نئی دہلی، نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن کو مشورہ دیا ہے کہ وہ آندھرا پردیش کے نلور ضلع میں تھوپی لیپلم میں سمندری ٹیکنالوجی کے قومی ادارے (این آئی او ٹی) کے نئے تحقیقی مرکز کے قیام میں تیزی لائیں۔
نائب صدر جمہوریہ نے آندھرا پردیش میں ترقیاتی پروجیکٹوں کے بارے میں جانکاری حاصل کرتے ہوئے اس بات کو نوٹ کیا کہ تحقیقی مرکز کے قیام کے لئے پیش رفت قانونی رکاوٹوں کی وجہ سے بہت ہلکی رفتار سے ہورہی ہے۔ انہوں نے اس بارے میں فوری طور پر مرکزی وزیر جناب ہرش وردھن سے بات کی۔
بعد میں زمینی سائنس کی وزارت کے سکریٹری ڈاکٹر ایم را جیون اور زمینی سائنس کی وزارت میں مشیر ڈاکٹر ایم پی واکڈی کار نے نائب صدر جمہوریہ سے ملاقات کی اور انہیں اس پروجیکٹ کی صورت حال کے بارے میں مطلع کیا۔
عہدیداروں نے نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو کو بتایا کہ مجوزہ ادارے کے لئے 97.37 ایکڑ زمین تحویل میں لی گئی ہے اور مقررہ زمین کے کچھ حصوں پر مقدمے کی وجہ سے اس عمل میں تاخیر ہوئی ہے۔ نائب صدر جمہوریہ نے نلور ضلع کے کلکٹر سے بھی گفتگو کی اور ان سے کہا کہ وہ قانونی مسائل کو جلد از جلد حل کریں۔ انہوں نے زمینی سائنس کی وزارت سے بھی کہا کہ وہ ادارے کے قیام کے عمل میں تیزی لائیں۔
سمندر پر 250 کروڑ روپے کی لاگت سے اس جدید ترین مرکز کا سنگ بنیاد 25 اپریل 2016 کو سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر جناب ہر ش وردھن نے رکھا تھا۔ اس موقع پر اس وقت کے شہری ترقی کے مرکزی وزیر ایم وینکیا نائیڈو اور وزیر اعلیٰ این چندرا بابو نائیڈو بھی موجود تھے ۔
اس تنصیب کی طویل مدتی ترقی کو پیش نظر رکھتے ہوئے ایک طویل مدتی ماسٹر پلانگ پہلے ہی مکمل کرلیا گیا ہے۔