نئی دہلی، اسرو کے چیئر مین اور سکریٹری برائے خلاء جناب اے ایس کرن کمار نے آج یہاں باقاعدہ طورپر سیمی کنڈکٹر ڈیوائسیز کی طبیعیات سے متعلق 19ویں بین الاقوامی ورکشاپ کا افتتاح کیا۔ ہر دو سال میں ایک مرتبہ منعقد ہونے والے اس ورکشاپ کا مقصد آئی ڈبلیو پی ایس ڈی کو جدید ترین سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجیوں سے متعلق ایک نمایاں بین الاقوامی فورم فراہم کرنا ہے۔ ہندوستان میں منعقد ہ یہ پروگرام الیکٹرانکس ہندوستانی محققین کوبین الاقوامی طورپر تسلیم شدہ ماہرین کےساتھ تبادلۂ خیال کرنے کیلئے ایک موقع فراہم کرتا ہے۔علاوہ ازیں یہ ورکشاپ ہندوستانی محققین کو بین الاقوامی ماہرین کے ساتھ الیکٹرانکس، وی ایل ایس آئی ٹیکنالوجیوں، سینسرز، جی اے این(گیلیم نیٹرائٹ )مٹیریئلس اور ڈیوائسیز ، آپٹوالیکٹرانکس، کرسٹل گروتھ این ای پی ٹیکسی، فوٹو اولٹائکس، ڈسپلے ٹیکنالوجیوں، 2ڈی مٹیریئلس اینڈ آرگینک سیمی کنڈکٹرس اور کمیت کو شمار کرنے کیلئے سیمی کنڈکٹرس وغیرہ جیسے امور پرتبادلۂ خیال کرنے کا موقع فراہم کرتاہے۔ سیمی کنڈکٹر ریسرچ و تحقیق کے شعبے میں نمایاں صنعتوں نے اپنے پروڈکٹس کامظاہرہ کیا۔ علاوہ ازیں میک ان انڈیا کو فروغ دینے کیلئے خصوصی صنعتی اجلاس کا بھی انعقاد کیاگیا تاکہ ہندوستان میں سیمی کنڈکٹراور الیکٹرانکس چپ تیار کرنے کے امکانات کو تلاش کیا جا سکے۔
جناب اے ایس کرن کمار نے اپنے افتتاحی خطبے میں مقامی اوراندرون ملک تیارکردہ ٹیکنالوجیوں کواختیار کرنے کی ضرورت پر زوردیا۔ انہوں نے خلائی مشن میں استعمال کئے جانے والے متعدد آلات کو اجاگر کیا۔ ان آلات کی اہمیت بے پناہ ہے۔
ڈی آر ڈی او کے چیئرمین اور خلاء کے محکمے کے سکریٹری(تحقیق و ترقی)ڈاکٹر ایس کریسٹوفر نے اس تقریب کی صدارت کی۔ ہندوستان میں سیمی کنڈکٹر چِپ مینوفیکچرنگ کیلئے ہر ممکن تعاون کی پیشکش کرتے ہوئے انہوں نے امید ظاہر کی کہ دنیا بھر کی الیکٹرانکس چپ تیار کرنے والی صنعتیں میک ان انڈیا کے تحت ترغیبات حاصل کریں گی اور ہندوستان کے وسیع الیکٹرانک بازا ر بالخصوص شمسی توانائی اور ایل ای ڈی لائٹنگ کا استعمال کریں گی۔
وزارت دفاع کے سائٹفک ایڈوائزر ڈاکٹر جی ستیش ریڈی کے علاوہ آئی آئی ٹی دلی کے ڈائریکٹرپروفیسر وی رام گوپال راؤ سمیت امریکہ، یوروپ، ایشیا بحرالکاہل اور دیگر ملکوں کے مایہ ناز سائنس دانوں اور ٹیکنالوجی ماہرین نیز بین الاقوامی طورپر تسلیم شدہ 130سے زائد مقررین کو اس موقع پر مدعو کیاگیا تھا۔