نئیدہلی، ۔مرکزی سرکار نے 3جنوری 2018 کو کمپنیز (امنڈمنٹ)ایک 2017 امینمنٹ (ترمیمی قانون ) کا اعلان کردیا۔ اس ترمیمی قانون کی دفعات کا اطلاق سرکاری گزٹ میں مرکزی سرکار کی جانب سے اعلان کی جانے والی تاریخ یا تاریخوں سے کیا جائے گا۔ انسالونینسی اینڈ بینک رپسی کوڈ 2016 (کوڈ ) کے کام کاج پر اہم اثرات مرتب کرنے والی اس ترمیمی قانون کی بعض دفعات حسب ذیل ہیں۔
کمپنیز ایکٹ 2013 کی دفعہ 53 کی رو سے رعایتی شرح حصص جاری کئے جانے پر پابندی عائد ہے تاہم اب اس ترمیمی قانون نے کمپنیوں کو رعائتی شرحوں پر حصص جاری کرنے کی اجازت دے دی ہے لیکن اس اجازت کا نفاذ اسی صورت میں عمل میں آئے گا جب کمپنی کاقرضکسی قرارداد کی رو سے حصص میں تبدیلی ہوسکے ۔ اس کے ساتھ ہی اس کوڈ یا قرض کو دوبارہ شکل دئے جانے کی صورت میں ہی اس اجازت کا نفاذ ممکن ہوسکے گا۔
کمپنیز ایکٹ 2013 کی دفعہ 117 کی روسے کمپنیوں کو گیارہ فیصد یا اس سے زیادہ حتمی منافع کی صورت میں انتظامی ادائیگیوں کی منظوری اپنے جلسہ عام میں لینی ہوتی تھی ۔اب ترمیمی قانون کی روسے اگر کمپنی اپنے بینک کو یا کسی سرکاری مالی ادارے کو قرض کی ادائیگی میں ناکام رہتی ہے یا کنورٹیبل ڈیبنچر کا قرض ادا کرنے میں ناکام رہتی ہے تو متعلقہ بینک یا سرکاری مالی ادارے کی پیشگی اجازت سے انتظامی ادائیگیاں اور اجرتوں کی منظوری اجلاس عام کی منظوری سے قبل حاصل کرنی ہوں گی ۔ کمپنیز (امنڈ منٹ )2017
www.ibbi.gov.in and www.mca.gov.in.پردستیاب ہے ۔