19.4 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

سریش پربھو نے وزارت کامرس اور صنعت کے 1000کروڑ روپے کی لاگت کے پروجیکٹس قوم کے نام وقف کئے

Urdu News

نئی دہلی،  کامرس اور صنعت نیز شہری ہوابازی کے مرکزی وزیر سریش پربھو نے آج نئی دہلی میں ویڈیو کانفرنسگ کے ذریعہ کامرس اور صنعت کے 1000کروڑ روپے کی لاگت کے پروجیکٹس قوم کے نام وقف کئے۔ ان پروجیکٹس کا افتتاح ملک بھر میں سات ریاستوں اور دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ویڈیوکانفرنس کے ذریعہ کیاگیا۔

وزیر کامرس نے اوڈپّی کرناٹک میں اسکلنگ کامن فیسلٹی سینٹر(سی ایف سی) کا افتتاح کیا، جبکہ تمل ناڈو کے کوئمبٹور میں سی ایف سی کاسنگ بنیاد رکھا۔ وزیر موصوف نے راجستھان کے کوٹا اور اترپردیش کے بریلی میں دو اسپائس(مصالحہ) پارکوں کا بھی افتتاح کیا۔ انہوں نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزائن(این آئی ڈی) کے کیمپس کاجورہاٹ اور مدھیہ پردیش کے بھوپال میں افتتاح کیا، جبکہ آئی آئی ایف ٹی کیمپس کا افتتاح کولکاتہ، مغربی بنگال اور دہلی کے نواح میں واقع میدان گڑھی اور فُٹ ویئر ڈیزائن اینڈ ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ (ایف ڈی ڈی آئی) کا افتتاح بہار اور چنڈی گڑھ میں کیا۔

سریش پربھو نے اس موقع پر کہا کہ او ڈپی میں سی ایف سی، جنوبی ہندوستان کے روایتی زیورات کی مینوفیکچرنگ کرےگا اور جواہرات اور زیورات میں عالمی پیمانے کا ہنر پیش کرے گا اور اڈوپی اور اس کے نواح میں 1200xزیورات کی اکائیاں قائم کی جائیں گی۔ سی ایف سی کا اوڈپی میں قیام جیم اینڈ جیولری ایکسپورٹ پروموشن سوسائٹی کونسل آف انڈیا(جی جے ایی پی سی)کے ذریعے عمل میں آیاتھا۔

کوئمبٹورسی ایف سی، منفرد زیورات سے جیسے کندن، میناکاری، بدری، مندر زیورات، فلیگری اور جڑاؤ جیولری میں 50,000لوگوں کو تربیت دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ہندوستان میں جواہرات اور زیورات تجارت میں 42 بلین امریکی ڈالر کے کاروبار کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس کاروبار میں 5ملین سے زیادہ ملازمین لگے ہوئے ہیں۔ نیز ملک کی مجموعی پیداوار میں7فیصد اس کا تعاون ہے۔ ہندوستان، دنیا کا سب سے بڑا ڈائمنڈ کٹنگ اور پالشنگ کا مرکز ہے اور دنیا بھر کے 15میں سے 14 ڈائمنڈ سیٹ ہندوستان میں تیار کئے جاتے ہیں۔

وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت ہند کی کامرس اور صنعت کی وزارت کی ایک بڑی اور اہم پہل اسپائس پارک(مصالحہ پارک) کا قیام ہے۔ اس کا مقصد کسانوں کو ان کی پیداوار کی بہتر معاوضہ دلانا اور مصالحوں کی عمدہ کوالٹی کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس پہل سے کسانوں کو بچولیوں سے چھٹکارا ملے گا اور راست سپلائی سے کسانوں کو ان کی پیداوار کی بہتر قیمت حاصل ہوگی۔

ہندوستان کا دنیا میں مصالحوں کا سب سے بڑا پروڈیوسر اور ایکسپورٹر ہے۔ آئی ایس او کی فہرست میں درج 109مصالحوں میں سے 65 سے زیادہ مصالحے ہندوستان میں پیدا ہوتے ہیں۔ فی الحان، ہندوستان، عالمی مصالحہ تجارت یا کاروبار میں 48فیصد مقدار میں ، جبکہ 43فیصد قیمت وقدر میں حصے داری رکھتاہے۔ اس وقت مصالحے پیدا کرنے والوں، پروسیسز اور فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کے درمیان بہتر رابطوں کی ضرورت ہے اور مصالحہ پارک، مصالحہ صنعت کی ترقی کے لئے ایک نوڈل پوائنٹ کے طورپر کام کریں گے۔ یہ پارک، کٹائی کے بعد اور مصالحوں کی پروسیسنگ کے انتظام میں عام بنیادی سہولتیں مہیا کرائیں گے۔ پارک آگے اور پیچھے دونوں مربوط سہولتیں فراہم کریں گے۔ دونوں مصالحہ پارکوں میں بین الاقوامی معیارات کے مطابق صفائی، گریڈنگ اورپیکنگ کی سہولت ہے۔

