نئی دہلی، صنعت و تجارت اور شہری ہوا بازی کے وزیر جناب سریش پربھو نے روسی وفاق کے قدرتی وسائل اور آب و ہوا کے وزیر جناب دیمیتری کوبل کن سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کے دوران فریقین نے مشترکہ تشویش کے شعبوں جیسے ماحولیات کے تحفظ ، شیروں اور پانی کی بچت نیز ماحولیات کی پائیداری کے شعبے میں باہمی تعاون کے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔ جناب سریش پربھو روس کے شہر ولادی ووسٹاک میں 11 سے 13 ستمبر 2018 کے درمیان منعقد ہونے والے بعید مشرقی اقتصادی فورم میں شرکت کررہے ہیں۔
ملاقات کے دوران روس کے نائب وزیراعظم یوری تروتنیف ، وزیر تجارت نے سونے اور ہیرے کے شعبے میں کانکنی اور معدنیات کی تلاش ، آبی تعاون ، جنگل بانی ، لکڑیاں اور زراعت جیسے شعبوں میں باہمی تعاون کے مسئلہ پر تبادلہ خیا ل کیا۔
جناب سریش پربھو نے بعید مشرق کے خطوں : پرائموری ، یکوتیا، سخالین ، امور، مگادن، کام چکا اور خباروسک کے گورنروں ، وائس گورنروں اور نمائندوں سے ملاقات کی ۔ اس موقع پر کانکنی ، زراعت اور سیاحت جیسے شعبو ں میں باہمی تعاون کے امکانات پر تبادلہ خیال ہوئے۔ اس موقع پر ہندستان کی ریاستوں ، اور روسی خطوں کے درمیان تعاون کے امکانات پر بھی تبادلہ خیال ہوا ۔ وزیر تجارت نے بعید مشرق کے علاقائی گورنروں کو تعاون کے شعبوں کی تلاش کی غرض سے تجارتی وفود کے ساتھ ہندستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔
وزیر تجارت نے ‘لکڑی کے شعبے میں بعید مشرق میں بڑھتی صنعتی معاشی منفعت ’ کے موضوع پر منعقدہ اجلاس میں بھی شرکت کی ۔ انہوں نے ‘دیلووویا رشیا’ (بزنس رشیا) کے زیر اہتمام منعقدہ استقبالیہ کے دوران ہدستان اور روس کے درمیان اقتصادی رشتوں کے استحکام اور شراکت داری کے نئے شعبوں میں تلاش کے موضو ع پر بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
روسی وفاق کے نئے اقدامات اور پڑوس کے بدلتے حالات نے ہندستان کے روس کے مشرق بعید میں دستیاب مواقع کا جائزہ کرنے کی ضرورت بڑھا دی ہے۔
ہندستان 1992 میں ولادی ووسٹاک میں ریزیڈنٹ قونصل قائم کرنے والا پہلا ملک ہے پھر بھی خطے میں ہندستان کی سرگرمیاں چند پاکٹوں تک ہی محدود ہیں ۔ تجارتی رشتوں کو فروغ دینے کی غرض سے ہندستان اور ولادی ووسٹاک کے درمیان رابطے کو آسان ، قابل استطاعت اور کم خرچیلا بنانے والا ناگزیر ہوگیا ہے۔ رابطے کو آسان بنانے سے نہ صرف مالا مال وسائل کے حامل مشرقی بعید تک رسائی حاصل ہوگی بلکہ ہندستان کی ماحولیاتی اور سیاسی حالت بھی مستحکم ہوگی۔