نئی دہلی، کامرس و صنعت اور شہری ہوابازی کے مرکزی وزیر جناب سریش پربھو نے بھارت میں کھوئے یا چھوڑے ہوئے بچوں کا پتہ لگانے میں مدد کے لئے ایک موبائل اپیلی کیشن لانچ کی ہے جس کا نام ’’ری-یونائٹ‘‘ رکھا گیا ہے۔ اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے وزیر موصوف نے یہ ایپ تیار کرنے کے لئے غیر سرکاری تنظیم ’’بچپن بچاؤ آندولن اور کیپ جیمنی‘‘ کے ذریعے کئے گئے کام کی ستائش کی۔
وزیر موصوف نے کہا کہ لاپتہ بچوں کو ان کے والدین سے ملانے کے لئے ٹیکنالوجی کا شاندار استعمال سماجی چیلنجوں کے حقیقی مسائل کو حل کرنے کی بہترین کوشش ہے۔
یہ ایپ ملٹی یوزر ہے جس میں والدین اور شہری بچوں کی تصاویر اپ لوڈ کرسکتے ہیں اور اس کی تفصلات جیسے نام ، پیدائشی نشان ، پتہ ، پولیس اسٹیشن میں درج رپورٹ ، تلاش اور شناخت وغیرہ سے متعلق تفصیلات فراہم کرسکتے ہیں۔ اس میں دئے گئے فوٹو گرام ، موبائل فون کی فیزیکل میموری میں سیو نہیں ہوں گے۔ آمیزن ریکاگنیشن ، ویب فیشل ریکاگنیشن سروس کو لاپتہ بچوں کی شناخت کے لئے استعمال کیا جارہا ہے۔ یہ ایپلی کیشن اینڈرائڈ اور آئی او ایس ، دونوں پر دستیاب ہے۔
بچپن بچاؤ آندولن (بی بی اے) بچوں کے تحفظ کی بھارت کی سب سے بڑی تحریک ہے اور یہ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں اور پالیسی سازوں کے ساتھ کام کرتی ہے۔ بی بی اے نے بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے کئی قوانین تیار کرنے میں بہت اہم رول ادا کیا ہے ۔ یہ 2006 میں نٹھاری کیس سے شروع ہوا تھا ، جو آخر کار 2013 میں سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے کے ساتھ ختم ہوا جس میں عدالت عالیہ نے حکم دیا ہے کہ لاپتہ ہوئے تمام بچوں کے بارے میں ایف آئی آر درج کی جانی چاہئے۔