17.9 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

سنگاپور میں ساتویں آر سی ای پی انٹر سیشنل وزارتی میٹنگ اختتام پذیر

Urdu News

نئی دہلی، صنعت و تجارت اور شہری ہوابازی کے مرکزی وزیر سریش پربھو نے 12، 13 نومبر 2018 کو سنگا پور میں  ساتویں آر سی ای پی انٹر سیشنل وزارتی میٹنگ میں ہندوستانی وفد کی قیادت کی۔  سنگاپور کے تجارت و صنعت کے وزیر جناب چان چون سنگ میٹنگ کی صدارت کی کیونکہ اس سال سنگا پور ہی  فی الحال  آسیان کا صدر ہے۔ یہ وزارتی میٹنگ 14 نومبر 2018 کو، ہونے والے دوسرے آر سی ای پی لیڈرس سربراہ اجلاس کی تیاریوں کے سلسلے میں ہوئی ۔ اس سربراہ اجلاس میں ہندوستانی وزیراعظم شرکت کریں گے۔

علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری (آر سی ای پی) ایک بڑا علاقائی آزاد تجارتی معاہدہ ہے جس پر 16 ممالک مذاکرات کررہے ہیں۔ ان 16 ممالک میں آسیان کے 10 ممالک یعنی برونئی، کمبوڈیا، انڈونیشیا، لاؤس، ملیشیا، میانمار، فلپائن، سنگا پور، تھائی لینڈا ور ویتنام کے علاوہ 6 آسیان ایف ٹی اے شراکت دار یعنی آسٹریلیا، چین، ہندوستان، جاپان، کوریا اور نیوزی لینڈ شامل ہیں۔ اب تک 6 وزارتی میٹنگ، 7 انٹر سیشنل وزارتی میٹنگ اور تجارتی مذاکراتی کمیٹی کی 24 مرحلوں پر مشتمل میٹنگ تکنیکی سطح پر منعقد ہوچکی ہے۔

وزرا نے مختلف ابواب کے تعلق سے مذاکرات کی صورتحال کا جائزہ لیا۔  تجارتی مذاکراتی کمیٹی کے صدر جناب پاک ایمان پمباگیو نے آر سی ای پی  مذاکرات کی صورتحال پر ایک تفصیلی پرزنٹیشن  دیا اور زیر التوا امور کے سلسلے میں وزارتی سطح پر رہنما ہدایات اور جہات کی گزارش کی۔  وزراء نے مذاکرات کے سلسلے میں اب تک ہوئی اچھی پیش رفت کا اعتراف کیا۔5 ابواب کی تکمیل تو اسی سال ہوئی  ہے جسے ملاکر مجموعی طور پر اب تک 7 ابواب کی تکمیل ہوچکی ہے۔ یہ ابواب ہیں۔ (i)،اقتصادی و تکنیکی تعاون (ii)، چھوٹی اور اوسط درجے کی کمپنیاں (iii)، کسٹم کے لئے طریقہ کار اور تجارتی سہولتیں(iv)، سرکاری خرید(v)، ادارہ جاتی التزامات (vi)،معیارات، تکنیکی ریگولیشنس اور  یکسانیت کے  جائزے طریقہ کار اور (vii) سنیٹری  اور فائٹو سنیٹری (ایس پی ایس)۔

وزرا نے ‘دی پیکج آف ایئر ان ڈیلی وریبلس’ کے سلسلے میں ہوئی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ سریش پربھو نے کہا کہ مذاکرات میں ‘ٹھوس پیش رفت ’ ہوئی ہے جس کی اطلاع لیڈروں کو دی جانی چاہیے۔ انہوں نے سبھی وزرائے تجارت پر زور دیا کہ وہ سیاسی حمایت دیں تاکہ مذاکرات میں تیزی لائی جاسکے۔

وزیر تجارت نے ہندوستان کے مفادات کا موثر طریقے سے دفاع کیا اور زیادہ سے زیادہ رعایتیں حاصل کیں۔  ایس ٹی آر اے  سی اے پی اور ایس پی ایس دونوں ہی مذاکرات میں ہندوستان نے تنازعات کے ازالے سے متعلق میکانزم کے نفاذ میں متوازن نتائج حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی۔  ہندوستان نے ادارہ جاری التزامات سے متعلق باب میں ‘اتفاق رائے’ کے اصول پر لچیلے پن کا مظاہرہ کیا جس سے اسے میٹنگ کے دوران کامیاب نتائج کے حصول میں مدد ملی۔

وزرا نے مذاکرات کاروں کو رہنمائی دی کہ وہ ای۔ کامرس ، مسابقت اور سرمایہ کاری سے متعلق ابواب پر مزید غور و خوض کریں۔ یہ وہ ابواب ہیں جن پر میٹنگ کے دوران اتفاق رائے نہیں ہوسکا۔وزراء نے مذاکرات کاروں سے درخواست کی کہ وہ مذاکرات میں  خلیج کو پاٹنے اور متوازن نتائج برآمد کرنے کے مقصد دے اپنے کام میں تیزی لائیں تاکہ یہ مذاکرات 2019 تک تکمیل کو پہنچ سکیں۔

آر سی ای پی سے الگ وزیر تجارت نے سنگا پور، چین ، جاپان اور نیوزی لینڈ کے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ دو فریقی میٹنگیں کیں۔ انہوں نے آر سی ای پی مذاکرات کے تعلق سے دو فریقی امور اور پیش رفت کے سلسلے میں تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے  باہمی مفادات کے موضوعات پر  تبادلہ خیال کے لئے جنوبی کوریا،  انڈونیشیا، کمبوڈیا، ملیشیا، آسٹریلیا اور فلپائن کے وزرائے تجارت کے ساتھ  خصوصی میٹنگیں کیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More