19 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

سرکاری دائرہ کار کی صنعتوں اور ڈی او ٹی اداروں کے مابین بہتر تال میل کے لئے کلیدی منصوبے کا اجراء

Urdu News

نئی دلّی ، مواصلات  کے وزیر مملکت ( آزادانہ چارج )  اور ریلوے کے وزیر مملکت  حکومت ہند ، جناب منوج سنہا نے آج  یہاں نئی دلّی میں سرکاری دائرۂ کار  کی صنعتوں اور ڈی او ٹی اداروں کے مابین  تال میل اور ہم آہنگی سے متعلق کلیدی منصوبے کا اجراء کیا ۔  اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب سنہا نے کہا کہ سرکاری دائرہ کار کے شعبے کی کمپنیاں  حکومت  کے عمل دخل کی صلاحیتوں کو پروان چڑھا کر  از حد کلیدی کردار ادا کر سکتی ہیں اور یہ کردار انہیں   صارفین کے مفادات کے تحفظ ، تباہ کاری اور قدرتی آفات کی صورت میں  راحت کاری انتظامات ، قومی سلامتی ، بین الاقوامی تعلقات  ، حکومت ہند  کے ذریعے  فراہم کرائے گئے سرمائے کے توسط سے نافذ ہونے والے باہمی پروجیکٹوں اور حکومت ہند کے فلیگ شپ پروگراموں  کے سلسلے میں ادا کرنے کا موقع مل سکتا ہے ۔ انہوں نے زور  دے کرکہا کہ  مختلف النوع سرکاری دائرہ کار کی صنعتوں یعنی بی ایس این ایل ، ایم ٹی این ایل ، بی بی این ایل ، ٹی سی آئی ایل ، آئی ٹی آئی اور دیگر ادارے مثلاً ٹی ای سی اور سی ڈوٹ  کے پاس  اچھی خاصی  افرادی قوت موجود ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ  منڈی میں مسابقت کا سامنا کرنے کے لئے  اور حکومت کی جانب سے کئے جانے والے  اقدامات مثلاً ڈجیٹل انڈیا  اور اسمارٹ سٹی  کے نتیجے میں  سامنے آنے والے نئے کاروباری مواقعوں کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ کمپنیاں آگے آ سکتی ہیں تاکہ وہ  اپنے وسائل کا زیادہ سے زیادہ بہتر استعمال  ، زیادہ سے زیادہ منافع اور  دیگر فوائد  کے لئے کر سکیں ۔ ان تمام سرکاری دائرہ کار کی صنعتوں  کو باہم  تال میل کے ساتھ کام کرنا ہو گا ۔ انہوں نے بھارت نیٹ   کی مثال دیتے ہوئے  اُس کے ٹرن اراؤنڈ  اور آئی ٹی آئی کا ذکر کیا  ، جہاں  دونوں سرکاری دائرہ کار کی صنعتوں  کے مابین  زبردست تال میل ہے ۔

          سکریٹری ( ٹیلی مواصلات ) محترمہ ارونا سندرا راجن   نے کہا کہ  سرکاری دائرہ کار کی صنعتوں کے مابین باہمی  ہم آہنگی اور تال میل ایک اہم پالیسی  موضوع  ہے ، جسے قومی مواصلاتی  پالیسی کے تحت زیر توجہ لایا گیا ہے ۔ انہوں نے  اُن شعبوں کا ذکر کیا ، جہاں سرکاری دائرہ کار کی صنعتوں کے ذریعے باہم مل جل کر کام  کیا جا سکتا ہے ، خاص طور پر   بڑے پروجیکٹوں یعنی ملک میں   اَپ سیمی کنڈکٹر   تیار کرنے کی سہولت   سے متعلق بڑے پروجیکٹوں  کے سلسلے میں ایسا کیا جا سکتا ہے  کیونکہ ان  میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری درکار ہو گی ۔ اس طرح کے بہت بڑے پروجیکٹوں  کو صرف سرکاری دائرۂ کار کی صعنتوں کے مابین باہمی  تال میل بناکر ہی عملی جامہ پہنایا جا سکتا ہے ۔  مختلف وزارتوں کی سرکاری دائرۂ کار کی صنعتوں مثلاً دفاع ، ٹیلی مواصلات ، آئی ٹی اور شہری ترقیات  کی وزارتوں کے تحت کام کرنے والی سرکاری دائرہ کار کی صنعتوں میں بھی  ایسا ہی تال میل درکار ہے کیونکہ ان میں  سرکاری دائرہ کار کی صنعتوں کو نفاذ کے سلسلے میں  متعدد خدشات  درپیش ہوتے ہیں ، جب کہ حکومت اس سلسلے میں ایک معاون کا کردار ادا کرتی ہے ۔  سکریٹری موصوفہ نے دیگر   پالیسی اقدامات کا بھی ذکر کیا ، جن میں  ‘ میک ان انڈیا  ’ کو تقویت دینے کے لئے  ترجیحاتی منڈی  رسائی پالیسی بھی    شامل ہے ۔ تاہم انہوں نے کہا کہ  بہت سارے سرکاری محکمے اور ادارے  اس پالیسی کو اپنے ٹنڈروں میں جگہ نہیں دے رہے ہیں ، جو تشویش کی بات ہے ۔

          دوپہر بعد کے اجلاس میں ،   حکومت اور سرکاری دائرہ کار کی صنعتوں  کے  سینئر افسران کے مابین پینل تبادلہ خیالات منعقد ہوئے  ۔ پی ایس یو کے سی ایم ڈی حضرات اور ڈی او ٹی  کے سینئر افسران نے   کلیدی منصوبے  کے مختلف پہلوؤں پر غور و فکر کیا  اور اس امر  پر تبادلہ خیال کیا کہ اسے کس طریقے سے  کامیاب طور پر نافذ کیا جا سکتا ہے ۔  افسران نے  مختلف نشانوں اور معینہ مدت کے اندر اُن کے حصول  نیز تال  میل   جیسے  موضوعات پر بھی بات چیت  کی ۔ اس کے علاوہ   سرکاری دائرہ کار کی صنعتوں کے لئے رواں اور ابھرتے ہوئے مواقع پر بھی  بات چیت ہوئی  ۔  گاؤں کے ڈجیٹلائزیشن ، بھارتی مصنوعات اور خدمات کی برآمدات ، اسٹارٹ اَپس  اور صنعت کاری کو فروغ ،   اندرون ملک ساز و سامان کی تیاری اور درآمدات کے متبادل تلاش کرنے  اور بھارت میں 5 جی ایکو سسٹم  وضع کرنے   اور ان تمام مواقع سے   تال میل کے ذریعے  زیادہ سے زیادہ استفادہ کرنے کے موضوعات پر بھی احاطہ کیا گیا ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More