نئی دہلی: سووچھ بھارت مشن کے سووچھ مثالی مقامات (ایس آئی پی) پروجیکٹ کے مرحلہ تین کے تحت دس نئے مثالی مقامات کے لئے راگھویندر سوامی مندر (کرنول۔ آندھراپردیش) ہزار دواری محل (مرشد آباد، مغربی بنگال )، برہما سرور مندر (کروکشیتر، ہریانہ) ویدر کوٹی (بجنور، اترپردیش)، مانا گاؤں (چمولی، جھارکھنڈ) پانگون جھیل (لیہہ ، لداخ، جموں وکشمیر) ناگواسوکی مندر (الہ آبا د، اترپردیش)، ایماکیتھل /مارکیٹ (امپھال، منی پور ) سبری مالا مندر (کیرالہ) اور کنواشرم (اتراکھنڈ) میں شروع کیا گیا ہے۔
وزیراعظم کے ذریعہ دیکھے گئے خواب کے تحت اس پروجیکٹ پر صاف پانی اور صفائی ستھرائی کی وزارت ریاستی حکومتوں اور مقامی انتظامیہ کی مدد سے تال میل میں چلا رہی ہے۔ سی ایس آر پارٹنر کے طور پر نئےمقامات کے لئے تعاون دینے کی غرض سے سرکاری دائرہ کار کے اداروں (پی ایس یو)/کارپوریٹس کو حتمی شکل دینے کے لئے صلاح و مشورہ کا سلسلہ جاری ہے۔ مرحلہ ایک اور دو کے تحت جہاں صفائی اور سھترائی کا کام خصوصی طور پر قبل سے ہی جاری ہے ، ان میں بیس نئے مقامات کو شامل کیا گیا ہے۔
2018 میں شروع کئے گئے مثالی مقامات کے پہلےمرحلے میں اجمیر شریف درگاہ، سی ایس ٹی ممبئی، گولڈن ٹیمپل ، کمکھیا مندر ، میکر نیکا گھاٹ، مینکاشی مندر ، شری ماتاویشنو دیوی ، شری جگن ناتھ مندر، تاج محل، اور تروپتی مندر کے نام قابل ذکر ہیں۔
نومبر 2017 میں شروع کئے گئے مثالی مقامات کے دوسرے مرحلے میں گنگوتری ، یمنوتری ، مہاکلیشور مندر ، چار مینار ، کانوینٹ اینڈ چرچ آف سینٹ فرانسیس آف اسیسی ، کلیڈی ، گومتیشور، بیدناتھ دام، گیا تیرتھ اور سومناتھ مندر کو شامل کیا گیاہے۔
ایس آئی پی ، تین مرکزی وزارتوں یعنی ہاوسنگ اور شہری امور کی وزارت ، تہذہب و ثقافت کی وزارت اور سیاحت کی وزارت کے ساتھ ایک اشتراکی پروجیکٹ ہے۔ اس لئے اسپانسر کرنے والے شراکت داروں کے طور پر متعلقہ ی ریاستوں، سرکاری دائرہ کاری کے شعبے اور پرائیوٹ کمپنیوں کی مقامی انتظامیہ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
ایس آئی پی کا تیسرا مرحلہ آج مانا گاؤں میں شروع کیا گیا جو اتراکھنڈ کے بدری ناتھ مندر کے قریب واقع ہے۔یہ گاؤ ں جو کہ اب سووچھتا کا مثالی مکان بن گیا ہے یہاں سیاح اور تیرتھ یاتری آتے ہیں کیونکہ یہاں دیوی دیوتاؤں کا باس ہے۔
مثالی مقامات کی شروعات کرتے ہوئے صاف پانی اور صفائی ستھرائی کی وزارت کے سکریٹری جناب پرمیشورن ایئر نے کہا کہ مثالی مقامات کے پہلے مرحلہ میں اہم اقدامات کئے گئے جیسے گندے پانی کی نکاسی کے بنیادی ڈھانچے ، ڈرینیج کی سہولیات کو بہتر بنایا اور سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ (ایس ٹی پی) بنائے گئے ، صفائی ستھرائی کی سہولت کو بہتر کیا گیا ، واٹر وینڈینگ مشینیں (واٹر اے ٹی ایم) لگائی گئیں ، ٹھوس اور رقیق فضلات کا بندوبست(ایس ایل ڈبلیو ایم) کیا گیا، پرانی عمارتوں کی ازسرنو مرمت اور تزئین کی گئی۔ سڑکوں کا رکھ رکھاؤ کیا گیا سڑکوں کنارے روشنی کا انتظام کیا گیا۔ پارکوں کی تزئین کی گئی۔ اصل مقام کے علاوہ قرب و جوار کے علاقوں تک نقل و حمل کی سہولیات کو بہتر بنایا گیا۔ مثالی مقامات چار مینار ، حیدرآباد میں جاری کاموں کا جائزہ لینے کے علاوہ پروجیکٹ کےمرحلہ 1 اور 2 کا ہر سال جائزل لیا جاتا ہے۔
اس موقع پر انہیں مانا گاؤں میں چار ایس اے ایل ڈبلیو ایم سرگرمیاں شروع کیں جن میں کوڑے ، کچروں کو اٹھانے ، کوڑوں کو سڑانے ، نامیاتی اور غیر نامیاتی فضلات کو علیحدہ کرنے اور رقیق فضلاف کے لئے نالیاں بنانے کا کام شروع کیا۔ اس کے لئے 26.87 لاکھ روپے کی رقم منظور کی گئی ہے۔