نئی دہلی، سرحدی سڑکوں کی تنظیم بی آر او نے اپنے چیف انجینئروں اور ساز و سامان کے بندوبست سے متعلق سالانہ کانفرنس 2017 کا اہتمام کیا ہے۔ اس کانفرنس کا اہتمام پنے کے جی آر ای ایف مرکز میں 18 سے 20 دسمبر کے درمیان کیا گیا ہے۔
سرحدی سڑکوں کے ڈائریکٹر جنرل اور اس کے مختلف پروجیکٹوں کے 18 چیف انجینئر اس تین روزہ کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ اس کانفرنس سے اہم معاملات پر تبادلہ خیال کے لئے ایک عمدہ فورم تیار ہوتا ہے جن میں موجودہ کارکردگی کا جائزہ اور بی آر او کے مستقبل کے لائحۂ عمل کی تشکیل شامل ہے۔ دفاع کے وزیر مملکت ڈاکٹر سبھاش بھامبرے 19 دسمبر کو اس کانفرنس سے خطاب کریں گے۔
بی آر او فوج اہم اور کام کاج کے بنیادی ڈھانچے سے متعلق ساز و سامان کی فراہمی میں ایک اہم رول ادا کررہی ہے۔ وہ خصوصاً سرحدی علاقوں کی سماجی و اقتصادی ترقی میں بھی اہم تعاون دے رہی ہے۔ بی آر او نے تقریباً 52 ہزار کلومیٹر سڑکیں، 598 بڑے مستقل پلوں کی تعمیر کی جن کی لمبائی 49200 میٹر ہے، اور ملک کے مشکل رسائی والے اور دوردراز کے علاقوں میں 19 ایئرفیلڈز کی تعمیر کی۔ بی آر او 5 ایئرفیلڈز کی بھی دیکھ بھال کررہی ہے اور وہ 138 سڑکوں پر سے، برف ہٹانے کا کام بھی انجام دے رہی ہے، جن کی لمبائی 4325 کلومیٹر ہے۔
اس سال کے دوران اہم کامیابیوں میں 8 اعشاریہ 8 کلومیٹر کی روہتانگ سرنگ جو اکتوبر 2017 کو مکمل کی گئی، 578 کلومیٹر طویل تھینگ سرنگ جو فروری 2017 کو اور اُملنگا (Umlinga) پہاڑی پر دنیا کی سب سے اونچی سڑک کی تعمیر شامل ہے، جس پر گاڑیاں چل سکتی ہیں۔ یہ سڑک 19 ہزار 300 فٹ کی اونچائی پر تعمیر کی گئی ہے۔
بی آر او نے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے کام میں خاص طور پر کام کاج یا دفاعی طور پر اہم سڑکوں پر، تیزی لانے کے لئے اس سال جو کام کئے ہیں اُن میں بی آر او عملے کی ادائیگی اور بھتوں کو، کام کے اندازوں، بی آر او میں مالی اور انتظامی اختیارات کے نظرثانی سے الگ کرنا شامل ہے۔
اس کانفرنس میں دفاع کے وزیر مملکت ڈاکٹر سبھاش بھامرے کے ذریعے موبائل ایپ بھی شروع کیا جائے گا، جسے گریف ابھیلیکھ کا نام دیا گیا ہے۔