نئی دہلی، معاشرے کے معاشی اعتبارسے محروم طبقوں کے ہنرمند افراد کو فائدہ پہنچانے کے اقدام کے طور پر سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت نے ایک ٹرانسپورٹ گاڑی کی ڈرائیونگ کے لئے کم سے کم تعلیمی لیاقت کی ضرورت کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سنٹرل موٹر وہیکلز رولز (ضابطے) 1989 کے تحت ایک ٹرانسپورٹ گاڑی کے ڈرائیور کو آٹھویں کلاس پاس کرنا ضروری ہوگا۔ البتہ ملک کے دیہی علاقوں میں بے روزگار افراد کی ایک بڑی تعداد ہے، جن کے پاس با قاعدہ تعلیم نہیں ہے، لیکن وہ کسی نہ کسی طرح ہنرمند اور خواندہ ہیں۔ ٹرانسپورٹ وزارت کی حالیہ ایک میٹنگ میں ہریانہ سرکار نے معاشی اعتبارسے پسماندہ میوات علاقے کے ڈرائیوروں کے لئے تعلیمی لیاقت کی شرط میں چھوٹ دینے کی درخواست کی تھی، جہاں کی آبادی ڈرائیونگ سمیت کم آمدنی پر اپنی گزربسر کرتی ہے۔ ریاستی سرکار نے اعتراف کیا تھا کہ علاقے میں بہت سے لوگ درکار ہنر رکھتے ہیں، لیکن ان کے پاس ضروری تعلیمی اہلیت نہیں ہے اور انہیں ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کیلئے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لہذا یہ محسوس کیا گیا کہ ڈرائیونگ، تعلیمی قابلیت کے بجائے ایک ہنر مندی کا معاملہ ہونا چاہئے۔ کم سے کم تعلیمی اہلیت کی شرط اہل بے روزگار نوجوانوں کے لئے ایک رکاوٹ کے طور پر کام کرتی ہے۔ اس ضرورت کو ختم کر دیئے جانے سے ملک میں بے روزگار افراد خصوصاً نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد کے لئے روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے۔
صرف یہی نہیں، بلکہ یہ فیصلہ ٹرانسپورٹ اور کلیدی سیکٹر میں تقریباً 22 لاکھ ڈرائیوروں کی کمی کو پورا کرنے میں بھی مدد گار ثابت ہوگا، جو اس کی ترقی میں ایک رکاوٹ ہے۔
البتہ کم سے کم تعلیمی لیاقت کی ضرورت کو ختم کرتے ہوئے وزارت نے ڈرائیوروں کی تربیت اور ہنرمندی کے ٹیسٹ پر سختی سے زور دیا ہے تاکہ سڑک کے تحفظ کے معاملے میں کسی طرح کا کوئی سمجھوتہ نہ کیا جا سکے۔ ڈرائیونگ لائسنس کے لئے اپلائی کرنے والے ہر شخص کو ہنرمندی کا ٹیسٹ پاس کرنا لازمی ہوگا۔ وزارت نے زور دیا ہے کہ کسی اسکول یا ادارے کے ذریعے دی گئی تربیت میں، جس کا موٹر وہیکل ایکٹ 1988 میں ذکر کیا گیا ہے، میں اس بات کو یقینی بنایا جانا چاہئے کہ ڈرائیور علامات پڑھ سکیں اور اپنی اہم ڈیوٹی نبھا سکیں، جن میں ڈرائیور لاگس کا رکھ رکھاؤ، ٹرک اور ٹریلرس کا معائنہ ٹرپ سے پہلے اور ٹرپ کے بعد کے ریکارڈس کو پیش کرنا، پیپر ورک میں کمیوں کا تعین کرنا، تحفظ کے خطرات سے با خبررکھنے کے لئے مؤثر ترسیل شامل ہیں۔ تاہم اسکول اور ادارے، جو پیشہ ورانہ تربیت اور ہنرمندی کی سہولتیں فراہم کر رہے ہیں، انہیں ریاستوں کے ذریعے انضباطی کنٹرول کیا جانا چاہئے۔ ا س طرح دی جانے والی تربیت اعلیٰ معیار کی ہونی چاہئے، جس میں موٹر گاڑی کی ایک مخصوص طرز کی ڈرائیونگ کے تمام پہلوؤں کا احاطہ ہو۔
قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے ہلکی موٹرگاڑیوں کے لئے ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے کے معاملے میں مکُن دیو گن بمقابلہ اوریئنٹل انشیورنس کمپنی لمیٹیڈ اینڈ ادرس کے 2011 کے سول اپیل نمبر 5826 میں 3؍جولائی 2017 کو اپنے فیصلے میں ہدایات منظور کی تھیں کہ ٹرانسپورٹ گاڑیوں کے لئے لائسنس ہلکی موٹر گاڑی ایل ایم وی کلا س کے لائسنس کا معاملہ سامنے نہیں آئے گا۔
وزارت نے موٹرگاڑیوں کے ترمیمی بل میں تعلیمی لیاقت کی ضرورت کو ختم کرنے کی پہلے ہی تجویز کی تھی، جسے سابقہ لوک سبھاکی جانب سے منظوری مل گئی تھی۔ اس موضوع پر پارلیمنٹ کی قائمہ کمیٹی اور سلیکٹ کمیٹی کی جانب سے بھی غوروخوض کیاگیا تھا۔
مذکورہ معاملے کی روشنی میں سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت نے سنٹرل موٹر وہیکل 1989 کے ضابطہ 8 میں ترمیم کا عمل شروع کیا ہے اور اس سلسلے میں جلد ہی ایک مسودے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