21 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

سینٹرل بورڈ آف ڈائرکٹ ٹیکسز ( سی بی ڈی ٹی ) کی جانب سے جاری کئے گئے قانونی نوٹسوں کے سلسلے میں وضاحت

Urdu News

نئی دلّی: براہ راسست ٹیکسوں کے مرکزی بورڈ ( سی بی ڈی ٹی ) کی جانب سے میڈیا کے ایک حصے میں حالیہ دنو ں میں شائع چھوٹی کمپنیوں کو ٹی ڈی ایس کے سلسلے بڑے پیمانے پر نوٹس جاری کئے جانے کی خبروں کے سلسلے میں وضاحت کی جاتی ہے کہ اس طرح کی خبریں مکمل طور پر گمراہ کن اور قطعی بے بنیاد ہیں ۔ سی بی ڈی ٹی کی جانب سے واحت کی جاتی ہے کہ ممبئی انکم ٹیکس ٹی ڈی ایس آفس کی جانب سے چند ایک بڑے معاملات میں وجہ بتاؤ نوٹس جاری کئے ہیں جن میں ملازمین سے ٹی ڈی ایس کے طور پر زائد از پانچ لاکھ روپئے جمع کئے گئے تھے اور تا حال وہ ابھی تک محکمہ انکم ٹیکس میں جمع نہیں کرائے گئے ہیں ۔
سی بی ڈی ٹی کا کہنا ہے کہ کچھ نا دہندہ کمپنیاں اور منافع خور اپنے خلاف کارووائی سے بچنے کے لئے میڈیا کو واضح طور پر گمراہ کر رہے ہیں ۔ ملازمین اور دیگر ٹیکس دہندگان کے ذریعہ جمع کردہ رقم کو بر وقت سرکاری خزانے میں جمع نہ کرنا قانون کے تحت ایک قابل دست اندازی جرم ہے ۔ اس سے ان ملازمین کا مفاد بھی متاثر ہوتا ہے ، جن کی تنخواہ سے ٹیکس کاٹا گیا ہے اور سرکاری خزانے میں جمع نہیں کرایا گیا ہے ۔ اگر ملازم کا ٹی ڈی ایس بر وقت جمع نہیں کرایا جاتا ہے تو اس ملازم کا رقم کا دعوی باطل ہو جاتا ہے جب وہ اپنی منہا کردہ رقم کے لئے ریٹرن فائل کرتا ہے ۔
سی بی ڈی ٹی نے واضح کیا ہے کہ گزشتہ ایک ماہ میں ممبئی انکم ٹیکس ٹی ڈی ایس آفس کی جانب سے صرف 50 بڑے معاملات میں قانونی نوٹس جاری کئے گئے ہیں ۔ ان میں سے 80 فیصد معاملات میں ٹی ڈی ایس کے نا دہندگان کی رقم دس لاکھ روپئے سے زائد ہے اور دس فیصد معاملات میں ٹی ڈی ایس کے نا دہندگان کی رقم پانچ سے دس لاکھ روپئے کے درمیان ہے ۔ باقی ماندہ دس فیصد معاملات میں ٹی ڈی ایس کے نا دہندگان کی رقم ایک کروڑ روپئے سے زائد ہے ، جیسا کہ ایک جائزے میں یہ بات سامنے آئی ہے ۔ حال ہی میں چار بڑے تجارتی گھرانوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی گئی ہے جہاں ان کے ذریعہ 50 کروڑ روپئے سے زائد کا ٹیکس دہندگان سے ٹیکس وصول کیا گیا تھا اور اسے بر وقت سرکاری خزانے میں جمع نہیں کرایا گیا ہے ۔لیکن بد قسمتی سے میڈیا کے ذریعہ اس قانونی اور حاصل حق قانونی چارہ جوئی کو اس طرح پیش کیا جا رہا ہے گویا محکمہ چھوٹے آجروں کو ہراساں کرنے کے لئے اپنی حد سے تجاوز کر رہا ہو ۔
یہ بات قابل ذکر ہوگی کہ ملک میں جہاں 130 کروڑ لوگ رہ رہے ہیں اور تقریباً چھ کروڑ ریٹرن سالانہ داخل کی جاتی ہیں اور رواں مالی سال کے دوران اب تک انکم ٹیکس ایکٹ کے تحت مختلف جرائم کی پاداش میں محض 1400 قانونی نوٹس جاری کئے گئے ہیں ۔ اسے کسی بھی لحاظ سے انکم ٹیکس محکمہ کی جانب سے وسیع پیمانے پر ہراسانی سے تعبیر نہیں کیا جا سکتا ۔ سی بی ڈی ٹی نے مزید کہا کہ ٹیکس دہندگان کی چھوٹی خامیوں کے لئے بڑے پیمانے پر نوٹس کی اجرائی کی خبریں سراسر غلط اور گمراہ کن ہیں ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More