جناب سریش پربھو نے کہا کہ ہندوستان کو ایک پر اعتماد اور خوشحال ملک میں تبدیل کرنے کے لئے کامرس اور صنعت کی وزارت کو مختلف میدانوں میں ہنرمندی میں سدھا رکے لئے بغیر تھکے کوششیں کررہی ہے، تاکہ ہندوستان عالمی ویلیو اور سپلائی چین کا ایک حصہ بن سکے۔ آج ڈیزائن کسی بھی پیداوار پروڈکٹ کا ایک اٹوٹ حصہ ہے اور ہندوستان کے کاریگروں کے ذریعہ بین الاقوامی معیارات کے مطابق دستکاری اشیاء کی بھیڑ میں ان کے ڈیزائن، فن پارے اور دستکاری ان کے لئے گیم چینجر ثابت ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آسام کے جورہاٹ میں این آئی ڈی کیمپس اب دنیا بھر میں اعلیٰ ہنر مند کاریگروں، خصوصی طورپر خواتین کے لئے کھولاجائےگا، جو ملک کے شمال مشرقی خطے میں اعلیٰ کوالٹی کی ہینڈلوم اشیاء بناتاہے۔

کولکاتہ اور بھوپال کے کامرس وزراء نے آئی آئی ایف ٹی کے احاطے کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اولین صف میں بنے رہنے کے لیےہماری تعلیم کے پس منظر کوئی شکل دینے اور ایک نئی پیڑھی تیار کرنے کی فوری ضرورت ہے، جو تیزی سے بدلتے ہوئے چیلنجوں کی جانب گامزن ہوسکے، نیز اس عالمی پیمانے کی مقابلہ آرائی قائم رہنا ہوگا۔

کولکاتا میں آئی آئی ایف ٹی احاطے، مشرقی اور شمال مشرقی خطے کی ترقی  کے لئے پالیس سطح کے اِن پٹس، ریسرچ سرگرمیوں، تعلیم اور تربیت کے لئے لیڈنگ بین الاقوامی تجارتی سرگرمیوں پر خصوصی طورپر توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ پوری مدت کا ایم بی اے کارس فراہم کرتا ہے۔ کیمپس نے حال ہی میں شمال مشرقی مطالعے کے لیے ایک مرکز قائم کیا ہے۔

چنڈی گڑھ میں بانور، ایف ڈی سی آئی کیمپس کا قیام حکومت ہند کی کامرس اور صنعت کی وزارت کے محکمہ فروغ صنعت اور اندرونی تجارت (ڈی پی آئی آئی ٹی)، کے ذریعہ کل 100کروڑ کے خرچ کے ساتھ کیا گیا ہے۔ یہ ملک کے ایف ڈی ڈی آئی کے 12 کیمپسوں میں سے ایک ہے۔ اس کیمپس میں فٹ ویئر ٹیکنالوجی اور مینجمنٹ، فیشن ڈیزائن، چمڑے کے سامان اور اس سے وابستہ دیگر سامان، معاون آلات اور خوردہ مینجمنٹ کی اعلیٰ اور معیاری تربیت و تعلیم فراہم کرنے کے لئے ایک جدید ترین سینٹر ہے۔ اس سینٹر میں جدید ترین بنیادی ڈھانچے، عالمی پیمانے کی تجربہ گاہوں اور وائی فائی سہولیات مہیا کرائی گئی ہیں۔

جناب سریش پربھو نے امید ظاہر کی کہ بانور میں ایف ڈی آئی کیمپس، پنجاب کے نوجوانوں اور ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ کے گردونواح میں نوجوانوں کے لئے بھی ویلیو فراہم کرے گا اور انہیں اہمیت دے گا۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ مرکز کے ذریعے چمڑے کے پیکیج کے لئے  2600کروڑ روپے کے اعلان سے ایف ڈی ڈی آئی کو اہم بنیادی ڈھانچے اور ہنرمندی کے فروغ میں مدد مل رہی ہے۔ اس کا مقصد عالمی پیمانے کے بنیادی ڈھانچے اور ہنرمندی کے فروغ کو اپنے کیمپسوں میں لانا اور انہیں سینٹر آف ایکسی لینس (سی او ای) میں تبدیل کرنا ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More