نئی دہلی،؍جون،سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے کے سکریٹری پروفیسرآشوتوش شرما اور روس کی چھوٹی اختراعی صنعتوں کی امدادکی فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر سرگئی اولیاکوو نے 20 جون 2017 کو ماسکو میں بھارت –روس متحدہ ٹیکنالوجی جائزے اور تیز تر تجارتی پروگرام پر ایک مفاہمت نامے کو مکمل کرلیا ہے۔
اس مفاہمت نامے کا مقصد کمپنیوں کو بین الاقوامی تعاون، اختراعی سرگرمیوں اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے ذریعے عالمی مقابلہ آرائی کی صلاحیت کو بہتر بنانے میں تعاون کرنا ہے۔ دونوں ایجنسیاں ( ڈی ایس ٹی اور ایف اے ایس آئی ای) کمپنیوں سے تعاون کرنے اور مشترکہ طور پر ٹیکنالوجی تیار کرنے اور پروجیکٹوں میں شامل ہونے کیلئے بھارتی اور روسی اداروں کو صارفین دوست اور آسان نظام کیلئے مربوط کریں گی۔
پروفیسر آشوتوش شرما نے ماسکو میں روسی سائنس فاؤنڈیشن (آر ایس ایف) کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر الیگزنڈر ویٹالی ایوچ سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کیلئے نوجوان سائنسدانوں کی ہمت افزائی کیلئے کئی آسان طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اس میٹنگ میں مشترکہ طور پر تحقیق کیلئے مربوط مقابلہ آرائی کی خاطر ڈی ایس ٹی اور آر ایس ایف کے درمیان معاہدے کے ضمیمہ کو مکمل کیا گیا۔ تجاویز کیلئے اگلی میٹنگ 2018 میں ہوگی ۔ فی الحال ڈی ایس ٹی اور آر ایس ایف مشترکہ طور پر 17 مشترکہ پروجیکٹوں میں تعاون کررہی ہیں۔
سائنس اور ٹیکنالوجی میں تعاون بھارت اور روسی فیڈریشن کے طویل اور وقت پر کھرے اترنے والے باہمی تعلقات کے اہم ستونوں میں سے ایک ہے۔ سائنس اور ٹیکنالوجی میں سرگرم ساجھیداری نے دونوں ملکوں کیلئے ایک مفید صورت حال پیدا کی ہے۔ اس سے ایک ساتھ مقاصد حاصل کرنے کیلئے اعتماد کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ ان گہر ےتعلقات میں تمام شعبوں اور دونوں ملکوں کے تعلیمی وتحقیقی لیبوریٹریوں اور اداروں کے تحقیق کاروں کے درمیان آزادانہ تبادلے ممکن ہوسکے ہیں۔ اشتراکی فوائد کے اصول، ایک دوسرے کے ساتھ تعاون اور باہمی اعتماد بھارت اور روس کے درمیان سائنس اور ٹیکنالوجی کے تعلقات کی خصوصیات میں شامل ہیں۔
بھارت اور روس دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کے 70 سال مکمل ہونے کی تقریب منارہے ہیں۔ نئی دہلی کا سائنس اور ٹیکنالوجی کا محکمہ (ڈی ایس ٹی) اور روس کی بنیادی تحقیق کی فاؤنڈیشن بھی اپنی ساجھیداری کے 10 سال مکمل ہونے کی تقریب منارہے ہیں۔
دونوں فریقوں نے اسٹارٹ اپ کمپنیوں اور صنعتوں کیلئے کام کرنے اور اختراعات کیلئے بھارت روس برج قائم کرنے سے اتفاق کیا ہے۔
ڈی ایس ٹی کے سکریٹری کے اس دورے میں روس کے دیگر فریقوں کے ساتھ مندرجہ ذیل سرگرمیوں کیلئے باہمی سائنسی تعاون قائم کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اے-ڈی ایس ٹی اور ایف اے ایس آئی ای کے درمیان مفاہمت نامے کو قطعی شکل دی گئی ۔( ایس ایم ای سیکٹر اور سٹارٹ اپ کمپنیوں کی شرکت کے ساتھ تحقیق وترقی میں تعاون کو فروغ دینے کیلئے )
بی- ڈی ایس ٹی اور آر ایف ڈی آر کے درمیان بنیادی سائنس میں تعاون کو جاری رکھنے کی خاطر تجدید دستاویز کو قطعی شکل دی گئی۔
سی-تجاویز کی اگلی کال کیلئے روسی سائنس فاؤنڈیشن کے ساتھ ضمیمے کو قطعی شکل دی گئی۔
ڈی-تجاویز کی آخری کال سے متعلق پروجیکٹوں کے مشترکہ انتخاب پر روس کی وزارت تعلیم اور سائنس کے ساتھ ڈی ایس ٹی دستاویز کو قطعی شکل دینے کی نگرانی۔
ای- سائنٹفک تنظیم کی روسی فیڈرل ایجنسی کے ساتھ پچھلے سال گوا چوٹی کانفرنس میں کئے گئے مفاہمت نامے کے نفاذ پر تبادلہ خیال۔
ایف- اختراعی تحقیق ترقی اور اختراعات کیلئے بھارت روس برج قائم کرنے میں تعاون کیلئے ایک مفاہمت نامے کی خاطر روس کی معاشی ترقی کی وزارت کے ساتھ تبادلہ خیال اور مذاکرات۔
جی- سائبر فزیکل سسٹم میں تعاون کیلئے سینٹ پیٹرس برگ یونیورسٹی کے ساتھ تبادلہ خیال۔ (بگ ڈاٹا، سائبر سکیورٹی، انٹرنیٹ اور سپر کمپیوٹنگ وغیرہ)۔
ایچ- سینٹ پیٹرس برگ میں باہمی تعاون کیلئے آئی او ایف ایف ای انسٹی ٹیوٹ کی شرکت کیلئے تبادل خیال۔ (حال ہی میں اس ادارے کے ایک سائنسداں کو فزکس میں نوبل انعام سے نوازا گیا ہے)۔