بھارت کی سرکار کی سیاحت کی وزارت نے دیکھو اپنا دیش ویبینار سیریز کے تحت
اپنے 40ویں ویبینار جس کا عنوان تھا ’بھارت کی خواتین شفٹنگ گیئرس‘ کا اہتمام کیا۔ اس میں سیاحت کی وزارت سے جڑی خواتین بائیکنگ کے جوش اور ولولے کو اجاگر کیاگیا۔ ویبینار سیشن 2 خواتین بائک سواروں نے منعقد کیا تھا۔ بھارت کی ان دونوں بائک سواروں میں سے ایک جے بھارتی ہیں، جو ایک شوقین موٹر سائیکل سوار ہیں۔ انہوں نے پرجوش انداز میں اپنا سفر جاری رکھا ہوا ہے اور وہ موونگ وومین کی ساتھی بانی ہیں اور موٹر سائیکل پر سفر کرنے والی خواتین کو حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔ دوسری بائیکر کا نام ہے کیندیدہ لوئی وہ ایک بلاگر کہانی بتانے والی اور موٹر سائیکل ٹور گائیڈ ہیں۔
سیاحت کی وزارت کی اے ڈی جی محترمہ روپیندر برار نے ایک گھنٹے طویل اجلاس کا اہتمام کرتے ہوئے ہندوستان میں خواتین بائیکرس کے تحفظ کے مختلف پہلوؤں وموٹر سائیکل سے بھارت کے مناظر کی کھوج، ذمہ داری کے ساتھ سفر وبغیر کسی جھجھک کے پورے ملک میں زیادہ سے زیادہ خواتین کو بائیک سفر کے لئے حوصلہ افزائی کرکے جیسے مختلف پہلوؤں کو چھواگیا۔ دیکھو اپنا دیش ویبینار سیریز ایک بھارت سریشٹھ بھارت کے تحت بھارت کی مالا مال گوناگونیت کو ظاہر کرنے کی ایک کوشش ہے اور یہ ورچول پلیٹ فارم کے ذریعے سے ایک بھارت سریشٹھ بھارت کے جذبے کو لگاتار تقویت دے رہا ہے۔
اس سیشن کی دونوں مقرر ہندوستان کی خواتین کی بائیکنگ کمیونٹی میں جانی مانی شخصیتیں ہیں اور انہوں نے کئی نئے موٹر بائیک چلانے والے پرجوش نوجوانوں کے لئے راہ ہموار کی ہے جنہوں نے ان کے بائیکنگ سفر سے تحریک لی ہے۔جے بھارتی کا تعلق تلنگانہ سے ہےوہ پیشے سے آرکیٹیکٹ ہیں او راب موونگ وومین نام سے ایک غیر منافع بخش تنظیم چلا رہی ہیں، جو خواتین کو ٹووہیلر چلانے اور اس کے سوار ہونے میں مدد کرتی ہیں اور وہ حیدرآباد کیپٹر کے بائرکنی نام سے خواتین پر مشتمل ایک کلب کی سربراہ بھی ہیں۔کیندیدہ لوئی کے یو ٹیوب اور انسٹراگرام پر لاکھوں فالور ہیں اور وہ ایک یوتھ موٹر سائیکل ٹریول انفلووینسر ہیں۔ کرناٹک کے ہبلی شہر سے آنے والی وہ خود کے بارے میں ایک کہانی کار اور ایک جذباتی موٹر سائیکل ٹور گائیڈ ہونے کا دعویٰ کرتی ہیں، جو سیاحوں کو ملک اور بیرون ملک میں بہت ہی دلچسپ اور غیر معمولی سفر کے تجربات کا فائدہ اٹھانے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔
تلنگانہ سرکار نے وششتھا مہیلا پرسکار اور ریاست کی واحد خاتون بائیکر کی شکل میں جے بھارتی کو اعزاز عطا کیا ہے۔ انہوں نے بڑے فخر کے ساتھ ملک کی سرحدوں اور امریکہ، تھائی لینڈ، لاؤس اور کمبوڈیا جیسے 7 ملکوں کا سفر کرنے کا اپنا تجربہ شیئر کیا، جہاں پر انہوں نے ہزاروں میل کی دوری طے کی اور پچھلے کچھ سالوں میں اپنی بائک سفر کے ذریعہ سے ملک کی نمائندگی کی۔ یونیسیکو کی سائٹوں کا دورہ کرنے کے کئی ان کے جذبے اور کشش نے انہیں پورے ملک میں یونیسکو کی سبھی 48 سائٹوں کا دورہ کرنے والی چنوتی کو مکمل کرنےمیں مدد کی ہے۔
