نئیدہلی: جیسے جیسے سمندری طوفان ’فانی‘ کی شدت جنوب مشرقی اور قرب وجوار میں واقع جنوبی مغربی خلیج بنگال کے علاقے میں شدید سمندری طوفان کی شکل اختیار کررہا ہے اور اس کا دائرہ 29 اپریل 2019 کو چنئی کے مشرق- جنوبی مشرقی خطے میں 770 کلو میٹر کے علاقے میں پھیلا ہوا تھا ، مشرقی بحری کمان (ای این سی) نے ضروری انسانی امداد بہم پہنچانے کیلئے ازحد چوکسی اور کمربستگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ بھارتی بحریہ کے بحری جہاز وشاکھاپٹنم اور چنئی بندرگاہوں پر انسانی امداد راحت کاری اُمور کیلئے فوری طور پر روانہ ہونے کی پوزیشن میں تیار کھڑے ہیں تاکہ مشکلات میں پھنسے ہوئے افراد تک ازحد متاثر علاقوں میں فوری طور پر پہنچ سکیں اور وہاں پہنچ کر متاثرہ افراد کو وہاں سے محفوظ نکالنے، طبی امداد سمیت دیگر ضروری ساز وسامان فراہم کرسکیں۔ یہ بحری جہاز ایسے ہیں جن پر اضافی تعداد میں غوطہ خور ، ڈاکٹر حضرات ہوا بھر کر پھلائی جاسکنے والی ربڑ کی کشتیاں ، دیگر راحتی سازوسامان یعنی خوراک ، خیمہ اور تمبو ، ادویہ ، کمبل وغیرہ دستیاب ہیں اور وافر مقدار میں دستیاب ہیں۔ بحری طیارے بھی آئی این ایس رجالی کے ایئراسٹیشنوں پر تیار کھڑے ہیں اور اراکونم، تملناڈو اور آئی این ایس دیگا واقع وشاکھاپٹنم ، آندھراپردیش میں پوری طرح سے تیاری کی حالت میں ہیں، تاکہ ضرورت پڑنے پر راحت کاری اور بچاؤ کاکام انجام دے سکیں اور متاثرہ افراد کو فضائی راستے سے نکال کر محفوظ مقامات تک پہنچا سکیں اور متاثرہ مقامات پر راحت سازوسامان پہنچا سکیں۔
ای این سی خلیج بنگال میں صورتحال کی باریکی سے نگرانی کررہی ہے اور تملناڈو اور پڈوچیری بحری علاقے کے فلیگ آفیسر (ایف او ٹی این اے) اور بحری افسران انچارج (آندھراپردیش) اور (اڈیشہ) بھی متعلقہ انتظامیہ سے برابر مواصلاتی رابطے میں ہیں تاکہ جہاں بھی ضرورت ہو، وہاں پر راحت کاری آپریشن منظم طریقے سے انجام دیا جاسکے۔