16.5 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

زیر زمین پا نی کی نکا سی کے رہنما خطوط کے مسودہ پر آرا مطلوب ہیں

Urdu News

نئی دہلی۔؍اکتوبر ۔ مرکزی زیر زمین آبی اتھا رٹی (سی جی ڈبلیو اے)نے تما م ریا ستوں اور مر کز کے زیر انتظام علا قوں کے چیف سکریٹریوں کو زیر زمین پا نی کی نکا سی کے مقصد سے ‘‘این او سی کے اجرا ’’ کے لئے رہنما خطوط سے متعلق مسودہ اور ‘‘پبلک نوٹس ’’ کا مسودہ ، ان کی آرا کے حصول کے لئے ارسال کئے ہیں تاکہ وہ 60 دنوں کے اندر اپنی آرا ظاہر کر سکیں ۔

نیشنل گرین ٹرائبیو نل میں تنا زعات میں اضافے کی وجہ سے ٹرائبیو نل کی مختلف شاخوں نے سی جی ڈبلیو اے کو اس بات کو یقینی بنانے کی ہدا یت دی ہے کہ ملک میں زیر زمین پا نی کی نکا سی قانون کے مطا بق ہی ہو نی چا ہئے ۔ یہ رہنما خطوط پو رے ملک میں یکساں ریگولیٹری فریم ورک کو یقینی بنا ئیں گے تا کہ ضابطہ میں موجود امتیا زی طرز عمل یا تو پو ری طرح ختم ہوں یا پھر کم سے کم ہوں ۔

پو رے ملک میں رہنما خطوط پر وسیع پیما نہ پر نظر ثانی میں زیر زمین پا نی کی نکا سی کی بنیا دپر نو آبجیکشن سرٹیفیکٹ (این او سی ) جاری کر نے والی اتھارٹی یعنی ضلع میں ما لیہ کے سربراہ ، اسٹیٹ نوڈل ایجنسی / ریا ستی زیر زمین آبی اتھارٹی اور سی جی ڈبلیو اے میں لا مرکزیت لا ئی جا ئے گی۔ یہ ادارے زیر زمین پا نی کی مصنوعی بھر پائی کی تجا ویز اور پر و جیکٹ چلا نے والوں کے ذریعہ مصنوعی طور پر پا نی کی بھر پا ئی کے ڈھا نچوں کی تعمیر کی تجا ویز سے متعلق معا ملات کو دیکھتے ہیں۔ پا نی کی بھر پا ئی کےمیکینزم کے بدل میں پا نی کے تحفظ کے محصول کی وصولی کا عمل شروع کیا جا ئے گا۔ پا نی کی بچت کے ذریعہ حاصل ہو نے والے فنڈ ،زیر زمین پا نی کے موثر بندو بست وغیرہ کے لئے ریا ستوں کے ذریعہ استعمال کئے جا ئیں گے ۔

ما حولیات (تحفظ) ایکٹ 1986 کی دفعہ 3(تین) کے تحت حکومت ہند نے سی جی ڈبلیو اے تشکیل دیا تھا ، یہ ملک میں زیر زمین پا نی کے فروغ کو ضابطہ بند کر نے کے علا وہ اسے بند و بست کر تا رہا ہے ۔ اتھارٹی، صنعتوں /بنیا دی ڈھا نچے / کا نکو نی پروجیکٹوں کے ذریعہ زیر زمین پا نی کی نکا سی کے لئے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ جا ری کر تا رہا ہے ۔

رہنما خطوط سے متعلق پورا مسودہ ریا ستی حکومتوں کے سرکا ری/ شرکا کی معلومات کے لئے سی جی ڈبلیو اے کی ویب سائٹ اور این او سی اے پی (www.cgwb.gov.in, www.cgwa-noc.gov.in)پر دستیاب ہے ۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More