نئی دلی، وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج ایودھیا میں شری رام جنم بھومی میں، بھومی پوجن کا عمل انجام دیا۔
بھارت کے لئے زریں باب
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے اہل وطن اور دنیا بھر میں پھیلے ہوئے رام بھکتوں کو اس مقدس موقع پر مبارکباد پیش کی۔ اسے تاریخی لمحہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت آج ایک زریں باب کا آغاز کر رہا ہے۔ اس وقت ملک بھر کے عوام ازحد جوش و جذبے سے معمور ہیں اور انہیں آخر کار وہ چیز حاصل ہو گئی ہے، جس کے لئے وہ صدیوں سے انتظار کر رہے تھے۔ ان میں سے متعدد اب بھی اس امر میں مشکل سے ہی یقین کریں گے کہ وہ اپنی زندگی میں یہ دن ملاحظہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہاکہ رام جنم بھومی تخریب اور تعمیر کے دائمی دائرے سے آزاد ہو گئی ہے اور رام للا کاایک عظیم الشان مندراب ان شامیانوں کی جگہ تعمیر کیا جائے گا۔
وزیراعظم نےکہاکہ جس طریقے سے 15اگست کی تقریب، ملک بھر کے عوام کی قربانیوں کی نمائندگی کرتی ہے، یعنی ان کی جدوجہد کے نتیجے میں آزادی حاصل ہوئی تھی، آج کا دن بھی اُسی نوعیت کی وابستگی اور پیڑھی در پیڑھی چلنے والی جدو جہد کا نتیجہ ہے، جو رام مندر کے لئے کی جا رہی تھی۔ انہوں نے اس موقع پر ان شخصیات کو بھی یاد کیا اور خراج عقیدت پیش کیا، جن کی جدو جہد نے رام مندر کے خواب کو حقیقی شکل دی ہے۔
شری رام-ہماری ثقافت کے معمار
وزیراعظم نے خیال ظاہر کیا کہ اگرچہ ان کے وجود کو مٹانے کی کئی کوششیں کی گئیں، شری رام، اب بھی ہماری ثقافت کی بنیاد بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رام مندر ہماری ثقافت، دائمی یقین، قومی جذبے اور اجتماعی قوت ارادی کی ایک جدید علامت ہوگی، جو آنے والی پیڑھیوں کو ترغیب فراہم کرے گی۔ مندر کی تعمیر سے مختلف شعبوں میں متعدد مواقع فراہم ہوں گے اور اس خطے کی معیشت کو بدل دیں گے۔
وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ آج کا دن کروڑوں رام بھکتوں کے سچے عقیدے اور عزم کا بھی ایک ثبوت ہے۔ انہوں نے اُس وقار اور تحمل کی ستائش کی، جس کا مظاہرہ اہل ملک کی جانب سے کیا گیا، ہر کسی کے جذبات کو مدنظر رکھتے ہوئے، جب گزشتہ برس عدالت عظمیٰ نے اپنا فیصلہ سنایا، وہی وقار اور وہی تحمل آج بھی نظر آ رہا ہے۔
وزیراعظم نے یاد کیا کہ کس طریقے سےناداروں، پسماندہ، دلتوں، قبائلی افراد سمیت ہر شعبہ ہائے حیات کے افراد شری رام کی فتحیابیوں میں مددگار رہے، شری کرشن کے ذریعے گووردھن پہاڑ اٹھانے میں مددگار رہے، چھترپتی شوا جی نے سوراجیہ قائم کیا، گاندھی نے تحریک آزادی کی قیادت کی وغیرہ۔ اُسی طریقے سے رام مندر کی تعمیر عام شہریوں کے تعاون سے شروع کی گئی ہے۔
شری رام کے کردارکے اوصاف بیان کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وہ ہمیشہ حق پر قائم رہتے تھے اور انہوں نے سماجی ہم آہنگی کو اپنی حکمرانی کی بنیاد بنایا تھا۔ وہ اپنی رعایا سے مساویانہ محبت کرتے تھے۔ تاہم ناداروں اورضرورتمندوں کے لئے خاص جذبہ ترحم بھی رکھتے تھے۔ زندگی کا کوئی ایک بھی پہلو ایسا نہیں ہے، جہاں شری رام ہمارے لئے باعث ترغیب نہ ہوں اور ان کے اثرات ثقافت، فلسفے، عقیدے اور ملک کی روایات میں ظاہر ہوتے ہیں۔
شری رام-کثرت میں وحدت کا سوتر
