نئی دہلی: نائب صدرجمہوریہ ہند ، جناب ایم وینکیانائیڈونے کہا ہے کہ ساجھا کرنا اورسب کا خیال رکھنا ہمارے فلسفہ کی اساس رہاہے ۔ موصوف حیدرآباد میں ہرے کرشنا فاونڈیشن کے ذریعہ بازآبادکاری کے عمل سے گذارے گئے شری لکشمی نرسمہاسوامی مندرکا افتتاح کرنے کے بعد حاضرین سے خطاب کررہے تھے ۔ تلنگانہ ہاوسنگ، قانون اوررفاہ عام کے عطیات کے وزیر،جناب اے اندرکرن ریڈی اوردیگرمعززین بھی اس موقع پرموجود تھے ۔ نائب صدرجمہوریہ ہند نے کہاکہ منادربھارت کی ثقافتی روایات کے مراکز کے طورپر قائم ودائم رہے ہیں اور موسیقی اوررقص ، روحانی ، رفعت اور عوام کی ہمہ گیرترقی کے مراکز کے طورپربھی کام کرتے رہے ہیں ۔ منادرنے ہری کتھا اور پرانا پراوچن جیسی روایات کے توسط مذہبی اورروحانی بیداری اور روحانی فکرکوبڑھاوادیاہے ۔ نائب صدرجمہوریہ ہند ، موصوف نے کہاکہ منادرکو بھارت کی ثقافتی زندگی میں ایک مرکزی مقام حاصل رہاہے اور ہم ہراس عمل کو تقدس کی نظرسے دیکھتے ہیں، جو انسانیت کی خدمت پرمبنی ہو۔ موصوف نے مزید کہاکہ ہماری روزمرہ کی سرگرمیوں سے ایک طرح کی پاکیزگی وابستہ ہے اوریہی وجہ ہے کہ ہم ‘‘ودیالیہ’’ ، ‘‘چکتسالیہ’’، ‘‘بھوجنالیہ’’ اوریہاں تک ‘‘شوچالیہ ’’جیسے الفاظ کا استعمال روزمرہ کی زندگی میں کرتے ہیں ۔ ہم ہرجگہ الوہیت کا مشاہدہ کرتے ہیں کیونکہ ہم اس امرمیں یقین رکھتے ہیں کہ ہرذی روح اورغیرذی روح ایک ہی الوہی اصول اورتوانائی کا مظہرہے ۔
جناب نائب صدرجمہوریہ ہند نے کہاکہ کرشن جذبہ محبت ، رحم دلی ، حسیت اورراست بازی کی لافانی اقدارکی علامت رہے ہیں ۔ ہم معاشرے میں کرشن کی جیسی بیداری اورحسیت لاسکتے ہیں اور عوام کی زندگی میں ایک بڑی تبدیلی متعارف کراسکتے ہیں ۔ ہم خوشحالی بھائی چارہ کو فروغ دے سکتے ہیں اورویکنٹھ یا ہرطرح کی پریشانیوں سے پاک ماحول کی فراہمی کرسکتے ہیں اورہرکنبے تک یہی ماحول فراہم کرسکتے ہیں ۔
اس موقع پرنائب صدرجمہوریہ ہند کی تقریرکامتن درج ذیل ہے :
‘‘مجھے اس امرکا اعتراف کرتے ہوئے اعزاز کا احساس ہورہاہے کہ آپ سب کے مابین میں بھگوان کرشن کے الوہی آشیرواد میں شریک ہوں اور سریلا پربدھا کی روحانی تابناکی کا مشاہدہ کررہاہوں ۔ سریلاپربدھا نے عملی روحانی زندگی کا نمونہ پیش کیا،جس کے توسط سے عوام اپنی زندگیوں میں کرشن کی بیداری لاسکتے ہیں اوربھگوت گیتا اورشرمدبھاگوتم کی شکل میں بھارت کی قدیم دانشوری سے استفادہ کرسکتے ہیں ۔ مندر زمانہ قدیم سے بھارتی ثقافتی روایات کے مراکز رہے ہیں ۔ یہ مندرموسیقی رقص اورعوام کی روحانی رفعت کے مراکز بھی رہے ہیں ۔ انھوں نے ہری کتھا اورپراناپروچن کے توسط سے بیداری اور مذہبی اورروحانی فکرکو فروغ دیاہے ۔ انھوں نے انسان دوستی کی حوصلہ افزائی کی ہے اور معاشرے کے ہرشخص کی خبرگیری کا کام کارخیرکے کاموں کے ذریعہ انجام دینے کی تعلیم دی ہے ۔ہرکسی کے ساتھ نظریات وخیالات کوساجھاکرنا اورہرکسی کا خیال رکھنا ہمارے فلسفہ کی بنیاد رہی ہے ۔ ہرے کرشنا تحریک مندرپرمرتکز تبدیلی کی علمبرداررہی ہے ، جس کے ذریعہ بھگوت گیتا اورشرمد بھاگوتم کی تعلیمات پرمبنی معاشرے کی تشکیل عمل میں لانے کی کوششیں ہوتی رہی ہیں ۔
ہرے کرشنا تحریک کے ذریعہ خدمات کا جوسلسلہ چلایاجارہاہے میں اس سے بیحدمتاثرہوں ۔ خوراک تقسیم مثلاًاکشے پاتر، بھوجنامریتھا، سدھی موٹا (کاشتکاروں اور حمالوں کو منڈی کے احاطے میں کھاناکھلانااوراکشے الپاہارم دراصل اس ادارے کے ذریعہ عمل میں لائی جانے والی قابل تعریف سرگرمیاں ہیں ۔
پیارے بہنواوربھائیو،
منادرکوبھارت کی ثقافتی زندگی میں ایک مرکزی مقام حاصل رہاہے ۔بھارتی روایات میں ہم نے انسانیت کی خدمت کے ہرعمل کوتقدیس کی نظروں سے دیکھاہے ۔ ہماری روزمرہ کی سرگرمیوں میں بہت سارے اعمال کو ایک طرح کی پاکیزگی حاصل ہے اوریہی وجہ ہے کہ ہم ‘‘ودیالیہ’’ ، ‘‘چکتسالیہ’’ ، ‘‘بھوجنالیہ ’’یہاں تک ‘‘شوچالیہ ’’جیسے الفاظ استعمال کرتے ہیں ۔ ہم ہرجگہ الوہیت کا مشاہدہ کرتے ہیں کیونکہ ہم اس امرمیں یقین رکھتے ہیں کہ ہرذی روح اورغیرذی روح اسی ایک واحد الوہی اصول اور توانائی کا مظہرہے۔
کرشن محبت ، رحم دلی ، حسیت اور راست بازی پرمبنی برتاؤ کی لافانی اقدار کی علامت ہیں ۔ ہم کرشن جیسی بیداری معاشرے میں لاسکتے ہیں ۔ ہم عوام کی زندگی میں ایک بڑی تبدیلی متعارف کراسکتے ہیں ۔ ہم خوشحالی بھائی چارہ اور ایسے دیگرجذبات کو فروغ دے سکتے ہیں اورویکنٹھ یا ہرطرح کے تفکرات سے پاک ماحول ہرکنبے کے لئے فراہم کرسکتے ہیں ۔اس جیسا مندرعوام کو خوش رہنے کے اصولوں کی تعلیم دیتاہے اور داخلی سکون اور مثبت انداز فکرکی تخلیق میں کلیدی کرداراداکرتاہے ۔ اس طرح کے مندرزندگی کے تئیں مثبت اور صحت مند انداز فکرکو فروغ دیتے ہیں ۔ میں آج بھگوان کرشن کے عقیدت مندوں کے مابین آکرازحدمسرور ہوں ۔ خداکرے کہ یہ مندرآئندہ آنے والے وقت میں لاکھوں افراد کے لئے رہنمائی کا وسیلہ ثابت ہوں میں بھگوان کرشن سے پرارتھنا کرتاہوں جوجگت گرو اور پورے کرہ ٔ ارض کے لئے استاد کی حیثیت رکھتے ہیں کہ وہ پوری بنی نوع انسانیت کو اپنی لامتناہی برکات سے نوازیں ۔ پوری دنیا ہرگزرنے والے دن کے ساتھ ایک بہترمقام بنتی جائے ۔
کرشنم وندے جگدگوروم!