16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

سماجی سیکٹر میں تفریق کو پُر کرنے میں ہمارے سماج کی مدد کی اہلیت ہی سائنسی تحقیق کا اصل امتحان ہے : صدر جمہوریہ

True test of scientific research lies in its ability to help our society leap frog social sector gaps, says President
Urdu News

نئی دلّی: صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند نے آج نئی دلّی میں سائنسی اور صنعتی تحقیق کی کونسل ( سی ایس آئی آر ) کی پلاٹینیم جوبلی کی اختتامی تقریب میں شرکت کی ۔

اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ یہ ایک قابل ستائش بات ہے کہ سی ایس آئی آر کا عملہ بھارت کی سائنسی افرادی قوت کا صرف تین سے چار فی صد ہے لیکن بھارت کی سائنسی آؤٹ پٹ میں اِ س کا تقریباً 10 فی صد تعاون ہے ۔ اس سے ، اس بات کا پتہ چلتا ہے کہ سی ایس آئی آر ملک کے تعمیری عمل میں کتنا اہم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب ایک سائنس داں لیب میں سخت محنت کرتا ہے اور پوری ایمانداری اور سنجیدگی کے ساتھ کام کرتا ہے اور اُس کا خواب سماج کی مدد کرنا ہوتا ہے تو وہ ملک کی تعمیر میں ایک اہم رول ادا کرتا ہے ۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہماری آزادی کے ابتدائی دنوں سے ہی ہمارے ملک نے یہ بات اچھی طرح واضح کر دی ہے کہ سائنس اور ٹیکنا لوجی کا استعمال سماجی ترقی کے مقاصد سے کیا جاتا ہے ۔ اس کا مطلب ہے کہ دونوں ہی بھارت کے روایتی علم کی دولت اور دانشورانہ املاک کا استعمال کر رہے ہیں ، جس کا سی ایس آئی آر متولی ہے اور جدید ترین سائنس اور ٹیکنا لوجی کے لئے کھلا ذہن رکھنے اور اس کی جدید ترین تحقیق اور دریافتوں کو عام شہریوں کی مدد کے لئے استعمال کیا جاتا ہے اور جب بھی ہم 2022 ء تک یعنی ملک کی آزادی کے 75 برس مکمل کرنے کے موقع پر نیا بھارت بنانے کا ہدف حاصل کرنے کی کوشش کریں گے تو یہ امنگیں بہت اہم ہوں گی ۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ اسٹارٹ اپ انڈیا ، میک اِن انڈیا ، ڈجیٹل انڈیا ، سووچھ بھارت ، نمامی گنگے اور اسمارٹ سِٹی مشن جیسے قومی اہمیت کے حامل مشن اُس وقت تک کامیاب نہیں ہو سکتے ، جب تک کہ ہمارے سائنس داں اور ٹیکنا لوجی کو فروغ دینے والے ، خاص طور پر سی ایس آئی آر کا تعاون حاصل نہ ہو ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سائنسی تحقیق کا اصل امتحان سماجی سیکٹر میں ، چاہے وہ صحت اور صفائی ستھرائی کا شعبہ ہو ، تعلیم یا زراعت کا شعبہ ہو ، ہر شعبے میں تفریق کو پُر کرنے میں ہمارے سماج کی مدد کرنے میں اُس کی صلاحیت میں مضمر ہے ۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ صنفی برابری کے بغیر ہمارے ترقیاتی اہداف کے کوئی معنی نہیں ہیں ۔ ہمارے ملک نے سائنس کے شعبے میں خواتین کی شرکت بہت زیادہ کم ہے ۔ ہمارے ملک میں 10 سائنسی تحقیق کرنے والوں میں 2 سے بھی کم خواتین ہیں ۔ اس سال انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنا لوجی میں ، جن لوگوں نے شرکت کی ہے ، اُن میں صرف 10 فی صد ہی خواتین ہیں اور یہ تعداد قابل قبول نہیں ہے ۔ ہمیں سائنس اور ٹیکنا لوجی میں طالبات اور خواتین کی شرکت کو فروغ دینے کے تیز تر اقدامات کرنے ہوں گے ۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More