نئی دہ: ۔ڈاکٹر ترلوچن مہاپاتر ،سکریٹری ( ڈی اے آر ای ) اور ڈائریکٹر جنرل (آئی سی اے آر ) نے آج نئی دلی کے نیشنل ایگریکلچرل سائنس سینٹر کمپلیکس میں پانچ روزہ ’’انٹر نیشنل کانفرنس آن سوائل اینڈ واٹر ریسورسز مینجمنٹ فار کلائمیٹ اسمارٹ ایگریکلچر اینڈ گلوبل فوڈ اینڈ لولی ہڈ سکیورٹی ‘‘ کا افتتاح کیا ۔ اس کانفرنس کا اہتمام مشترکہ طورپر سوائل کنزرویشن سوسائٹی آف انڈیا نے چین کی ورلڈ ایسوسی ایشن آف سوائل اینڈ واٹر کنزرویشن ( ڈبلیو اے ایس ڈبلیو اے سی ) اور امریکہ کی انٹرنیشنل سوائل کنزرویشن آرگنائزیشن ( آئی ایس سی او ) کے ساتھ مل کر کیا ہے۔ اسکا مقصد زمین اور پانی کے تحفظ سے متعلق مختلف مسائل اورچیلنجوں پر تبادلہ خیال کرنا ہے ۔
ملک میں اور مجموعی طور پر پوری دنیا میں آب وہوا کی تبدیلی کے حالیہ رجحانات کو اجاگر کرتے ہوئے ڈاکٹر مہاپاتر نے زمین اور پانی کے وسائل میں کمی کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا جو مفید اوردیر پا زراعت کے لئے ایک خطرے کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیشہ بڑھتا ہوا آب وہوا کادرجہ حرارت بے حد تشویش کا باعث ہے ۔کیونکہ اس کا انسانی زندگی پر بہت برا اثر پڑتا ہے ۔ انہوں نے آب وہوا کی شدید تبدیلیوں کے لئے مختلف انسانی سرگرمیوں کو ذمہ دار قراردیا۔ انہوں نے ا س بات پر زور دیا کہ آب وہوا کی تبدیلی کے اثرات کو کم سے کم کرنے کے لئے بہت سے اقدامات کئے جائیں ۔
ڈائریکٹر جنرل نے ملک میں خوراک اور زرعی پیداوار کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لئے بھارت سرکار کے اقدامات کے بارے میں واقف کرایا ۔ انہوں نے 2022 تک کسانوںکی آمدنی دوگنا کرنے کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے مشن کو بھی اجاگر کیا۔
چین کی ڈبلیو اے ایس ڈبلیو اے سی کے صدر پروفیسر لی ریو نے جو مہمان خصوصی تھے، بین الاقوامی کانفرنس منعقد کرنے کی آئی سی اے آر کی کوششوں کی تعریف کی ،جس کا مقصد زمین اور پانی کے تحفظ سے متعلق مسائل پرتبادلہ خیال کرنا ہے ۔ پروفیسر ریو نے زمین اور پانی کے بہت زیادہاستعمال کو بے حد تشویش کا باعث قرار دیا ،جس پر فوری توجہ کرنے کی ضرورت ہے ۔
سوائل کنزرویشن سوسائٹی آف انڈیا کے صدر پروفیسر (ڈاکٹر ) سورج بھان نے ہر گھر کو پائپ لائن کے ذریعہ پینے کا صاف پانی دستیاب کرانے کی حکومت کی کوشش کا ذکرکیا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک علیحدہ جل شکتی وزارت کی تشکیل کے ذریعہ ایساکیاجارہا ہے ۔انہوں نے ملک میں بارش کے پانی کو جمع کرنے کے ذریعہ پانی کے تحفظ کے وسیع امکانات پر زور دیا۔ پروفیسر بھان نے قدرتی وسائل کے منصفانہ استعمال پر زور دیا ، کیونکہ یہ کرہ ارض کے حقیقی خزانوںکی حیثیت رکھتے ہیں۔
سوائل کنزرویشن سوسائٹی آف انڈیا کے کنوینر اور نائب صدر ڈاکٹر سنجے اروڑہ ، آئی ایس سی او کے صدر پروفیسر الڈی فانسو پلا سینٹیز نے امریکہ کے آئی ایس سی او کے رابطہ کار ڈاکٹر سمیر اے ایل سویفی بھی اس موقع پر موجود تھے ۔
کانفرنس کے موقع پر ’’ اسپیشل ایشو آف انڈین فارمنگ بائی دی انڈین کونسل آف ایگری کلچرل ریسرچ ‘‘ اور ’’ سیون ائیر آف انٹرنیشنل کانفرنس ‘‘ اور ’’ ایبسٹریکٹ بک آف دی کانفرنس ‘‘ کا اجرا بھی عمل میں آیا ۔معززین نے ’’ سوائل کنزرویشن سوسائٹی آف انڈیا ( ایس سی آیس آئی ) ایوارڈز 2019 ‘‘ مختلف سائنسدانوںاور طلبا کو ان کے تحقیقی کاموں کے رول کے لئے دئے ۔ چین ، جاپان ،اسپین اور مصر سمیت 21 ملکوں کے 400 نمائندے کانفرنس میں شرکت کررہے ہیں۔ش