نئی دہلی، ملک میں کچے جوٹ کی پیداوار اور پیداواریت میں سدھار کرنے کے لئے کوششوں کے تحت کپڑے کی وزارت، ہندستانی پٹسن کارپوریشن (جے سی آئی کے ذریعہ) کسانوں کو جوٹ کے مصدقہ بیج مہیا کرائے گا۔ زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے تحت ایک سرکاری صنعت ، قومی بیج کارپوریشن (این ایس سی)جے سی آئی کو ان کوالٹی سے بھرپور اور مصدقہ بیجوں کی سپلائی کو یقینی بنائے گا۔ اس سلسلہ میں آج جے سی آئی اور قومی بیج کارپوریشن (این ایف سی ) کے درمیان ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے گئے۔ کپڑے کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی اور زراعت اور کسانوں کی بہبود کےمرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے ورچوئل موڈ کے ذریعہ مفاہمت نامے پر دستخط پروگرام میں حصہ لیا، جس میں دونوں تنظیموں کے سی ایم ڈی بھی موجود تھے۔ ایم او یو،سال 22-2021 میں جے سی آئی کے ذریعہ سے مصدقہ جوٹ کے بیج کی سپلائی کو یقینی بنائے گا۔
اس موقع پر مرکزی کپڑا وزیر محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نے کسانوں کو مصدقہ جوٹ بیج مہیا کرنے کے لئے زراعت کی وزارت اور کپڑے کی وزارت کے درمیان ہوئے تال میل کے لئے شکریہ کا اظہار کیا۔ اس کی شروعات 3 سال پہلے ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس سال فروری میں اعلان کردہ قومی تکنیکی کمیشن مشن جوٹ اور جوٹ کپڑا مصنوعات کے لئے خصوصی التزامات ہیں۔ آبی ذخائر کے تٹ باندھ یا لائننگ بنانے میں ، سڑک تعمیر میں اور پہاڑی علاقوں میں زمینی تودے کے کھسکنےکو روکنےکے لئے ڈھانچوں کی تعمیر میں جوٹ کے استعمال کو بڑھانے کے وسیع انتظام ہیں۔ مرکزی کپڑا وزیر نے کہا کہ گھریلو بازار کے لئے جوٹ کی ضرورت میں خود انحصار ہونے کے علاوہ اگلا ہدف جوٹ اور اس کی مصنوعات سے متعلق ملک کی ایکسپورٹ صلاحیت کو مضبوط کرنا ہے۔
مرکزی زراعت اور کسانو ں کی بہبود کی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے قومی بیج کارپوریشن اور ہندستانی پٹن کارپوریشن (جے سی آئی کے درمیان مفاہمت نامے پر ہوئے دستخط پر خو شی کااظہار کیا۔ انہوں نے جوٹ کسانوں کو کم لاگت پر اچھی کوالٹی کے بیج مہیا کرانے میں قومی بیج کارپوریشن کے کام کی ستائش کی۔ جناب تومر نے ملک میں کچے جوٹ کی پیداوار اور کوالٹی یا معیار میں سدھار کی اہمیت پر زور دیا ، اور کہا کہ اس کے ساتھ، مصنوعات کی قیمت میں تبدیلی سے یا اضافہ سے وزیراعظم کے آتم نربھر بھارت کے ہدف کو حاصل کرنےمیں مدد ملے گی۔ انہوں نے مقررہ مدت کے اندر جوٹ ایکسپورٹ صلاحیت کی تعمیر کے لئے ایک لائحہ عمل تیار کرنے پر بھی زور دیا۔
اس مفاہمت نامے کے نتیجے میں 22-2021 فصل سال کے لئے جے سی آئی 10 ہزار کوئنٹل جوٹ کے جے آر او-204 قسم کےمصدقہ بیج تقسیم کرے گا ۔ ا س پہلے کاروباری تقسیم کے لئے جے سی آئی کے ذریعہ قومی بیج کارپوریشن (این ایس سی) سے مصدقہ بیج خریدے جائیں گے۔ اس سے پانچ سے چھ لاکھ کسان کنبوں کو فائدہ پہنچے گا ۔ نقلی بیج کے بازار میں زبردست کمی آئے گی اور جے سی آئی کے محصول میں اضافہ ہوگا۔ پیداواریت میں اضافہ سے کسانوں کی آمدنی بڑھے گی اور 2022 تک کسانوں کی آمدنی کو دو گنا کرنے کے ہدف تک پہنچنے کا ایک لمبا راستہ طے ہوگا۔
جوٹ پروجیکٹ، آئی کیئر کے تحت علاقے کی تین ایجنسیاں –ہندستانی پٹسن کارپوریشن ، جے سی آئی ، قومی جوٹ بورڈ (این جے بی) اور سینٹرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ فار جوٹ اینڈ الائیڈ فائبرس (سی آر آئی جے اے ایف ) جوٹ کی مقدار اور کوالٹی کو مجموعی اصلاح کے لئے جدید زراعتی سائنس پر مبنی طریقوں کو فروغ دے رہی ہیں۔
کم کوالٹی والے بیجوں اور /یا نقلی بیجوں کے سبب گزشتہ کچھ برسوں میں پیدا ہوئے کچے جوٹ کی کوالٹی پر منفی اثرات پڑے ہیں۔
یہ مفاہمت نامہ اس چیز کو بھی یقینی بنائے گا کہ جوٹ کسان، مختلف زرعی –آب وہوا ، حالات اور گہن فصل نظام کے لئے سب سے عمدہ کوالٹی والے بیج حاصل کرنے میں اہل ہیں۔