نئی دہلی، صدر را دیو کے ساتھ مل کر مہاتما گاندھی کے مجسمے کی نقاب کشائی کرنا میرے لئے یقیناً ایک اعزاز کی بات ہے ۔
آج کا دن بلغاریہ کے عوام کے لئے ایک متبرک دن ہے ۔ آج آپ لوگ اپنا قومی وحدت کا دن منا رہے ہیں ۔ اس موقع پر آپ سبھی کو میری جانب سے نیک خواہشات ۔ آج کے خصوصی دن کے موقع پر اپنے خوبصورت ملک میں مہاتما گاندھی کو ایک ابدی مقام عطا کرنے کے لئے بلغاریہ کے عوام کا میں یقیناً شکر گذار ہوں ۔
بلغاریہ کے ممتاز مجسمہ ساز آئیون روسیو کے ذریعہ تراشا اور کھڑا کیا گیا یہ مجسمہ ایسے شخص کے لئے ایک با معنی خراج عقیدت ہے ، جنہوں نے اپنی پوری زندگی انسانیت کی خدمت کے لئے وقف کر دی ۔ نا انصافی ، جنگ و جدال ، عاقبت نا اندیش تشدد اور بے ہودگی سے لبریز تباہی کے موجودہ دور میں ، ان کے تصورات اور انسانی اقدار کی معنویت مزید بڑھ جاتی ہے ۔
اس مجسمہ کی تنصیب کا وقت اس سے بہتر نہیں ہو سکتا تھا ۔ ایک مہینے سے بھی کم وقت میں آئندہ 2 اکتوبر کو دنیا بھر میں مہاتما گاندھی کی 150 ویں سالگرہ کی تقریبات کا آغاز کرنے والے ہیں ۔ بلغاریہ میں ان تقریبات کو کامیاب بنانے کے لئے میں آپ سے پوری توقع رکھتا ہوں ۔
میرے لئے یہ ایک جذباتی لمحہ ہے کیونکہ ہم اپنے بابائے قوم اور امن و عدم تشدد کے عالمی پیامبر کو خراجِ عقیدت پیش کر رہے ہیں ۔ انہوں نے سیاسی اعتبار سے نا قابل تصور عمل کو سیاسی طور پر نا گزیر عمل میں تبدیل کر دیا ۔
ان کی زندگی اخلاقی اقدار پر مبنی ایک طاقت تھی ، جس سے بہت سے لوگ متاثر ہوئے ۔ جنوبی افریقہ میں ان کی جدو جہد نے نیلسن منڈیلا کو نسلی عصبیت کے خلاف عظیم جنگ لڑنے کے لئے تحریک دی ۔ اسی طرح ستیہ گرہ کے ان کے فلسفے نے امریکہ میں مارٹن لوتھر کنگ کو شہری حقوق کی تحریک چھیڑنے کے لئے حوصلہ بخشا ۔
بلغاریہ کے ساتھ مہاتما گاندھی کا خصوصی تعلق رہا ہے ۔ بلغاریہ کے مشہور مصور بورس جور جیف نے گاندھی جی کے ساتھ ان کے آشرم میں اپنی زندگی کا ایک عرصہ گزارا اور وہ ان کے قریبی دوست رہے ۔
حکومت ہند ، ہندوستانی عوام اور اپنی جانب سے میں ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا ، جنہوں نے اس حیرت انگیز پہل کو ممکن بنانے میں اپنا تعاون پیش کیا ۔ میں ایک بار پھر بلغاریہ کے عوام کی مسلسل ترقی اور خوشحالی کے لئے اپنی نیک خواہشات پیش کرتا ہوں ۔