وزیراعظم نے کہا کہ شری رام نے عوام کے لئے ایک مشعل راہ بن کر کام کیا۔ قدیم زمانے میں والمیکی رامائن کے توسط سے، تلسی داس، کبیر اور گرونانک کے ذریعے عہد وسطیٰ میں اور موجودہ وقت میں مہاتما گاندھی کے بھجنوں میں وہ عدم تشدد اور ستیہ گرہ کی قوت بن کر ابھرے۔ بھگوان بدھ بھی شری رام سے مربوط ہیں اور ایودھیا نگری صدیوں سے جینیوں کے عقیدے کا مرکز رہی ہے۔ مختلف زبانوں میں تصنیف کردہ رامائن کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ شری رام ملک میں کثرت میں وحد کا مشترکہ دھاگہ یا سوتر ہیں۔
وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ شری رام کا متعدد ممالک میں احترام کیا جاتا ہے۔ انہوں نے رامائن کی مقبولیت کا ذکر کرتے ہوئے انڈونیشیا کا نام لیا، جہاں آبادی کی اکثریت مسلمانوں کی ہے، کمبوڈیا، لاؤس، ملیشا، تھائی لینڈ، سری لنکا، نیپال کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ شری رام کے حوالے ایران اور چین میں بھی پائے جاتے ہیں اور رام کتھا متعدد ممالک میں مقبول عام ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان تمام ممالک میں آج رام مندر کی تعمیر کے آغاز کی اطلاع پاکر عوام مسرور ہوں گے۔
مکمل بنی نوع انسانیت کے لئے باعث ترغیب
وزیراعظم نے توقع ظاہر کی کہ یہ مندر آنے والے عہد میں مکمل بنی نوع انسان کے لئے ایک ترغیب ثابت ہوگا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ بات ازحد اہم ہے کہ شری رام کا پیغام، رام مندر اور ہماری دیرینہ روایات پوری دنیا تک پہنچیں۔اِس امر کو ذہن میں رکھتے ہوئے ملک میں رام سرکٹ بنایا جا رہا ہے۔
رام راج
وزیراعظم نے مہاتما گاندھی کے ذریعے دیکھے گئے نظریاتی خواب یا رام راج کی خصوصیات کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ شری رام کی تعلیمات جو ہمارے ملک کو راستہ دکھاتی رہی ہیں، ان میں یہ باتیں شامل ہیں کہ: نہ کوئی شخص نادار ہوں، نہ دکھی، افراد و خواتین کو یکساں طور پر مسرور ہونا چاہئے۔ کاشتکاروں اور جانوروں کو پالنے والوں کو بھی ہمیشہ خوش رہنا چاہئے، معمر افراد ، بچوں اور ڈاکٹروں کو ہمیشہ تحفظ ملنا چاہئے۔ ہم سب کا فرض بنتا ہے کہ ہم پناہ چاہنے والوں کو پناہ دیں۔ مادرِ وطن جنت سے بڑھ کر ہوتی ہے اور ملک جس حد تک مضبوط ہوگا، وہ اتنی ہی قوت سے امن کو فروغ دے سکے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ شری رام جدت طرازی اور تبدیلی کے بھی علمبردار ہیں۔ ملک شری رام کے ان آئیڈیلس کو اپنا کر آگے بڑھ رہا ہے۔
باہمی محبت اور بھائی چارے کی بنیاد
وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ مندر کی تعمیر باہمی محبت اور بھائی چارے کی بنیاد پر عمل میں آنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سب کا ساتھ کے ذریعے اور سب کے وشواس کے ساتھ ہمیں سب کا وکاس بھی حاصل کرنا ہے اور اعتماد سے بھرپور اور آتم نربھر بھارت تعمیر کرنا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ شری رام کے پیغام پر عمل آوری تاخیر نہیں ہونی چاہئے اور ہم آگے بڑھیں گے اور ملک کو اسی پیغام پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔
کووڈ کے دوران مریادا
وزیراعظم نے اپنی بات کووڈ کی صورتحال کے پس منظر میں شری رام کے ذریعے اپنائے جانے والےمریادا کے راستے کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے مکمل کی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال کا تقاضہ ہےکہ دو گزکی دوری-ماسک ہے ضروری کی مریادا پر عمل کیاجائے۔ انہوں نے ہر کس و ناکس کو اسی اصول پر چلنے کی تلقین کی۔