17.2 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

سی آئی ایم نے برآمدات کو فروغ دینے کی شعبہ جاتی حکمت عملی کے بارے میں پہلی بین وزارتی میٹنگ سے خطاب کیا

Urdu News

نئی دہلی،  کامرس اور صنعت  نیز شہری ہوابازی کے وزیر جناب  سریش پربھو نے  برآمدات کو فروغ دینے کی   شعبہ جاتی  حکمت عملی کے بارے میں پہلی   بین وزارتی میٹنگ میں    سکریٹری  اور سینئر افسروں سے خطاب کیا۔    اس میٹنگ میں    محکمہ کامرس  ، ڈی آئی پی پی    ،  الیکٹرانکس اور اطلاعاتی  ٹکنالوجی  ،    مویشی پروری اور  ڈیری    نیز   ایم ایس این ای   کے    محکموں کے سکریٹریوں نے شرکت کی۔     ان کے علاوہ      چودہ دیگر    انتظامیہ   وزارتوں  /محکموں کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔    ان محکموں میں زراعت   ، ٹیکسٹائلز، پیٹرولیم  ، خوراک کی ڈبہ بندی ، صنعتوں   ، دواسازی   کیمیاوی اشیاا ور پیٹرو کیمیکل دفاعی سازوسامان کی تیاری اور  وزارت خارجہ   شامل ہیں۔  یہ محکمے    ہندستان کی     برآمداتی تجارت    کے لئے   کافی اشیا تیار کرکے  دیتے ہیں۔

 کامرس کےوزیر نے اس بات پر زور دیا کہ برآمدات    ہندستان کے لئے     مسلسل    ترقی کے لئے   بے حد اہمیت رکھتی ہے۔   برآمددات کو  ایک متحدہ   اور  مشترکہ مشن کے تحت کے فروغ دینے کی ضرورت ہے جس کے لئے   حکومت کی تمام وزارتوں اور   محکموں کی   کوششوں کی  ضرورت پڑتی ہے۔

وزیر موصوف نے    تمام  افسران سے کہا کہ وہ     ان برآمدی اشیا  کو فروغ دینے کے لئے     جو ان کے    محکمہ اور شعبے تیار کرتے ہیں  ایک لائحہ عمل تیار کرے اور اسے اگلے پندرہ دنوں میں کامرس کے محکمے کو بھیجیں    ۔ اس لائحہ عمل میں قلیل مدتی نشانے بھی شامل ہونے چاہئیں جو اگلے دو مہینوں میں  پورے کئے جانے چاہئیں۔ کامرس کا محکمہ      اس لائحہ عمل پر      بیرونی ملکوں میں موجود اپنے تجارتی مشنو ں  کے ذریعہ   عمل درآمد کے لئے وزارت خارجہ      کی امدا د حاصل کرے گا۔    انہوں نے مطلع کیا کہ مرکزی کابینہ نے    اہم  شعبوں میں   خدمات کو   برآمد کرنے کے مقصد سے پانچ ہزار کروڑ روپے کی منظوری دی ہے اور   کامرس کا محکمہ   15 مئی 2018 کو ممبئی  میں خدمات کی برآمدات کے بارے میں اگلی عالمی       نمائش  منعقد کررہا ہے۔  انہوں نے کہا کہ کامرس کا محکمہ اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے ریاستوں کا برآمدات کے فروغ میں بہت اہم حصہ ہے، ریاستی حکومتوں کے ساتھ    سرگرمی کے ساتھ  کام کررہا ہے۔           بیرونی تجارت  کے ڈائریکٹوریٹ جنرل ( ڈی جی ایف ٹی) کے علاقائی حکام کو    ریاستی حکومتوں کے ساتھ    رابطہ قائم کرنے کے سلسلہ میں زیادہ ذمہ داریاں تفویض کی گئی ہیں۔     تاکہ وہ      ریاستی برآمدی پالیسی اور حکمت عملی کی تشکیل  اور اس پر عمل درآمد  میں مدد کریں اور ریاستوں   نیز  مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں میں    کامرس کے محکمہ کی نمائندگی کریں۔     افسران سے کہا گیا ہے کہ وہ      اپنے تحت  علاقوں میں    چند ضلعوں کی نشاندہی کریں   جن کے برآمدی امکانات کے بارے میں اندازہ لگایا جاسکے اور رپورٹ تیار کی جاسکے۔   ان علاقوں سے     برآمدات کے    پورے امکانات کو   بروئے کار لانے   کے مقصد سے   ابتدائی اقدامات شروع کئے جائیں۔

