرگنائزیشن (ایف پی او ) کی تشکیل پر زور دیا اور کہا کہ وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ نبارڈ جلد ہی ایف پی او کی شکل اختیار کر لے گا۔