نئی دہلی۔ ؍ستمبر۔نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیانائیڈو نے کہا ہے کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں تحقیق اور ترقی کا حتمی مقصد، عام انسان کی زندگی کو بہتر بنانا اور ایک پُرامن ، خوشحال کرۂ ارض کی تعمیر ہے۔ نائب صدر جمہوریہ ہند موصوف انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس بنگلورو کرناٹک میں منعقدہ ایک تقریب میں اساتذہ اور طلباء و دیگر حاضرین سے خطاب کررہے تھے۔ نائب صدر جمہوریہ ہند نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس میں واقع، نینو سائنس انجینئرنگ کے مرکز کا بھی ملاحظہ کیا۔ کرناٹک کے گورنر جناب وجوبھائی رودابھائی والا اور کرناٹک کے وزیر داخلہ جناب آر راما لنگا ریڈی اور دیگر عمائدین بھی اس موقع پر موجود تھے۔
نائب صدر جمہوریہ ہند نے کہا کہ وہ اس مرکز میں انجام دیے جارہے اعلیٰ کوالٹی کے تحقیقی کاموں اور جدید ترین سہولتوں کو دیکھ کر بہت متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے ہلکے جنگی طیارے یعنی ایل سی اے میں استعمال ہونے کیلئے ڈی آر ڈی او کو مائیکرو – الیکٹرو – میکنیکل نظام کی جدید ترین شکل کی ڈیلیوری کیلئے آئی آئی ایس سی کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے کہا ہےکہ یہ ادارہ جمشید جی نُصروان جی ٹاٹا ، حکومت ہند اور مہاراجا میسور کی مشترکہ کوششوں سے 1909 میں قائم ہوا تھا۔
نائب صدر جمہوریہ ہند نے کہا کہ گزشتہ صدی کے دوران،متعدد ممتاز اساطیری حیثیت کے حامل سائنسداں، مثلاً سی وی رمن اور ڈاکٹر سی این آر راؤ نے، اس ادارے کو اس نہج پر ڈالا ہے۔عمدگی ہی اس ادارے کا طرۂ امتیاز اور شناخت ہے اور جدت طرازی اس کی روح رواں ہے اور ہمیں اس عظیم روایت کی پاسداری کرنی چاہئے۔
نائب صدر جمہوریہ ہند نے کہا کہ قدیم بھارت میں ،سائنسی کھوج کی ایک طویل روایت تلاش کی جاسکتی ہے اور اس سلسلے کے تحت ،متعدد کامیابیاں بھی حاصل ہوئی تھیں جو تعداد میں اتنی زیادہ ہیں کہ ان کا شمار کرنا مشکل ہے۔ سبز انقلاب سے لیکر خلائی سائنس کے شعبے میں بھی بھارت کو ایک سرکردہ طاقت بناکر بھارتی سائنسدانوں نے یہ سچ کردکھا یا ہے کہ وہ کسی بھی معاملے میں کسی سے پیچھے نہیں ہیں۔ وہ صرف بڑھتی ہوئی آبادی کیلئے خوراک فراہم کرنے پر ہی قادر نہیں ہیں بلکہ سماجی ۔ اقتصادی ترقیات کیلئے جدید ترین طرز کی ٹیکنالوجی کو بھی بروئے کار لانے پر قادر ہیں۔