دوسری جانب کیندیدہ نے 2015 میں 7 مہینےکی مدت میں 32 ہزار کلو میٹر اور بعض ریاستوں کو کور کرتے ہوئے پورے ملک کا دورہ کیا تھا۔ ان کی سب سے حال ہی کا دورہ بھارت سے آسٹریلیا کا تھا، جہاں پر انہوں نے سڑک کے راستے سے تقریباً 8 مہینے کی سواری کرتے ہوئے 10 ملکوں کو پار کیا۔ موٹر سائیکل سفر کے تئیں اس کے جنون کی وجہ سے انہوں نے ملک میں اور ملک کے باہر 15 سے زیادہ ملکوں اور 40 سفر کئے۔
جے بھارتی نے بتایا کہ کس طرح بھارت کے سڑک نیٹ ورک جو دنیا میں دوسرا سب سے بڑا مانا جاتا ہے، تاریخی اور ثقافتی ورثے لمبی ساحلی لائنوں ، بڑے ہمالیائی سلسلوں اور پہاڑیاں ملک کے زرعی علاقے کا ان موٹر مشینوں کے توسط سے تجربہ کیا جاسکتا ہے، جو نہ صرف ہمت اور رومانس سے جوڑتے ہیں، بلکہ خواتین کو اپنے گھروں سے باہر نکلنے اور سچی آزادی کا تجربہ حاصل کرنےکی سمت میں اختیار بھی بناتے ہیں۔
کیندیدہ بھارت کی روایتی خوبصورتی والے علاقے کو پیش کرتے ہوئے فخر کے ساتھ آگے بڑھتی ہیں۔ وہ بتاتی ہیں کہ شمالی علاقے اپنی کشش، پہاڑوں اور ہمالیائی چوٹیوں والی سڑکوں پر بائکنگ سفر کرنے کے لئے ہر ایک بائیکرس کے لئے ایک خواب بنا رہتا ہے۔ لداخ اور اسپیتی علاقے، سب سے اونچی موٹر سائیکل کی اہل سڑک انگلنگ لا اور کرگل جنگی یادگار کے مقام کے لئے ایک رائیڈپرجوش موٹر بائیک کے خوابوں والے مقامات میں سے ایک ہے۔
کیندیدہ کے مطابق مشرقی بھارت کا علاقہ اپنی ہریالی کی وجہ سے کسی بائیکرس کے لئے اس کی مہم کے لئے سب سے عمدہ خیال ہے۔ وہ ایک چیز جو شمال مشرقی علاقے کے لئے سب سے اچھا ہے، وہ ہے شمال مشرق کی سات ریاستوں کی قدرتی خوبصورتی کی حقیقی تصویر کو ایک ساتھ دکھایا جانا، جس میں سب سے حیران کن مناظر میں جھڑنے اور گہرے جنگل، صاف ستھرے گھر اور اونچی پہاڑی وغیرہ شامل ہیں۔
جنوبی بھارت کی طرف بڑھتے ہوئے کیندیدہ نے لوگوں کو بتایا کہ وہ اس علاقے کے ساتھ ایک خاص تعلق رکھتی ہیں کیونکہ وہ جنوبی بھارت سے آتی ہیں اور وہاں ان کا جنون اور زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ جنوبی بھارت لمبی ساحلی سڑکوں اور قدیم سمندر ساحلوں سے گھرا ہوا ہے، جو اسے بائک سواروں اور موٹر بائک سفر کے لئے ایک اچھا مقام بناتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس علاقے کے لوگوں کے دوستانہ رویے نے زیادہ اعتماد پیدا کیا ہے۔
ویبینار کے سیشن اب دیے گئے ان لنک پر دستیاب ہیں۔
https://www.youtube.com/channel/UCbzIbBmMvtvH7d6Zo_ZEHDA/featured
http://tourism.gov.in/dekho-apna-desh-webinar-ministry-tourism
https://www.incredibleindia.org/content/incredible-india-v2/en/events/dekho-apna-desh.html
بھارت سرکار کی سیاحت کی وزارت کے سبھی سوشل میڈیا ہینڈل پر بھی ویبینار کے سیشن دستیاب ہیں۔
اگلے ویبینار کا اہتمام ہفتہ11 جولائی 2020 کو طے کیاگیا، جس میں یوگ ڈسٹینیشن کی شکل میں اتراکھنڈ پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