18 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

سترہ ریاستوں کے 225 اضلاع میں خشک سالی سے متعلق میڈیا رپورٹ واوقعاتی اعتبار سے غلط

Urdu News

نئی دہلی، حال ہی میں اخبارات میں 17 ریاستوں کے 225 اضلاع میں خشک سالی کے انتباہ سے متعلق جو خبریں شائع ہوئی ہیں، وہ واقعاتی نقطہ نظر سے درست نہیں ہیں۔زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کی وزارت ان ریاستوں میں زراعت کی صورتحال پر مسلسل نگاہ رکھے ہوئے ہے۔ موجودہ مانسون سیزن میں مانسونی بارش معمول کے مطابق یعنی 738.8 ملی میٹر رہی ہے۔ جبکہ 10 ستمبر 2017 کو یہ 782.2 ملی میٹر رہی۔ پورے ملک میں مجموعی بارش کی صورتحال معمول کے زمرے (منفی 6 فیصد) ہے۔ ملک میں مانسون کا موسم یکم جون سے 30 ستمبر تک ہوتا ہے۔ کئی ریاستوں بالخصوص شمال مشرق کی ریاستوں میں زبردست مانسونی بارش ہورہی ہے۔

تقریباً سبھی ریاستوں میں خریف کی فصل کی بوائی اطمینان بخش رہی ہے اور یکم ستمبر سے 10 ستمبر 2017 کے دوران کیرلا، کرناٹک، مہاراشٹر، تلنگانہ، اڈیشہ اور جھارکھنڈ میں مٹی کی نمی میں بہتری آئی ہے۔اس بھرپور بارش کی وجہ سے رواں موسم میں خریف کی پیداوار کے امکانات روشن ہیں۔ 18۔2017 کے دوران خریف کی سبھی فصلوں کی بوائی 1041.17 لاکھ ہیکیٹئر میں ہوئی ہے جبکہ 8 ستمبر 2017 کو 1014.00 لاکھ ہیکیٹئر میں خریف فصلوں کی بوائی ہوگئی تھی۔ تاہم کچھ علاقوں میں خریف فصلوں کی بوائی کے بعد کم بارش ہوئی۔ ریاستوں نے ایسے علاقوں میں کم بارش کے اثرات کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہود کی وزارت ریاستوں کو ایڈوائزری جاری کرچکی ہے کہ وہ نمی کی کمی کی صورت میں فصلوں کی کم از کم اتنی سنچائی کا انتظام کریں جس سے فصلوں کو تباہ ہونے سے بچایا جاسکے۔ اگرچہ 95 اضلاع میں کم بارش کی خبریں ہیں تاہم وہاں بھی بوائی کی صورتحال معمول کے مطابق اور اطمینان بخش ہے۔ ستمبرکے نصف اول میں کئی ریاستوں میں حال ہی میں جو بارش ہوئی ہے، اس سے صورتحال مزید بہتر ہوجائے گی۔ گزشتہ برس کے برابر ہی اس بار بھی پیداوار ہونے کی امید ہے۔ خشک سالی جیسی کوئی صورتحال نہیں ہے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More