نئی دہلی، پارلیمانی امور اور شماریات و پروگرام نفاذ کے وزیر مملکت جناب وجے گوئل نے ، سپریم کورٹ کے فیصلوں پر پارلیمنٹ میں بحث سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے آج راجیہ سبھا میں کہا کہ آئین ہند کے آرٹیکل 121 کے مطابق سپریم کورٹ یا کسی ہائی کورٹ کے کسی جج کے اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران برتاؤ کے سلسلے میں پارلیمنٹ میں کوئی بحث نہیں ہو سکتی ۔صرف اس صورت میں یہ استثنائی ہے جب صدر جمہوریہ ہند کے رو برو کوئی ایسی درخواست یا تجویز پیش کی گئی ہو جس میں جج مذکور کو ہٹانے کی گذارش کی گئی ہو ۔
وزیر موصوف نے مزید کہا کہ آئین کےآرٹیکل 118 کے مطابق پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں سے کوئی بھی ایوان آئین کے التزامات،اس کے طریقہ عمل اور اس کے کام کرنے کے طور طریقوں کی روشنی میں ضوابط کی تشکیل کر سکتا ہے۔ راجیہ سبھا میں بحث ایوان بالا کے طریقہ عمل اور کام کاج کے مقررہ ضابطوں اور راجیہ سبھا کے چیئرمین کی ہدایات کی روشنی میں ہوتے ہیں ۔
جناب گوئل نے مزید کہا کہ آرٹیکل 105 کے مطابق پارلیمنٹ کے ایوان اپنے اختیارات اور مراعات کی حد تک خود مختار ہیں۔چونکہ اس سوال کا تعلق پارلیمنٹ کے طریقہ عمل سے ہے اور ضابطہ 47 (2)،(Viii)،(XVIII) اور(XX) کے تحت اس کی اجازت ہے۔ تاہم اس وزارت کے ریکارڈ کے مطابق ایسے موضوع پر گذشتہ تین برس کے دوران کوئی بحث نہیں ہوئی ہے۔