    جناب سریش پربھویہ بھی کہا کہ   کامرس کے محکمے نے بیرونی محاذ پر پچھلے چند مہینوں میں تقریباً 150 ملکوں سے رابطہ قائم کیا ہے۔        ایس ای زیڈ کے بارے میں ایک ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے  تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ان علاقوں سے     برآمدی امکانات کو پوری طرح استعمال کیا جائے۔    انہوں نے  متعلقہ وزارتوں اور محکموں کو مطلع کیا  کہ کامرس کا محکمہ    اور آئی ٹی پی او   اپنے اپنے   شعبوں اور مصنوعات کے بارے میں روڈ شو اور نمائشیں منعقد کرسکتے ہیں۔     انہوں نے کہا  ہمیں نئی مارکیٹ   تلاش کرنے اور نئی مصنوعات     برآمد کرنے کے خیال کو  تقویت دینے کی ضرورت ہے۔    وزارتوں کو چاہئے کہ وہ اس سلسلہ میں حکمت عملی تیار کرے     اور  کامرس کا محکمہ   منصوبہ وصول کرنے کے بعد     برآمد کی فروغ سے متعلق کونسلوں،   تجارتی گھرانوں اور بڑے برآمد کاروں کے ساتھ   مزید میٹنگوں کا انتظام کرے گا۔   ‘ بہترین    برآمدی وزارت  /محکمے کے ایوارڈ  ’ کا اعلان بھی کیاجائے گا۔

وزیر موصوف نے  درآمدی برآمدی بینک سے کہا کہ وہ برآمد کاروں سے درپیش    مالی مشکلات کو دور کرنے کے لئے ایک منصوبہ تیار کرے  ۔ اسی طرح   ایف ٹی آئی سیکٹر    اپنے  پروجیکٹوں میں روپیہ لگانے کے لئے    نبرڈ   کی  مدد حاصل کرسکتاہے۔  انہوں نے اعلان کیا کہ   برآمدات کو فروغ دینے کے لئے   متعلقہ    انتظامیہ   وزارتوں کے ساتھ    بین وزارتی میٹنگوں کو    کامرس کا محکمہ    ادارہ جاتی شکل دے گا۔

کامرس اور صنعت کے وزیر مملکت  جناب سی آر چودھری نے    اس میٹنگ کے انعقاد کے لئے    سی آئی ایم کی تعریف کی   اور کہا    کہ  کامرس کے محکمہ نے برآمدات کو فروغ دینے کے لئے بہت سے اقدامات کئے ہیں لیکن یہ اپنے میں کافی نہیں ہیں اور ضرورت اس بات کی ہے  کہ دوسری وزارتیں   اور محکمے بھی  اس سلسلہ میں     متوازی کردار ادا کرے۔  انہوں نے   جواہرات اور زیورات    ٹیکسٹائل  اور  چمڑے کے شعبے میں برآمدات میں   پیدا ہوجانے والے  انجماد   پر توجہ دلائی  اور  محکموں پر زور دیا کہ وہ ان  شعبوں میں   برآمدات کو فروغ دینے کے لئے تجویزیں پیش کریں۔

 کامرس کی سکریٹری محترمہ  ریٹا  تویٹیا  نے افسران  کو مطلع کیا   کہ  موجودہ سال میں     مال تجارت میں  دس فی صد کا اضافہ ہوا ہے    لیکن عالمی تجارت میں ہمارا حصہ     برآمد کے معاملے میں 1.7 فی صد   اور خدمات  کی برآمد کے معاملے میں 3.4 فی صد  پر رکا ہوا ہے۔    ہمیں      نئی منڈیوں  کو تلاش کرنے کی ضرورت ہے   ۔   ہم نے امریکہ اور یوروپ میں    اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے لیکن ایشیا کی تیزی سے بڑھتی ہوئی منڈیوں پر  ہماری توجہ کافی نہیں رہی ہے    ۔ ہمیں چینی، لاطینی امریکہ اور افریقہ کے لئے برآمدات پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

    بیرونی تجارت کے ڈائریکٹوریٹ جنرل    (جی ڈی ایف ٹی) کے ڈی جی   جناب    آلوک چترویدی نے    ہندستان کے  تجارتی   ڈاٹا   کا رجحان پیش کرتے ہوئے    بحث کا آغاز کیا۔   انہوں نے کہا کہ   ہندستان  کا برآمدی  حصہ   ان اشیا کے بارے میں زیادہ ہے   جن کی تجارت کم ہوتی ہے لیکن  ان اشیا کے معاملے میں کم ہے جن کی تجارت  دنیا میں کم ہوتی ہے۔        اس فرق کو  کم کئے جانے کی ضرورت ہے۔    ڈی جی ایف ٹی    نے  کہا   کہ کامرس کے محکمے کو آج کی میٹنگ سے  بڑی توقعات ہیں     اور ہمیں یہاں موجود  محکموں  /وزارتوں سے توقع ہے کہ  وہ     ایک کارگر   تجزیہ    تیار کرے    اور اپنے اپنے شعبوں کی مصنوعات   بڑھاوا دینے کے لئے کوئی حکمت عملی تیار کرے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More